خرابی کی رپورٹ
ہر لفظ کے معنی اور تفصیل دیکھنے کے لیے اس پر کلک کریں۔
اخلاقية
وَ مِنْ خُطْبَة لَهُ (عَلَيْهِالسَّلامُ) امامؑ کے خطبات میں سے
خداوند عالم کے احسانات، مرنے والوں کی حالت اور بے ثباتی دنیا
«أُوصِیکُمْ، أَيُّهَا النَّاسُ، بِتَقْوَی اللهِ»۱اے لوگو! میں تمہیں اللہ سے ڈرتے رہنے کی وصیت کرتا ہوں
«وَ کَثْرَةِ حَمْدِهِ عَلَى آلَائِهِ إِلَيْكُمْ،»۲بکثرت حمد و ستائش کی نصیحت کرتا ہوں
«وَ نَعْمَائِهِ عَلَيْكُمْ،»۳اور اس کی ان نعمتوں پر جو اس نے تمہیں دیں
«وَ بَلَائِهِ لَدَيْكُمْ.»۴اور ان انعامات پر جو تمہیں بخشے اور ان احسانات پر جو تم پر ہمیشہ کئے ہیں
«فَكَمْ خَصَّکُمْ بِنِعْمَة،»۵کتنا ہی اس نے تمہیں اپنی نعمتوں کیلئے مخصوص کیا
«وَ تَدَارَکَکُمْ بِرَحْمَة!»۶اور اپنی رحمت سے تمہاری دستگیری کی
«أَعْوَرْتُمْ لَهُ فَسَتَرَکُمْ،»۷تم نے علانیہ برائیاں کیں لیکن اس نے تمہاری پردہ پوشی کی
«وَ تَعَرَّضْتُمْ لِأَخْذِهِ فَأَمْهَلَکُمْ!»۸تم نے ایسی حرکتیں کیں جو قابل گرفت تھیں مگر اس نے تمہیں ڈھیل دی
«وَ أُوصِیکُمْ بِذِکْرِ الْمَوْتِ،»۹میں تمہیں سمجھاتا ہوں کہ موت کو یاد رکھو
«وَ إِقْلَالِ الْغَفْلَةِ عَنْهُ.»۱۰اور اس سے اپنی غفلت کو کم کرو
«وَ كَيْفَ غَفْلَتُکُمْ عَمَّا لَيْسَ یُغْفِلُکُمْ،»۱۱اور آخر کیونکر تم اس سے غفلت میں پڑے ہوئے ہو جو تم سے غافل نہیں
«وَ طَمَعُکُمْ فِيمَنْ لَيْسَ یُمْهِلُکُمْ؟!»۱۲اور کیونکر اس (فرشتہ موت) سے کوئی آس لگاتے ہو جو تمہیں ذرا مہلت نہ دے گا
«فَکَفَی وَاعِظاً بِمَوْتَی عَایَنْتُمُوهُمْ،»۱۳تمہیں پند و عبرت دینے کیلئے وہی مرنے والے کافی ہیں کہ جنہیں تم دیکھتے رہے ہو
«حُمِلُوا إِلَى قُبُورِهِمْ غَيْرَ رَاکِبِینَ،»۱۴انہیں (کندھوں پر) لاد کر قبروں کی طرف لے جایا گیا، درآنحالیکہ وہ خود سوار نہیں ہو سکتے
«وَ اُنْزِلُوا فِيها غَیْرَ نَازِلِینَ،»۱۵اور انہیں قبروں میں اتار دیا گیا جبکہ وہ خود اترنے پر قادر نہ تھے
«فَكَأَنَّهُمْ لَمْ یَکُونُوا لِلدُّنْیَا عُمَّاراً،»۱۶(یوں مٹ مٹا گئے کہ) گویا یہ کبھی دنیا میں بسے ہوئے تھے ہی نہیں
«وَ كَأَنَّ الْآخِرَةَ لَمْ تَزَلْ لَهُمْ دَاراً.»۱۷اور گویا یہی آخرت (کا گھر) ان کا ہمیشہ سے گھر تھا
«أَوْحَشُوا مَا کَانُوا یُوطِنُونَ،»۱۸جسے وطن بنایا تھا اسے سنسان چھوڑ گئے
«وَ أَوْطَنُوا مَا کَانُوا یُوحِشُونَ،»۱۹اور جس سے وحشت کھایا کرتے تھے وہاں اب جا کر سکونت اختیار کرنا پڑی
«وَ اشْتَغَلُوا بِمَا فَارَقُوا،»۲۰ہمیشہ اس کا انتظام کیا جسے چھوڑنا تھا
«وَ أَضَاعُوا مَا إِلَيْهِ انْتَقَلُوا.»۲۱اور وہاں کی کوئی فکر نہیں کی جہاں جانا تھا
«لَا عَنْ قَبِیح یَسْتَطِیعُونَ انْتِقَالا،»۲۲(اب) نہ تو برائیوں سے (توبہ کرکے) پلٹنا ان کے بس میں ہے
«وَ لَا فِي حَسَن یَسْتَطِیعُونَ ازْدِیَاداً.»۲۳اور نہ نیکیوں کو بڑھانا ان کے اختیار میں ہے
«أَنِسُوا بِالدُّنْیَا فَغَرَّتْهُمْ،»۲۴انہوں نے دنیا سے دل لگایا تو اس نے انہیں فریب دیا
«وَ وَثِقُوا بِهَا فَصَرَعَتْهُمْ.»۲۵اور اس پر بھروسا کیا تو اس نے انہیں پچھاڑ دیا
۳. الحث على المسارعة في الخيرات «فَسَابِقُوا ـ رَحِمَکُمُ اللهُ ـ»۲۶خدا تم پر رحم کرے! جلدی کرو
«إِلَى مَنَازِلِکُمُ الَّتِي أُمِرْتُمْ أَنْ تَعْمُرُوهَا،»۲۷ان گھروں کی طرف توجہ میں جن کے آباد کرنے کا تمہیں حکم دیا گیا ہے
«وَ الَّتِي رَغِبْتُمْ فِيهَا،»۲۸اور جن کا تمہیں شوق دلایا گیا ہے
«وَ دُعِیتُمْ إِلَيْهَا.»۲۹اور جن کی جانب تمہیں بلایا گیا ہے
«وَ اسْتَتِمُّوا نِعَمَ اللهِ عَلَيْكُمْ بِالصَّبْرِ عَلَى طَاعَتِهِ، وَ الْمُجَانَبَةِ لِمَعْصِیَتِهِ،»۳۰اس کی اطاعت پر صبر اور گناہوں سے کنارہ کشی کر کے اس کی نعمتوں کو جو تم پر ہیں پایۂ تکمیل تک پہنچاؤ
«فَإِنَّ غَداً مِنَ الْیَوْمِ قَرِیبٌ.»۳۱کیونکہ آنے والا ’’کل‘‘ آج کے دن سے قریب ہے
«مَا أَسْرَعَ السَّاعَاتِ فِي الْیَوْمِ، وَ أَسْرَعَ الْأَیَّامَ فِي الشَّهْرِ، وَ أَسْرَعَ الشُّهُورَ فِي السَّنَةِ، وَ أَسْرَعَ السِّنِینَ فِي الْعُمُرِ!»۳۲دن کے اندر گھڑیاں کتنی تیز قدم اور مہینوں کے اندر دن کتنے تیز رو اور سالوں کے اندر مہینے کتنے تیز گام اور عمر کے اندر سال کتنے تیز رفتار ہیں۔