دلالت ذاتی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



دلالتِ ذاتی سے مراد ایک شیء کا دوسری شیء پر بغیر وضع اور اعتبار کے دلالت کرنا ہے۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

دلالتِ وضعی کے مقابلے میں دلالتِ ذاتی آتا ہے جس کا مطلب ایک شیء کا دوسری شیء پر دلالت کرنا ہے جو نہ وضع کی محتاج ہے اور نہ اعتبار کی۔ یعنی یہ دلالت واضع کے وضع کرنے کی وجہ سے نہیں ہوئی بلکہ شیء ذاتی طور پر دوسری شیء پر دلالت کرتی ہے، مثلا اثر کا مؤثّر پر دلالت کرنا ، دھواں کا آگ بر دلالت کرنا وغیرہ۔

دلالتِ ذاتی کے بارے میں اصولیوں کی نظر

[ترمیم]

اصولیوں کے درمیان اختلاف ہے کہ آیا الفاظ کی اپنے معانی پر دلالت ذاتی ہے یا اعتباری ہے؟ یعنی الفاظ اپنے معانی پر ذاتی طور پر دلالت کرتے ہیں یا ایسا نہیں ہے بلکہ الفاظ کو معانی کے لیے وضع اور جعل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے الفاظ کی اپنے معانی پر دلالت ہوتی ہے؟ مشہور اصولی قائل ہیں کہ الفاظ کی اپنے معانی پر دلالت اعتباری ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. المنطق، مظفر، محمد رضا، ص۴۱۔    
۲. مفاتیح الاصول، مجاہد، محمد بن علی، ص۲۔    
۳. نہایۃ الافکار، عراقی، ضیاء الدین، ج ۱، ص ۲۳۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌ نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۴۵۹، مقالہِ دلالت ذتی سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    






جعبه ابزار