• خواندن
  • نمایش تاریخچه
  • ویرایش
 

خطبات نہج البلاغہ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں





فہرست خطبات نہج البلاغہ الحسون کی تصحیح اور مرحوم مفتی جعفر حسین کے ترجمہ کی بنیاد پر

خطبہ ۱ نہج البلاغہ؛ معرفت باری تعالیٰ، زمین و آسمان اور آدمؑ کی خلقت
خطبہ ۲ نہج البلاغہ؛ صفین سے پلٹنے کے بعد فرمایا
خطبہ ۳ نہج البلاغہ؛ (خطبہ شقشقیہ) خلفائے ثلاثہ کی حکومت کے بارے میں آپؑ کا نظریہ
خطبہ ۴ نہج البلاغہ؛ طلحہ اور زبیر کے قتل ہونے کے بعد فرمایا
خطبہ ۵ نہج البلاغہ؛ پیغمبر اسلام (ص) کی وفات کے بعد عباس اور ابوسفیان سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا
خطبہ ۶ نہج البلاغہ؛ جب ان سے کہا گیا کہ وہ طلحہ اور زبیر کا پیچھا نہ کریں تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۷ نہج البلاغہ؛ ان لوگوں کی مذمت میں فرمایا جو شیطان کے پیروکار ہیں
خطبہ ۸ نہج البلاغہ؛ جب زبیر نے یہ کہا میں نے دل سے بیعت نہ کی تھی تو آپؑ نے فرمایا
خطبہ ۹ نہج البلاغہ؛ اصحاب جمل کا بوداپن
خطبہ ۱۰ نہج البلاغہ؛ طلحہ اور زبیر کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۱۱ نہج البلاغہ؛ جب جنگ جمل میں آپ نے اپنے بیٹے محمد حنفیہ کو علم دیا تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۱۲ نہج البلاغہ؛ جب جنگ جمل میں آپ کو فتح ملی تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۱۳ نہج البلاغہ؛ جنگ جمل کے بعد بصرہ اور اس کے باشندوں کی مذمت میں فرمایا
خطبہ ۱۴ نہج البلاغہ؛ اسی موضوع پر خطبہ (بصرہ اور اس کے باشندوں کی مذمت میں فرمایا)
خطبہ ۱۵ نہج البلاغہ؛ عثمان کی دی ہوئی جاگیریں جب پلٹا لیں تو فرمایا
خطبہ ۱۶ نہج البلاغہ؛ جب مدینہ میں آپ کی بیعت کی گئی تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۱۷ نہج البلاغہ؛ مسند قضا پر بیٹھنے والے نا اہلوں کی مذمت میں
خطبہ ۱۸ نہج البلاغہ؛ علماء کے مختلف الاراء ہونے کی مذمت اور تصویب کی رد
خطبہ ۱۹ نہج البلاغہ؛ اشعث بن قیس کی غداری اور نفاق کا تذکرہ
خطبہ ۲۰ نہج البلاغہ؛ موت کی ہولناکی اور اس سے عبرت اندوزی
خطبہ ۲۱ نہج البلاغہ؛ دنیا میں سبکبار رہنے کی تعلیم
خطبہ ۲۲ نہج البلاغہ؛ جب آپ کو اہل جمل کی بیعت شکنی کی خبر ملی تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۲۳ نہج البلاغہ؛ حسد سے باز رہنے اور عزیزو اقارب سے حسن سلوک کے بارے میں
خطبہ ۲۴ نہج البلاغہ؛ جنگ پر آمادہ کرنے کے لیے فرمایا
خطبہ ۲۵ نہج البلاغہ؛ جب آپ کو خبر ملی کہ معاویہ کی فوج نے شہروں پر حملہ کر دیا ہے تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۲۶ نہج البلاغہ؛ عرب قبل از بعثت اور پیغمبر ﷺ کے بعد دنیا کی بے رخی
