سورہ دھر

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



سورہ انسان قرآن کریم کی ۸۸ ویں سورہ ہے۔ یہ قرآن کریم کی مدنی سورت ہے اور اس امر پر دلیل اس کی آیت نمبر ۸ میں اسیر (قیدی) کا ذکر ہے اور یہ واضح امر ہے کہ مکی زندگی میں اسلامی حکومت نہیں تھی اور نہ ہی مشرکین سے کوئی جنگ ہوئی تھی کہ مسلمان کسی کو اسیر بناتے۔ لہٰذا تسلیم کرنا پڑے گا کہ یہ سورہ مدنی ہے۔ اس کے بعد کوئی شک باقی نہیں رہتا کہ یہ سورت اہل بیتؑ کی شان میں نازل ہوئی ہے۔ اہل سنت مفسر جناب آلوسی کے مطابق حضرت فاطمہ زہراؑ کے احترام میں اللہ تعالیٰ نے اس سورت کے اندر حور العین کا ذکر نہیں کیا جبکہ باقی تمام بہشتی نعمات کو کمال بلاغت سے بیان کیا ہے۔


تعارف

[ترمیم]

سوره انسان یا «سوره دہر» یا «سوره هل أتی» کا اطلاق قرآن کریم کی ۸۸ ویں سورت پر ہوتا ہے۔ کتاب صلاۃ میں اس سورت کا ذکر ملتا ہے۔

سورہ انسان کی وجہ تسمیہ

[ترمیم]

قرآن کریم کتابِ ہدایت ہے اور اس کا موضوع انسان کی ہدایت ہے۔ لفظ انسان، ۶۵ مرتبہ قرآن کریم میں آیا ہے۔ اس سورہ کا موضوع بحث بالخصوص اس کی پہلی آیت هَلْ أَتَىٰ عَلَى الْإِنسَانِ حِينٌ مِّنَ الدَّهْرِ لَمْ يَكُن شَيْئًا مَّذْكُورًا کا مضمون انسان ہے؛ اس سورہ کا محور انسان، عمل، اخلاص، ایثار، قیامت کے دن اس کا انجام اور نیک لوگوں سے مخصوص نعمات ہیں؛ لہٰذا اسے سورہ انسان کا نام دیا گیا ہے۔

سورہ انسان کا مضمون

[ترمیم]

اس سورت کے آغاز میں انسان کی تخلیق کا بیان ہے اور اس نکتے کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ زمانے کے کسی وقت میں انسان قابل ذکر چیز نہیں تھا۔ اس کے بعد انسان کی تخلیق، اس کی ہدایت اور اس کے شاکر یا کافر ہونے کی طرف اشارہ ہے۔ پھر کافروں کیلئے طرح طرح کے عذاب اور ابرار کیلئے مختص نعمتوں اور ان کے اوصاف کا اٹھارہ آیات میں بیان ہے اور یہ اس امر پر دلیل ہے کہ اصل مقصود انہی نعمتوں کا تذکرہ ہے۔ ان نعمتوں کی صفات کے ذکر کے بعد پیغمبرؐ کو مخاطب کرتے ہوئے ارشاد ہوتا ہے:
قرآن اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہوا ہے اور بشر کیلئے نصیحت کا منبع ہے۔ پس ضروری ہے کہ اپنے خدا کے حکم پر صبر کرو اور کفار کی خواہشات کی پیروی نہ کرو اور اپنے خدا کو صبح شام یاد کرو اور راتوں کو اس کی بارگاہ میں سجدہ کرو اور طولانی راتوں میں اس کی تسبیح کرو۔

سوره انسان کا مقام نزول

[ترمیم]

بعض مفسرین کے نزدیک اس سورت کے سیاق کی شہادت کی بنا پر یہ ساری سورت یا کم از کم اس کی پہلی بارہ آیات مدینہ میں نازل ہوئیں اور بعد کی نو آیات مکہ میں نازل ہوئیں۔ روایات کے مطابق آئمہ اہل بیتؑ اس امر پر متفق ہیں کہ یہ سورت مدینہ میں نازل ہوئی ہے، اس حوالے سے اہل سنت کی روایات بھی بہت زیادہ ہیں۔ اس کے باوجود بعض نے کہا ہے: یہ سورت مکہ میں نازل ہوئی ہے۔

سورہ انسان کا شان نزول

[ترمیم]
یہ سورت اہل بیت پیغمبرؐ کی شان اور فضیلت میں ہے یعنی علیؑ، فاطمہؑ، حسنؑ اور حسینؑ کی شان میں نازل ہوئی ہے اور ان ہستیوں کی نذر اور کریمانہ اطعام کے واقعے کا ذکر کرتی ہے کہ خدا نے ان اعلیٰ صفات پر خاندان نبوت کی تحسین کی ہے۔ ثعلبی اپنی تفسیر میں، زمخشری الکشاف میں، اوحدی اور اخطب خوارزمی نے اہل سنت کے حوالے سے اور امامیہ نے متفقہ طور پر کہا ہے کہ سورہ «هل اتی» اہل بیت پیغمبرؐ کی شان میں نازل ہوئی ہے؛ بالخصوص آیت ۷ تا ۹۔ اس سورت کے بارے میں مستقل کتب بھی لکھی گئی ہیں۔

