حازق

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



خَازِق عربی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی تنگ چیز سے پاؤں کو چھپانے کے ہیں۔ علم فقہ میں باب الصلاۃ اور باب القضاء میں اس سے بحث کی جاتی ہے۔


معنی حازق

[ترمیم]

لفظِ حازق کے اصلی حروف ح-ز-ق ہیں۔ اس کے لغوی معنی شیء کو اکٹھا اور جمع کرنے کے ہیں۔ اسی سے یہ لفظ تنگ جوراب یا اس کی مانند ایسی تنگ چیز جس سے پاؤں چھپایا جاتا ہے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

حازق کے احکام

[ترمیم]

احادیث مبارکہ میں امام جعفر صادقؑ سے ایک روایت وارد ہوئی ہے جس میں آپؑ نے حازق پہن کر نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔ فقہی احکام کے ذیل میں وارد ہوا ہے کہ نمازی کے لیے مکروہ ہے کہ وہ دورانِ نماز کوئی تنگ جوراب یا ایسی شیء پہنے ہوئے ہو جو اس کے پاؤں کے فشار اور دباؤ کا باعث بنے۔ اگر کسی شخص نے حازق یعنی تنگ جوراب پہنی ہوئی ہے تو اس کو اتار کر نماز پڑھنا مستحب ہے۔ اسی طرح قضاوت کے امور میں حازق یعنی ایسی شیء جو پاؤں کو تنگ کرے پہن کر قضاوت کرنا مکروہ ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ابن فارس، احمد، معجم مقاییس اللغۃ، ج ۲، ص ۵۲۔    
۲. ابن فارس، احمد، معجم مقاییس الللغۃ، ج ۲، ص ۵۳۔    
۳. حر عاملی، محمد بن حسن، وسائل الشیعۃ، ج۷، ص۲۵۲۔    
۴. ابو صلاح حلبی، تقی بن نجم، الکافی فی الفقہ، ص۱۲۵۔    
۵. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج۱۱، ص۹۲۔    
۶. نراقی، احمد، مستند الشیعۃ، ج۱۷، ص۶۲۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ج۳، ص۱۹۵۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : فقہی اصطلاحات | لفظ شناسی | نماز




جعبه ابزار