خطبہ ۲۷ نہج البلاغہ؛ جہاد کے لیے نہ جانے پر اصحاب کی مذمت میں فرمایا
خطبہ ۲۸ نہج البلاغہ؛ دنیا کی بے وفائی اور آخرت کی اہمیت کا تذکرہ
خطبہ ۲۹ نہج البلاغہ؛ جنگ کے موقعہ پر حیلے بہانے کرنے والوں کے متعلق فرمایا
خطبہ ۳۰ نہج البلاغہ؛ قتل عثمان کے سلسلے میں آپؑ کی روش
خطبہ ۳۱ نہج البلاغہ؛ جنگ جمل چھڑنے سے پہلے ابن عباس کو زبیر کے پاس بھیجا تو فرمایا
خطبہ ۳۲ نہج البلاغہ؛ دنیا کی مذمت اور اہل دنیا کی قسمیں
خطبہ ۳۳ نہج البلاغہ؛ اہل بصرہ کے ساتھ جنگ کے لیے روانگی کے وقت فرمایا
خطبہ ۳۴ نہج البلاغہ؛ شامیوں کے ساتھ جنگ کے لیے لوگوں کو آمادہ کرنے کے لیے فرمایا
خطبہ ۳۵ نہج البلاغہ؛ تحکیم کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۳۶ نہج البلاغہ؛ اہل نہروان کو ان کے انجام سے مطلع کرنے کے لیے فرمایا
خطبہ ۳۷ نہج البلاغہ؛ اپنی استقامت دینی و سبقت ایمانی کے متعلق فرمایا
خطبہ ۳۸ نہج البلاغہ؛ شبہ کی وجہ تسمیہ اور دوستان خدا کی صفت و دشمنان خدا کی مذمت
خطبہ ۳۹ نہج البلاغہ؛ اپنے ساتھیوں کی مذمت اور جہاد کی دعوت دیتے ہوۓ فرمایا
خطبہ ۴۰ نہج البلاغہ؛ خوارج کے قول «لا حکم الا للہ» کے جواب میں فرمایا
خطبہ ۴۱ نہج البلاغہ؛ غداری کی مذمت میں فرمایا
خطبہ ۴۲ نہج البلاغہ؛ نفسانی خواہشوں اور لمبی امیدوں کے متعلق فرمایا
خطبہ ۴۳ نہج البلاغہ؛ جب ساتھیوں نے جنگ کی تیاری کے لیے کہا تو آپؑ نے فرمایا
خطبہ ۴۴ نہج البلاغہ؛ جب مصلقہ بن ہبیرہ شیبانی معاویہ کے پاس بھاگ گیا تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۴۵ نہج البلاغہ؛ عید فطر کے دن دنیا کی مذمت میں فرمایا
خطبہ ۴۶ نہج البلاغہ؛ جب آپ نے شام کی طرف جانے کا ارادہ کیا تو فرمایا
خطبہ ۴۷ نہج البلاغہ؛ کوفہ پر وارد ہونے والی مصیبتوں کے متعلق فرمایا
خطبہ ۴۸ نہج البلاغہ؛ جب شام کی طرف روانہ ہوۓ تو فرمایا
خطبہ ۴۹ نہج البلاغہ؛ اللہ کی عظمت و بزرگی کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۵۰ نہج البلاغہ؛ حق و باطل کی آمیزش کے نتائج
خطبہ ۵۱ نہج البلاغہ؛ جب معاویہ کی فوج نے جنگ صفین میں آپ کے ساتھیوں پر پانی بند کر دیا تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۵۲ نہج البلاغہ؛ دنیا کے زوال وفنا اور آخرت کے ثواب و عتاب کے متعلق فرمایا
خطبہ ۵۳ نہج البلاغہ؛ آپؑ کے ہاتھ پر بیعت کرنے والوں کا ہجوم
خطبہ ۵۴ نہج البلاغہ؛ جب آپؑ نے اپنے ساتھیوں کی رائے پر جنگ صفین شروع کرنے کی اجازت دینے میں تاخیر کی تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۵۵ نہج البلاغہ؛ میدان جنگ میں آپ ﷺ کی صبر و ثبات کی حالت
خطبہ ۵۶ نہج البلاغہ؛ معاویہ کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۵۷ نہج البلاغہ؛ خوارج کے متعلق آپ کی پیشینگوئی
