• خواندن
  • نمایش تاریخچه
  • ویرایش
 

خطبہ ۱۵۸ نہج البلاغہ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



خرابی کی رپورٹ
ہر لفظ کے معنی اور تفصیل دیکھنے کے لیے اس پر کلک کریں۔



عقائدية ، سياسية



وَ مِنْ خُطْبَة لَهُ (عَلَيْهِ‌السَّلامُ)
امامؑ کے خطبات میں سے
بعثت پیغمبرﷺ کا تذکرہ، بنی اُمیّہ کے مظالم اور ان کا انجام

۱. الرسّول الأعظم في القرآن

«أَرْسَلَهُ عَلَى حِینِ فَتْرَة مِنَ الرُّسُلِ،»۱
(اللہ نے) آپؐ کو اس وقت رسول بنا کر بھیجا جب کہ رسولوں کا سلسلہ رکا ہوا تھا



«وَ طُولِ هَجْعَة مِنَ الْأُمَمِ،»۲
اور اُمتیں مدت سے پڑی سو رہی تھیں



«وَ انْتِقَاض مِنَ الْمُبْرَمِ۳
اور (دین کی) مضبوط رسی کے بل کھل چکے تھے



«فَجَاءَهُمْ بِتَصْدِیقِ الَّذِي بَیْنَ یَدَیْهِ، وَ النُّورِ الْمُقْتَدَی بِهِ.»۴
چنانچہ آپؐ ان کے پاس پہلی کتابوں کی تصدیق (کرنے والی کتاب) اور ایک ایسا نور لے کر آئے کہ جس کی پیروی کی جاتی ہے



«ذلِكَ الْقُرْآنُ»۵
اور وہ قرآن ہے



«فَاسْتَنْطِقُوهُ، وَ لَنْ یَنْطِقَ،»۶
اس کتاب سے پوچھو لیکن یہ بولے گی نہیں



«وَ لَكِنْ أُخْبِرُکُمْ عَنْهُ:»۷
البتہ میں تمہیں اس کی طرف سے خبر دیتا ہوں



«أَلَا إِنَّ فِيهِ عِلْمَ مَا یَأْتِی،»۸
کہ اس میں آئندہ کے معلومات



«وَ الْحَدِیثَ عَنِ الْمَاضِی،»۹
گزشتہ واقعات



«وَ دَوَاءَ دَائِکُمْ،»۱۹
اور تمہاری بیماریوں کا چارہ



«وَ نَظْمَ مَا بَیْنَکُمْ۱۱
اور تمہارے باہمی تعلقات کی شیرازہ بندی ہے

۲. الاخبار عن مستقبل بني أميّة المظلم

وَ مِنْـها
اس خطبہ کا ایک جز یہ ہے

«فَعِنْدَ ذلِكَ لَا یَبْقَی بَیْتُ مَدَرٍ وَ لَا وَبَرٍ»۱۲
اس وقت کوئی پختہ گھر اور کوئی اونی خیمہ ایسا نہ بچے گا



«إِلَّا وَ أَدْخَلَهُ الظَّلَمَةُ تَرْحَةً، وَ أَوْلَجُوا فِيهِ نِقْمَةً۱۳
کہ جس میں ظالم غم و حزن کو داخل نہ کریں اور سختیوں کو اس کے اندر نہ پہنچائیں



«فَيَوْمَئِذ لَا یَبْقَی لَهُمْ فِي السَّمَاءِ عَاذِرٌ،»۱۴
وہ دن ایسا ہو گا کہ آسمان میں تمہارا کوئی عذر خواہ



«وَ لَا فِي الْأَرْضِ نَاصِرٌ۱۵
اور زمین میں کوئی تمہارا مدد گار نہ رہے گا



«أَصْفَیْتُمْ بِالْأَمْرِ غَیْرَ أَهْلِهِ،»۱۶
تم نے امر (خلافت) کیلئے نااہلوں کو چن لیا



«وَ أَوْرَدْتُمُوهُ غَیْرَ مَوْرِدِهِ۱۷
اور ایسی جگہ پر سے لا اتارا کہ جو اس کے اترنے کی جگہ نہ تھی



«وَ سَیَنْتَقِمُ اللهُ مِمَّنْ ظَلَمَ،»۱۸
عنقریب اللہ ظلم ڈھانے والوں سے بدلہ لے گا



«مَأْکَلاً بِمَأْکَلٍ،»۱۹
کھانے کے بدلے میں کھانے کا



«وَ مَشْرَباً بِمَشْرَبٍ،»۲۰
اور پینے کے بدلے میں پینے کا



«مِنْ مَطَاعِمِ الْعَلْقَمِ،»۲۱
یوں کہ انہیں کھانے کیلئے حنظل



«وَ مَشَارِبِ الصَّبِرِ وَ الْمَقِرِ،»۲۲
اور پینے کیلئے ایلوا اور زہر ہلا ہل دیا جائے گا



«وَ لِبَاسِ شِعَارِ الْخَوْفِ،»۲۳
اور ان کا اندرونی لباس خوف



«وَ دِثَارِ السَّیْفِ،»۲۴
اور بیرونی پہناوا تلوار ہو گا



«وَ إِنَّمَا هُمْ مَطَایَا الْخَطِیئَاتِ»۲۵
وہ گناہوں کی سواریاں



«وَ زَوَامِلُ الْأَثَامِ۲۶
اور خطاؤں کے بار بردار اونٹ ہیں



«فَأُقْسِمُ،»۲۷
میں قسم پر



«ثُمَّ أُقْسِمُ،»۲۸
قسم کھا کر کہتا ہوں



«لَتَنْخَمَنَّهَا أُمَیَّةُ مِنْ بَعْدِی كَمَا تُلْفَظُ النُّخَامَةُ،»۲۹
کہ میرے بعد بنی امیہ کو یہ خلافت اس طرح تھوک دینا پڑے گی جس طرح بلغم تھوکا جاتا ہے



«ثُمَّ لَا تَذُوقُهَا وَ لَا تَطْعَمُ بِطَعْمِهَا أَبَداً مَا کَرَّ الْجَدِیدَانِ۳۰
پھر جب تک دن رات کا چکر چلتا رہے گا وہ اس کا ذائقہ نہ چکھیں گے اور نہ اس کا مزا اٹھا سکیں گے۔




جعبه ابزار