طریقیت امارہ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



طریقیتِ امارہ کا مطلب امارہ کا واقع کو حکایت اور کشف کرنا ہے۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

اصول فقہ میں طریقیت کا عنوان سببیّت کے برابر ہے جس کو امارہ کی حجیت کی بحث میں استعمال کیا جاتا ہے۔

طریقیت یا امارہ کی سببیت

[ترمیم]

کیا امارہ کی حجیت بطورِ طریقیت ہے؛ یعنی واقع میں صرف ایک حکم موجود ہے اور حکمِ واقعی اور امارہ اس کو کشف اور ظاہر کرتے ہیں۔ اس ایک حکم کے علاوہ واقع میں اور کوئی حکم نہیں پایا جاتا؟ یا ایسا نہیں ہے بلکہ امارہ کی حجیت بطورِ سببیّت ہے؛ یعنی مفادِ امارہ کے عین مطابق حکم حادث اور رونما ہوتا ہے؟ اس بارے میں علماءِ اصول میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ فقہاءِ امامیہ میں مشہور پہلا قول ہے یعنی امارہ کی حجیت بطورِ طریقیت ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. مظفر، محمد رضا، اصول الفقہ، ج۲، ص۳۶۔    
۲. عراقی، ضیاء الدین، نہایۃ الافکار، ج۳، ص۱۱۱۔    


مأخذ

[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم‌ السلام، زیر نظر آیت‌ الله محمود ہاشمی‌شاہرودی، ج۵، ص۱۸۴، یہ تحریر مقالہ بنام طریقیت سے حاصل کی گئی ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : امارات | طریقیت | ظن | مباحث حجت | مباحث ظن




جعبه ابزار