خطبہ ۵۸ نہج البلاغہ؛ جب آپ نے خوارج کے ساتھ جنگ کرنے کا عزم کیا تو اس وقت کا خطبہ
خطبہ ۵۹ نہج البلاغہ؛ جب خوارج کو قتل کر دیا گیا تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۶۰ نہج البلاغہ؛ خوارج کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۶۱ نہج البلاغہ؛ جب آپ کو قتل کرنے سے ڈرایا گیا تو اس وقت فرمایا
خطبہ ۶۲ نہج البلاغہ؛ دنیا کی مذمت میں فرمایا
خطبہ ۶۳ نہج البلاغہ؛ صفات باری کا تذکرہ
خطبہ ۶۴ نہج البلاغہ؛ توحید کے میں فرمایا
خطبہ ۶۵ نہج البلاغہ؛ جنگ کے آداب کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۶۶ نہج البلاغہ؛ سقیفہ بنی ساعدہ کی کاروائی سننے کے بعد فرمایا
خطبہ ۶۷ نہج البلاغہ؛ محمد بن ابی بکر کی خبر شہادت سن کر فرمایا
خطبہ ۶۸ نہج البلاغہ؛ اپنے اصحاب کی کجروی اور بے رخی کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۶۹ نہج البلاغہ؛ شب ضربت سحر کے وقت فرمایا
خطبہ ۷۰ نہج البلاغہ؛ اہل عراق کی سرزنش میں فرمایا
خطبہ ۷۱ نہج البلاغہ؛ پیغمبرﷺ پر درود بھیجنے کا طریقہ
خطبہ ۷۲ نہج البلاغہ؛ حسنینؑ کی طرف سے مروان کی سفارش کی گئی تو آپؑ نے فرمایا
خطبہ ۷۳ نہج البلاغہ؛ جب لوگوں نے عثمان کی بیعت کا ارادہ کیا تو آپؑ نے فرمایا
خطبہ ۷۴ نہج البلاغہ؛ قتل عثمان میں شرکت کا الزام آپؑ پر لگایا گیا تو فرمایا
خطبہ ۷۵ نہج البلاغہ؛ پند و نصیحت کے سلسلے میں فرمایا
خطبہ ۷۶ نہج البلاغہ؛ بنی امیہ کے متعلق فرمایا
خطبہ ۷۷ نہج البلاغہ؛ دعائیہ کلمات
خطبہ ۷۸ نہج البلاغہ؛ جب آپ نے خوارج کی طرف جانے کا ارادہ کیا تو اس فرمایا
خطبہ ۷۹ نہج البلاغہ؛ عورتوں کے فطری نقائص
خطبہ ۸۰ نہج البلاغہ؛ زہد کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۸۱ نہج البلاغہ؛ اہل دنیا کے ساتھ دنیا کی روش
خطبہ ۸۲ نہج البلاغہ؛ «غرا» کے نام سے مشہور خطبہ جس میں موت اور اس کے بعد کی حالت، انسانی خلقت کے درجات کے متعلق فرمایا
خطبہ ۸۳ نہج البلاغہ؛ عمرو بن عاص کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۸۴ نہج البلاغہ؛ تنزیہ بازی اور پند و نصائح کے سلسلے میں فرمایا
خطبہ ۸۵ نہج البلاغہ؛ آخرت کی تیاری اور احکام شریعت کی نگہداشت کے سلسلے میں فرمایا
خطبہ ۸۶ نہج البلاغہ؛ دوستان خدا کی حالت اور علماء سوء کی مذمت میں فرمایا
خطبہ ۸۷ نہج البلاغہ؛ امت کے مختلف گروہوں میں بٹ جانے کے متعلق فرمایا
خطبہ ۸۸ نہج البلاغہ؛ بعثت سے قبل دنیا کی حالت پراگندگی اور موجودہ دور کے لوگ
خطبہ ۸۹ نہج البلاغہ؛ صفات باری اور پند و موعظت کےسلسلے میں فرمایا
خطبہ ۹۰ نہج البلاغہ؛ (خطبہ اشباح) آسمان و زمین کی خلقت کے متعلق فرمایا
