مطلق اور مقید میں تعارض

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



مطلق و مقید میں تعارض میں سے مراد دلیلِ مطلق کے مدلول کا دلیلِ مقید کے مدلول سے ٹکرانا اور منافات رکھنا ہے۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

ادلہ لفظی میں تعارض کی اقسام میں سے ایک قسم مطلق و مقید میں تعارض ہے۔ اس کا معنی دو ایسی دلیلوں کے مدلول میں تعارض ہونا ہے جن میں سے ایک مطلق ہو اور دوسری مقید۔

مطلق اور مقید کی اقسام

[ترمیم]

شارع مقدس کی جانب سے مطلق و مقید کی دو صورتیں وارد ہوئی ہیں:
۱. بعض اوقات مطلق و مقید نفی و اثبات کے اعتبار سے مختلف ہوتے ہیں، مثلا اگر أَعۡتِقۡ رقبةً اور لا تُعۡتِقۡ رقبةً کافرةً کو نفی و اثبات کے اعتبار سے ملاحظہ کریں تو قدرِ متیقن مطلق کو مقید پر حمل کرنا قرار پائے گا۔ اس پر قرینہ یہ ہے کہ متکلم کا مطلق سے مرادِ جدی وہی مقید کا معنی ہے۔
۲. بعض اوقات مطلق و مقید نفی و اثبات کے اعتبار سے یکساں اور مساوی ہوتے ہیں، مثلا مطلق اور مقید ہر دو مثبت ہوں، جیسے أَعۡتِقۡ رقبةً اور أَعۡتِقۡ رقبةً مؤمنۃً۔ علماء اصول کے درمیان اس صورت میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ مشہور اصولی قائل ہیں کہ اس مورد میں مطلق کو مقید پر حمل کیا جائے گا۔
[۳] کفایۃ الاصول، فاضل لنکرانی، محمد، ج۳، ص۵۶۵۔
[۴] اصول فقہ، رشاد، محمد، ص۱۷۱۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. الفصول الغرویۃ فی الاصول الفقہیۃ، اصفہانی، محمد حسین، ص۲۱۹۔    
۲. الرسائل، خمینی، روح الله، ج۲، ص۲۲۔    
۳. کفایۃ الاصول، فاضل لنکرانی، محمد، ج۳، ص۵۶۵۔
۴. اصول فقہ، رشاد، محمد، ص۱۷۱۔
۵. الموجز فی اصول الفقہ، سبحانی تبریزی، جعفر، ص۲۲۹۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۳۳۸، مقالہِ تعارض مطلق و مقید سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    






جعبه ابزار