ابراہیم بن ابو بکر محمد اسدی ازدی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



ابراہیم بن محمد بن ابی سمال اسدی ازدی کا شمار امام موسی کاظمؑ کے ان اصحاب میں ہوتا ہے جنہوں نے امام کاظمؑ سے روایات کو نقل کیا ہے۔


اجمالی تعارف

[ترمیم]

ابراہیم بن محمد بن ابی سمال اسدی ازدی اور ان کے برادر اسماعیل بن محمد اسدی ازدی کا شمار امام موسی کاظمؑ کے اصحاب میں ہوتا ہے۔ آپ اور آپ کے بھائی امام کاظمؑ سے روایات کو نقل کرتے ہیں۔
[۲] نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ج۱، ص۳۶۶۔
[۳] طوسی، محمد بن حسن، رجال الطوسی، ص۳۴۴۔
اسی طرح انہوں نے داود بن فرقد
[۴] نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ج۱، ص۱۰۰۔
اور موسی بن بکر جیسے افراد سے روایات کو نقل کیا ہے۔

ابراہیم بن محمد سے جنہوں نے روایت کو نقل کیا ہے ان میں محمد بن حسّان اور حسن بن علی بن فضال کے نام سرفہرست ہیں۔

نجاشی نے آپ کی توثیق کی ہے۔ البتہ نجاشی اور اسی طرح کشّی، نے ابراہیم بن محمد کو وافقی مذہب قرار دیا ہے۔

علمی آثار

[ترمیم]

ابراہیم بن محمد نے کتاب النوادر تحریر کی ہے۔

مزید مطالعہ کے لیے

[ترمیم]

مزید مطالعہ کے لیے زیر نظر منابع کی طرف مراجعہ کیجیے:

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ج۱، ص۲۱۔    
۲. نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ج۱، ص۳۶۶۔
۳. طوسی، محمد بن حسن، رجال الطوسی، ص۳۴۴۔
۴. نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ج۱، ص۱۰۰۔
۵. نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ج۱، ص۱۵۹۔    
۶. خوئی، سید ابو القاسم، معجم رجال الحدیث، ج۱، ص۱۷۱۔    
۷. نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ج۱، ص۲۱۔    
۸. طوسی، محمد بن حسن، الفہرست (طوسی)، ص۹۔    
۹. نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ج۱، ص۲۱۔    
۱۰. طوسی، محمد بن حسن، اختیار معرفۃ الرجال، ص۴۷۲۔    
۱۱. مامقانی، عبدالله، تنقیح المقال، ج۹، ص۴۰۳۔    
۱۲. نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ج۱، ص۲۱۔    
۱۳. ابن‌داود حلی، حسن بن علی، رجال ابن داود، ص۲۲۶۔    
۱۴. حلی، حسن بن یوسف، خلاصۃ الاقوال، ص۳۱۴۔    
۱۵. اردبیلی، محمد علی، جامع الرواة، ۱، ص۱۵ - ۱۷۔    
۱۶. نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ج۱، ص۲۱۔    
۱۷. عسقلانی، احمد بن علی، لسان المیزان، ج۱، ص۴۰۔    
۱۸. امین، سید محسن، اعیان الشیعۃ، ج۲، ص۱۰۸۔    
۱۹. امین، سید محسن، اعیان الشیعۃ، ج۲، ص۲۰۸۔    
۲۰. اردبیلی، محمد علی، جامع الرواة، ۱، ص۱۷۔    
۲۱. استرابادی، محمد بن علی، منہج المقال، ص۱۹۔    
۲۲. مامقانی، عبد الله، تنقیح المقال، ج۱، ص۱۰۔    


مأخذ

[ترمیم]

پژوہشگاه فرہنگ و معارف اسلامی، دائرة المعارف مؤلفان اسلامی، ج۱، ص۶۵، مقالہِ ابراہیم بن محمد اسدی ازدی سے یہ تحریر لی گئی ہے۔






جعبه ابزار