خطبہ ۹۱ نہج البلاغہ؛ جب عثمان کے قتل کے بعد لوگوں نے آپ سے بیعت کرنے کا ارادہ کیا تو فرمایا
خطبہ ۹۲ نہج البلاغہ؛ خوارج کی بیخ کنی اور اپنے علم کی ہمہ گیری و فتنہ بنی امیہ
خطبہ ۹۳ نہج البلاغہ؛ خداوند عالم کی حمد و ثناء اور انبیاء کی توصیف میں فرمایا
خطبہ ۹۴ نہج البلاغہ؛ بعثت کے وقت لوگوں کی حالت اور پیغمبرﷺ کی مساعی
خطبہ ۹۵ نہج البلاغہ؛ نبی کریم ﷺ کی مدح و توصیف میں فرمایا
خطبہ ۹۶ نہج البلاغہ؛ اپنے اصحاب کو تنبیہہ اور سرزنش کرتے ہوئے فرمایا
خطبہ ۹۷ نہج البلاغہ؛ بنی امیہ اور ان کے مظالم کے متعلق فرمایا
خطبہ ۹۸ نہج البلاغہ؛ ترکِ دینا اور نیرنگیٔ عالم کے سلسلہ میں فرمایا
خطبہ ۹۹ نہج البلاغہ؛ اپنی سیرت و کردار اور اہل بیتؑ کی عظمت کے سلسلہ میں فرمایا
خطبہ ۱۰۰ نہج البلاغہ؛ عبد الملک بن مروان کی تاراجیوں کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۰۱ نہج البلاغہ؛ بعد میں پیدا ہونے والے فتنوں کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۰۲ نہج البلاغہ؛ زہد و تقو یٰ اور اہل دنیا کی حالت کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۰۳ نہج البلاغہ؛ بعثت سے قبل لوگوں کی حالت اور پیغمبر ﷺکی تبلیغ و ہدایت
خطبہ ۱۰۴ نہج البلاغہ؛ پیغمبر اکرمﷺ کی مدح و توصیف اور فرائضِ امام کے سلسلہ میں
خطبہ ۱۰۵ نہج البلاغہ؛ شریعت اسلام کی گرانقدری اور پیغمبرﷺ کی عظمت کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۰۶ نہج البلاغہ؛ جنگ صفین کے دوران فرمایا
خطبہ ۱۰۷ نہج البلاغہ؛ پیغمبرﷺ کی توصیف اور لوگوں کے گوناگون حالات کے بارے میں
خطبہ ۱۰۸ نہج البلاغہ؛ خداوند عالم کی عظمت، ملائکہ کی رفعت ،نزع کی کیفیت اور آخرت
خطبہ ۱۰۹ نہج البلاغہ؛ فرائضِ اسلام اور علم وعمل کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۱۰ نہج البلاغہ؛ دنیا کی بے ثباتی کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۱۱ نہج البلاغہ؛ ملک الموت کے قبضِ رُوح کرنے کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۱۲ نہج البلاغہ؛ دنیا اور اہل دنیا کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۱۳ نہج البلاغہ؛ زہد و تقویٰ اور زادِ عقبیٰ کی اہمیت کے متعلق
خطبہ ۱۱۴ نہج البلاغہ؛ طلب باران کے سلسلہ میں فرمایا
خطبہ ۱۱۵ نہج البلاغہ؛ آخرت کی حالت اور حجاج ابن یوسف ثقفی کے مظالم کے متعلق
خطبہ ۱۱۶ نہج البلاغہ؛ خدا کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرنے کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۱۷ نہج البلاغہ؛ اپنے دوستوں کی حالت اور اپنی اولویت کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۱۸ نہج البلاغہ؛ جب اپنے ساتھیوں کو دعوت جہاد دی اور وہ خاموش رہے تو فرمایا
