اضطراری طہارت

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



اضطراری طہارت یا مٹی سے طہارت کا شمار کا اختیاری طہارت کے مقابلے میں ہوتا ہے۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

اضطراری طہارت سے مراد تیمم ہے۔ اس کا شمار اختیاری طہارت کے مقابلے میں ہوتا ہے۔

دیگر مصادیق

[ترمیم]

اضطراری طہارت کے دیگر مصادیق میں سے خاتونِ مستحاضہ کا وضو اور غسل بھی ہے۔ اس پر بھی اضطراری طہارت کا اطلاق ہوتا ہے۔
[۱] انصاری، شیخ مرتضی، کتاب الطہارة، ج ۴، ص۹۰۔
[۲] حکیم، سید محسن، مستمسک العروة، ج۳، ص۴۱۶۔
.

اس نام کی وجہ

[ترمیم]

تیمم کو اضطراری طہارت کہنے کی وجہ یہ ہے کہ یہ تنہا ایسی طہارت ہے جو اس وقت جائز قرار پاتی ہے جب پانی سے طہارت نہ کر سکیں یا پانی اصلًا موجود نہ ہو۔ اگر پانی تک رسائی حاصل ہو اور اس سے طہارت کو انجام دینا ممکن ہو تو اس اضطراری طہارت یعنی تیمم کی نوبت نہیں آتی۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. انصاری، شیخ مرتضی، کتاب الطہارة، ج ۴، ص۹۰۔
۲. حکیم، سید محسن، مستمسک العروة، ج۳، ص۴۱۶۔
۳. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج۵، ص۷۳۔    


مأخذ

[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم‌ السلام، زیر نظر آیت‌ الله محمود ہاشمی‌ شاہرودی، ج ۵، ص ۲۴۳، یہ تحریر مقالہِ اضطراری طہارت سے لیا گیا ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : تیمم | طہارت | علم فقہ




جعبه ابزار