اختیاری طہارت

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



طہارت اختیاری جسے پانی سے مربوط طہارت بھی کہا جاتا ہے اضطراری طہارت کے مقابلے میں ہے۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

اختیاری طہارت سے مراد وضو اور غسل کرنا ہے جوکہ اضطراری طہارت کے مقابلے میں ہے۔ اس کو اس لیے اختیاری طہارت کہا جاتا ہے کیونکہ مکلف کو بغیر کسی اضطرار یا مجبوری کے حالتِ اختیار میں وضو یا غسل کر کے طہارت حاصل کرتا ہے اور اپنے وظیفہ کے مطابق عمل انجام دیتا ہے۔ پس مکلف کی پانی تک رسائی ہوتی ہے اور وہ پانی کو استعمال کرنے کے پہلو سے کسی مشکل کا شکار نہیں ہوتا اور بآسانی اپنے وظیفہ کے مطابق وضو یا غسل کر کے طہارت حاصل کرتا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج۱، ص۳۹۰۔    
۲. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج۵، ص۷۳۔    


مأخذ

[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم‌ السلام، ج۵، ص۲۴۳، یہ تحریر مقالہ اختیاری طہارت سے حاصل کیا گیا ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : طہارت | علم فقہ | غسل | وضو




جعبه ابزار