خطبہ ۱۱۹ نہج البلاغہ؛ اہل بیتؑ کی عظمت اور قوانین شریعت کی اہمیت کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۲۰ نہج البلاغہ؛ تحکیم کے بارے میں آپؑ پر اعتراض کیا گیا تو فرمایا
خطبہ ۱۲۱ نہج البلاغہ؛ جب خوارج تحکیم کے نہ ماننے پر اڑ گئے تو احتجاجاً فرمایا
خطبہ ۱۲۲ نہج البلاغہ؛ جنگ کے موقع پر کمزور اور پست ہمتوں کی مدد کرنے کی سلسلہ میں
خطبہ ۱۲۳ نہج البلاغہ؛ ساتھیوں کے فرار کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۱۲۴ نہج البلاغہ؛ میدان صفین میں فنونِ جنگ کی تعلیم دیتے ہوئے فرمایا
خطبہ ۱۲۵ نہج البلاغہ؛ تحکیم کو قبول کرنے کے وجوہ و اسباب
خطبہ ۱۲۶ نہج البلاغہ؛ بیت المال کی برابر کی تقسیم پر اعتراض ہوا تو فرمایا
خطبہ ۱۲۷ نہج البلاغہ؛ خوارج کے عقائد کے رد میں
خطبہ ۱۲۸ نہج البلاغہ؛ بصرہ میں ہونے والے فتنوں، تباہ کاریوں اور حملوں کے متعلق
خطبہ ۱۲۹ نہج البلاغہ؛ دنیا کی بے ثباتی اور اہل دنیا کی حالت
خطبہ ۱۳۰ نہج البلاغہ؛ حضرت ابوذر کو ربذہ بدر کیا گیا تو فرمایا
خطبہ ۱۳۱ نہج البلاغہ؛ خلافت کو قبول کرنے کی وجہ اور والی و حاکم کے اوصاف
خطبہ ۱۳۲ نہج البلاغہ؛ موت سے ڈرانے اور پند و نصیحت کے سلسلہ میں فرمایا
خطبہ ۱۳۳ نہج البلاغہ؛ خداوند ِعالم کی عظمت، قرآن کی اہمیت اور پیغمبرﷺ کی بعثت
خطبہ ۱۳۴ نہج البلاغہ؛ غزوہ روم میں شرکت کے لیے مشورہ مانگا گیا تو فرمایا
خطبہ ۱۳۵ نہج البلاغہ؛ جب مغیرہ بن اخنس نے عثمان کی حمایت میں بولنا چاہا تو فرمایا
خطبہ ۱۳۶ نہج البلاغہ؛ اپنی بیعت کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۱۳۷ نہج البلاغہ؛ طلحہ اور زبیر کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۱۳۸ نہج البلاغہ؛ ظہورِ حضرت قائم علیہ السلام کے وقت دُنیا کی حالت
خطبہ ۱۳۹ نہج البلاغہ؛ شوریٰ کے موقع پر فرمایا
خطبہ ۱۴۰ نہج البلاغہ؛ غیبت اور عیب جوئی سے ممانعت کے سلسلہ میں فرمایا
خطبہ ۱۴۱ نہج البلاغہ؛ سُنی سُنائی باتوں کو سچا نہ سمجھنا چاہئے
خطبہ ۱۴۲ نہج البلاغہ؛ بے محل داد و دہش سے ممانعت اور مال کا صحیح مصرف
خطبہ ۱۴۳ نہج البلاغہ؛ طلبِ باران کے سلسلہ میں فرمایا
خطبہ ۱۴۴ نہج البلاغہ؛ پیغمبر ﷺ کی بعثت اور اہل بیتؑ کی فضیلت کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۱۴۵ نہج البلاغہ؛ دُنیا کی اہل دُنیا کے ساتھ روش اور بدعت و سنت کا بیان
خطبہ ۱۴۶ نہج البلاغہ؛ جب حضرت عمر نے غزوہ فارس کیلئے مشورہ لیا تو فرمایا
خطبہ ۱۴۷ نہج البلاغہ؛ بعثتِ پیغمبر کی غرض و غایت اور اُس زمانے کی حالت
خطبہ ۱۴۸ نہج البلاغہ؛ طلحہ وزبیر کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۴۹ نہج البلاغہ؛ موت سے کچھ قبل بطور وصیّت فرمایا
خطبہ ۱۵۰ نہج البلاغہ؛ حضرت حجتؑ کی غیبت اور پیغمبرﷺ کے بعد لوگوں کی حالت
