بنت مخاض

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



بنت مخاض اس مادہ اونٹ کو کہتے ہیں جو ایک سال مکمل کرنے کے بعد دوسرے سال میں داخل ہو چکی ہو۔ اس سے باب زکات اور دیت میں بحث کی جاتی ہے۔ بنت مخاض کے مقابلے میں ابن مخاض آتا ہے۔


فقہ میں بنت مخاض کے احکام

[ترمیم]

۱) اگر کسی کے پاس ۲۶ اونٹ ہو جائیں اور زکات کے نصاب تک پہنچ جائیں تو مشہور فقہاء کے مطابق ایک بنت مخاض زکات کے طور پر دے گا۔ اگر بنت مخاض میسر نہ آئے تو ایک ابن لبون دینا کافی ہو گا۔ البتہ بنت مخاض کی جگہ ابن لبون کو اختیاری صورت میں دے سکتے ہیں کہ بنت مخاض ہو تب بھی ابن لبون دے دیا جائے؟ اس بارے میں فقہاء میں اختلاف وارد ہوا ہے۔

۲) اگر کوئی غلطی سے کسی کو قتل کر دے تو فقہاءِ مشہور کے مطابق قتلِ خطاء پر دیت ۱۰۰ اونٹ بنتی ہے۔ ان میں سے ۲۰ اونٹ بنت مخاض ہونے چاہیے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام ج ۱۵، ص ۷۶۔    
۲. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام،ج ۱۵، ص ۱۱۱۔    
۳. نراقی، احمد، مستند الشیعۃ،ج ۹، ص ۱۲۰- ۱۲۱۔    
۴. جواہری نجفی، مجمد حسن، جواہر الکلام،ج ۴۳، ص ۲۳۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج‌۲، ص۱۴۱۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : الفاظ شناسی | زکات | علم فقہ




جعبه ابزار