سورہ انسان کی خصوصیات

[ترمیم]

۱۔ اس سورت کی ۳۱ آیات، ۲۴۰ یا ۲۴۳ کلمات اور ۱۰۵۰، ۱۰۵۴ یا ۱۰۸۹ حروف ہیں۔
۲۔ ترتیب نزول کے اعتبار سے یہ ۹۸ ویں سورت ہے جبکہ قرآن کریم کی ترتیب کے مطابق یہ ۸۸ ویں سورہ ہے۔ یہ سورہ رحمن کے بعد اور سورہ طلاق سے پہلے نازل ہوئی ہے۔
۳۔ مشہور کے نزدیک یہ مدنی ہے اور اس میں کوئی بھی مکی آیت نہیں ہے۔
۴۔ یہ سوَر مفصل طوال میں سے ہے اور ایک حزب کا حصہ ہے۔
۵۔ بعض مفسرین کا خیال ہے کہ اس سورت میں نسخ واقع نہیں ہوا ہے اور اس کے مقابلے میں بعض لوگوں نے کہا ہے کہ اس سورہ میں دو یا تین منسوخ آیات بھی موجود ہیں۔

سورہ انسان کے اہم مطالب

[ترمیم]

۱۔ انسان کی تخلیق کی طرف اشارہ اور اس کی تخلیق کی ابتدائی صورت کا ذکر؛
۲۔ خدا کی جانب سے انسان کی تکوینی اور تشریعی ہدایت ؛
۳۔ اپنی تقدیر کی تعیین میں انسان کا ارادہ اور آزادی؛
۴۔ قیامت کے دن کفار کی حالت؛
۵۔ قیامت کے دن متقین کی خصوصیات؛
۶۔ خاندان پیغمبرؐ کی نذر، اخلاص اور ایثار کی داستان؛
۷۔ صبر اور گناہگاروں سے کنارہ کشی جیسے اخلاقی نکات ۔۔۔؛
[۲] هاشم زاده هریسی، هاشم، ۱۳۱۷، شناخت سوره‌های قرآن، صفحہ ۴۹۳-۴۹۲۔
[۵] رامیار، محمود، ۱۳۰۱ - ۱۳۶۳، تاریخ قرآن، صفحہ ۵۸۹۔
[۸] جمعی از محققان، علوم القرآن عندالمفسرین، جلد۱، صفحہ ۳۱۷۔


سورہ انسان کی قرائت کا استحباب

[ترمیم]

نماز فجر میں سورہ انسان کی قرائت بالخصوص سوموار اور جمعرات کی نماز فجر کی پہلی رکعت میں اور نماز شب کی آٹھویں رکعت میں مستحب ہے۔

مربوط عناوین

[ترمیم]

سورہ انسان کے دیگر اسما

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. انسان/سوره۷۶۔    
۲. هاشم زاده هریسی، هاشم، ۱۳۱۷، شناخت سوره‌های قرآن، صفحہ ۴۹۳-۴۹۲۔
۳. فیروز آبادی، محمد بن یعقوب، ۷۲۹ - ۸۱۷ق، بصائرذوی التمییزفی لطائف الکتاب العزیز، جلد۱، صفحہ ۴۹۴-۴۹۳۔    
۴. زرکشی، محمد بن بهادر، ۷۴۵ - ۷۹۴ق، البرهان فی علوم القرآن (باحاشیه)، جلد۱، صفحہ ۱۹۴۔    
۵. رامیار، محمود، ۱۳۰۱ - ۱۳۶۳، تاریخ قرآن، صفحہ ۵۸۹۔
۶. مکارم شیرازی، ناصر، ۱۳۰۵، تفسیر نمونه، جلد۲۵، صفحہ (۳۲۷-۳۵۰)۔    
۷. مکارم شیرازی، ناصر، ۱۳۰۵، تفسیر نمونه، جلد۲۵، صفحہ ۳۲۵۔    
۸. جمعی از محققان، علوم القرآن عندالمفسرین، جلد۱، صفحہ ۳۱۷۔
۹. طباطبائی، محمد حسین، ۱۲۸۱ - ۱۳۶۰، المیزان فی تفسیر القرآن، جلد۲۰، صفحہ ۱۲۰۔    
۱۰. جواهر الکلام ج۹، ص۴۰۱۔    
۱۱. جواهر الکلام ج۱۸، ص۱۵۰۔    
۱۲. جواهر الکلام ج۹، ص۴۰۳-۴۰۴۔    
۱۳. جواهر الکلام ج۹، ص۴۱۹۔    


ماخذ

[ترمیم]

فرهنگ‌نامه فارسی علوم قرآنی، ماخوذ از مقالہ «سورہ انسان»۔    
فرهنگ فقه مطابق مذهب اهل بیت، ج۱، ص۷۲۶۔    






جعبه ابزار