خطبہ ۱۵۱ نہج البلاغہ؛ فتنوں میں لوگوں کی حالت اور ظلم اور اکل حرام سے اجتناب
خطبہ ۱۵۲ نہج البلاغہ؛ خداوند عالم کی عظمت و جلالت کا تذکرہ اور معرفت امام کے متعلق
خطبہ ۱۵۳ نہج البلاغہ؛ غفلت شعاروں، چوپاؤں، درندوں اور عورتوں کے عادات و خصائل
خطبہ ۱۵۴ نہج البلاغہ؛ اہل بیتؑ کی توصیف، علم وعمل کا تلازم اور اعمال کا ثمرہ
خطبہ ۱۵۵ نہج البلاغہ؛ چمگادڑ کی عجیب و غریب خلقت کے بارے میں
خطبہ ۱۵۶ نہج البلاغہ؛ حضرت عائشہ کے عناد کی کیفیت اور فتنوں کی حالت
خطبہ ۱۵۷ نہج البلاغہ؛ دُنیا کی بے ثباتی، پندو موعظت اور اعضاء و جوارح کی شہادت
خطبہ ۱۵۸ نہج البلاغہ؛ بعثت پیغمبرﷺ کا تذکرہ، بنی اُمیّہ کے مظالم اور ان کا انجام
خطبہ ۱۵۹ نہج البلاغہ؛ لوگوں کے ساتھ آپ کا حُسنِ سلوک اور ان کی لغزشوں سے چشم پوشی
خطبہ ۱۶۰ نہج البلاغہ؛ خداوندِعالم کی توصیف ،خوف ورجاء، انبیاءؑ کی زندگی
خطبہ ۱۶۱ نہج البلاغہ؛ دین اسلام کی عظمت اور دُنیا سے درس عبرت حاصل کرنے کی تعلیم
خطبہ ۱۶۲ نہج البلاغہ؛ حضرتؑ کو خلافت سے الگ رکھنے کے وجوہ
خطبہ ۱۶۳ نہج البلاغہ؛ اللہ کی توصیف، خلقت انسان اور ضروریات زندگی کی طرف رہنمائی
خطبہ ۱۶۴ نہج البلاغہ؛ امیرالمومنینؑ کا عثمان سے مکالمہ اور ان کی دامادی پر ایک نظر
خطبہ ۱۶۵ نہج البلاغہ؛ مور کی عجیب و غریب خلقت اور جنّت کے دلفریب مناظر
خطبہ ۱۶۶ نہج البلاغہ؛ شفقت و مہربانی اور ظاہر و باطن کی تعلیم اور بنی امیہ کا زوال
خطبہ ۱۶۷ نہج البلاغہ؛ اپنی حکومت کے آغاز میں فرمایا
خطبہ ۱۶۸ نہج البلاغہ؛ جب لوگوں نے قاتلین عثمان سے قصاص لینے کی فرمائش کی تو فرمایا
خطبہ ۱۶۹ نہج البلاغہ؛ جب اصحاب جمل بصرہ کی جانب روانہ ہوئے تو فرمایا
خطبہ ۱۷۰ نہج البلاغہ؛ اہل بصرہ سے تحقیق حال کے لئے آنے والے شخص سے فرمایا
خطبہ ۱۷۱ نہج البلاغہ؛ صفین میں جب دشمن سے دوبدو ہوکر لڑنے کا ارادہ کیا تو فرمایا
خطبہ ۱۷۲ نہج البلاغہ؛ جب آپؑ پر حرص کا الزام رکھا گیا تو اس کی رد میں فرمایا
خطبہ ۱۷۳ نہج البلاغہ؛ اس بارے میں کہ کون خلافت کا مستحق ہے اور تقویٰ اختیار کرنے اور دنیا سے دور رہنے کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۷۴ نہج البلاغہ؛ طلحہ بن عبیداللہ کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۱۷۵ نہج البلاغہ؛ نصیحت و پند اور پیغمبر ﷺ سے اپنی قربت کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۷۶ نہج البلاغہ؛ نصیحت و پند اور قرآن کی فضیلت اور بدعت سے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۷۷ نہج البلاغہ؛ حکمیت کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۱۷۸ نہج البلاغہ؛ توحید اور تقویٰ الٰہی کے متعلق فرمایا
خطبہ ۱۷۹ نہج البلاغہ؛ ذغلب یمانی کے جواب میں فرمایا جب اس نے خدا کے دیکھنے کے متعلق سوال کیا
خطبہ ۱۸۰ نہج البلاغہ؛ اپنے اصحاب کی مذمت میں فرمایا
خطبہ ۱۸۱ نہج البلاغہ؛ خوارج سے مل جانے کا تہیّہ کرنے والی جماعت سے فرمایا
خطبہ ۱۸۲ نہج البلاغہ؛ خداوند عالم کی تنزیہ و تقدیس اور قدرت کی کار فرمائی
خطبہ ۱۸۳ نہج البلاغہ؛ خداوند عالم کی توصیف، قرآن کی عظمت اور عذاب آخرت سے تخویف
خطبہ ۱۸۴ نہج البلاغہ؛ جب «لا حکم الا اللہ» کا نعرہ لگایا گیا تو فرمایا
خطبہ ۱۸۵ نہج البلاغہ؛ خداوند عالم کی عظمت و توصیف اور ٹڈی کی عجیب و غریب خلقت
خطبہ ۱۸۶ نہج البلاغہ؛ مسائل الٰہیات کے بُنیادی اُصول کا تذکرہ
خطبہ ۱۸۷ نہج البلاغہ؛ فتنوں کے ابھرنے اور رزقِ حلال کے ناپید ہو جانے کے بارے میں
خطبہ ۱۸۸ نہج البلاغہ؛ خداوند عالم کے احسانات، مرنے والوں کی حالت اور بے ثباتی دنیا
خطبہ ۱۸۹ نہج البلاغہ؛ پختہ اور متزلزل ایمان اور دعویٰ سلونی «قبل ان تفقدونی»
خطبہ ۱۹۰ نہج البلاغہ؛ تقویٰ کی اہمیت، ہولناکی قبر، اللہ، رسول اور اہل بیت کی معرفت
خطبہ ۱۹۱ نہج البلاغہ؛ خداوند عالم کی توصیف، تقویٰ کی نصیحت، دنیا اور اہل دنیا
خطبہ ۱۹۲ نہج البلاغہ؛ (خطبہ قاصعہ) ابلیس کی مذمت میں فرمایا
خطبہ ۱۹۳ نہج البلاغہ؛ (خطبہ ہمام) متقین کے اوصاف اور نصیحت پذیر طبیعتوں پر موعظہ کا اثر
خطبہ ۱۹۴ نہج البلاغہ؛ منافقین کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۱۹۵ نہج البلاغہ؛ خدا اور پیغمبر ﷺ کی حمد و ثناء اور نصیحت و پند
خطبہ ۱۹۶ نہج البلاغہ؛ پیغمبر ﷺ کی بعثت اور دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۱۹۷ نہج البلاغہ؛ پیغمبر ﷺ کے ساتھ اپنے خاص تعلق کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۱۹۸ نہج البلاغہ؛ تقویٰ کی نصیحت اور اسلام اور پیغمبر ﷺ کی تعریف میں فرمایا
خطبہ ۱۹۹ نہج البلاغہ؛ اپنے ساتھیوں کو وصیت میں فرمایا
خطبہ ۲۰۰ نہج البلاغہ؛ معاویہ کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۲۰۱ نہج البلاغہ؛ حق کے راستے پر ثابت قدم رہنے کے متعلق فرمایا
خطبہ ۲۰۲ نہج البلاغہ؛ جناب سیدہ سلام اللہ علیہا کے دفن کے موقع پر فرمایا
خطبہ ۲۰۳ نہج البلاغہ؛ دنیا سے کنارہ کشی کے متعلق فرمایا
خطبہ ۲۰۴ نہج البلاغہ؛ اپنے اصحاب کو عقبیٰ کے خطرات سے متنبہ کرتے ہوئے فرمایا
خطبہ ۲۰۵ نہج البلاغہ؛ طلحہ اور زبیر سے بیعت کے بعد ان سے فرمایا
خطبہ ۲۰۶ نہج البلاغہ؛ صفین میں شامیوں پر سب و ستم کیا گیا تو فرمایا
خطبہ ۲۰۷ نہج البلاغہ؛ جنگ صفین میں اپنے بیٹے حسنؑ کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۲۰۸ نہج البلاغہ؛ صفین میں لشکر تحکیم کے سلسلہ میں سرکشی پر اُتر آیا تو فرمایا
خطبہ ۲۰۹ نہج البلاغہ؛ جب وہ بصرہ میں علاء بن زیاد حارثی کی عیادت کے لیے گئے تو فرمایا
خطبہ ۲۱۰ نہج البلاغہ؛ جب ان سے جھوٹی حدیثوں اور متضاد خبروں کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا
خطبہ ۲۱۱ نہج البلاغہ؛ خدا کی قدرت اور زمین کی تخلیق کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۲۱۲ نہج البلاغہ؛ اپنے ساتھیوں کو اہل شام کے ساتھ جہاد کرنے کی ترغیب دلاتے ہوۓ فرمایا
خطبہ ۲۱۳ نہج البلاغہ؛ خدا کی تمجید میں فرمایا
خطبہ ۲۱۴ نہج البلاغہ؛ پیغمبر اور علماء کی تعریف میں اور لوگوں کو نصیحت کرتے ہوۓ فرمایا
خطبہ ۲۱۵ نہج البلاغہ؛ آپ کے دعائیہ کلمات
خطبہ ۲۱۶ نہج البلاغہ؛ صفین میں بیان فرمایا
خطبہ ۲۱۷ نہج البلاغہ؛ قریش سے شکایت کرتے ہوۓ فرمایا
خطبہ ۲۱۸ نہج البلاغہ؛ جمل میں جب طلحہ اور عبدالرحمن بن عتاب کی لاشوں کے پاس سے گزرے تو فرمایا
خطبہ ۲۱۹ نہج البلاغہ؛ سالکین کی تعریف میں فرمایا
خطبہ ۲۲۰ نہج البلاغہ؛ آیت أَلْهیکمُ التَّکاثُرُ حَتَّی زُرْتُمُ الْمَقابِرَ کی تلاوت کے بعد فرمایا
خطبہ ۲۲۱ نہج البلاغہ؛ آیت رِجالٌ لا تُلْهیهِمْ تِجارَةٌ وَ لا بَیْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللَّهِ کی تلاوت کے بعد فرمایا
خطبہ ۲۲۲ نہج البلاغہ؛ آیت یا أَیُّها الْإِنْسانُ ما غَرَّکَ بِرَبِّکَ الْکَریمِ کی تلاوت کے بعد فرمایا
خطبہ ۲۲۳ نہج البلاغہ؛ ظلم سے بیزاری کا اعلان کرتے ہوۓ فرمایا
خطبہ ۲۲۴ نہج البلاغہ؛ رزق کی فراوانی کے لیے دعا
خطبہ ۲۲۵ نہج البلاغہ؛ دنیا سے کنارہ کشی کے متعلق فرمایا
خطبہ ۲۲۶ نہج البلاغہ؛ خدا کے عاشقوں کی تعریف میں فرمایا
خطبہ ۲۲۷ نہج البلاغہ؛ ایک حاکم کے بارے میں فرمایا
خطبہ ۲۲۸ نہج البلاغہ؛ اپنی بیعت کے متعلق فرمایا
خطبہ ۲۲۹ نہج البلاغہ؛ تقویٰ اور عمل میں کوشش کرنے کے متعلق فرمایا
خطبہ ۲۳۰ نہج البلاغہ؛ ذی قار میں بصرہ کی طرف حرکت کرتے ہوۓ فرمایا
خطبہ ۲۳۱ نہج البلاغہ؛ عبد اللہ ابن زمعہ نے آپؑ سے مال طلب کیا تو فرمایا
خطبہ ۲۳۲ نہج البلاغہ؛ اہل بیت کی فضیلت اور اپنے زمانے کی مذمت میں فرمایا
خطبہ ۲۳۳ نہج البلاغہ؛ لوگوں کے ظاہر اور باطن میں اختلاف کی وجہ بیان کرتے ہوۓ فرمایا
خطبہ ۲۳۴ نہج البلاغہ؛ پیغمبر ﷺ کو غسل و کفن دیتے وقت فرمایا
خطبہ ۲۳۵ نہج البلاغہ؛ ہجرتِ پیغمبر ﷺ کے بعد اُن کے عقب میں روانہ ہونے کے متعلق
خطبہ ۲۳۶ نہج البلاغہ؛ حکمیت کے بارے میں اور اہل شام کو سرزنش کرتے ہوۓ فرمایا
خطبہ ۲۳۷ نہج البلاغہ؛ آل محمد کی فضائل کے متعلق فرمایا
خطبہ ۲۳۸ نہج البلاغہ؛ عمل کی ترغیب دلاتے ہوۓ فرمایا
خطبہ ۲۳۹ نہج البلاغہ؛ اپنے ساتھیوں کو جہاد کی ترغیب دیتے ہوۓ فرمایا
خطبہ ۲۴۰ نہج البلاغہ؛ عبداللہ بن عباس کے نام اس وقت کا خطبہ جب عثمان محاصرے میں تھے




جعبه ابزار