خرابی کی رپورٹ
ہر لفظ کے معنی اور تفصیل دیکھنے کے لیے اس پر کلک کریں۔
عقائدية ، اخلاقية ، عسكرية
وَ مِنْ خُطْبَة لَهُ (عَلَيْهِالسَّلامُ) امامؑ کے خطبات میں سے
تقویٰ کی اہمیت، ہولناکی قبر، اللہ، رسول اور اہل بیت کی معرفت
«أَحْمَدُهُ شُکْراً لِإِنْعَامِهِ،»۱میں اس کے انعامات کے شکریہ میں اس کی حمد کرتا ہوں
«وَ أَسْتَعِینُهُ عَلَى وَظَائِفِ حُقُوقِهِ،»۲اور اس کے حقوق سے عہدہ برآ ہونے کیلئے اسی سے مدد چاہتا ہوں
«عَزِیزَ الْجُنْدِ،»۳وہ بڑے لاؤ لشکر
«عَظِیمَ الْمَجْدِ.»۴اور بڑی شان والا ہے
«وَ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَ رَسُولُهُ،»۵اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں
«دَعَا إِلَى طَاعَتِهِ،»۶جنہوں نے اس کی اطاعت کی طرف لوگوں کو بلایا
«وَ قَاهَرَ أَعْدَاءَهُ جِهَاداً عَنْ دِینِهِ،»۷اور دین کی راہ میں جہاد کر کے اس کے دشمنوں پر غلبہ پایا
«لَا یَثْنِیهِ عَنْ ذلِكَ اجْتَِماعٌ عَلَى تَکْذِیبِهِ، وَ الِْتمَاسٌ لِإِطْفَاءِ نُورِهِ.»۸ان کے جھٹلانے پر لوگوں کا ایکا کر لینا اور ان کے نور کو بجھانے کیلئے کوشش و تلاش میں لگے رہنا ان کو اس (تبلیغ و جہاد کی) راہ سے ہٹا نہ سکا
«فَاعْتَصِمُوا بِتَقْوَی اللهِ،»۹اب تم کو لازم ہے کہ خوف الٰہی سے لپٹے رہو
«فَإِنَّ لَهَا حَبْلاً وَثِیقاً عُرْوَتُهُ،»۱۰اس لئے کہ اس کی ریسمان کے بندھن مضبوط
«وَ مَعْقِلاً مَنِیعاً ذِرْوَتُهُ.»۱۱اور اس کی پناہ کی چوٹی ہر طرح محفوظ ہے
«وَ بَادِرُوا الْمَوْتَ وَ غَمَرَاتِهِ،»۱۲اور موت اور اس کی سختیوں (کے چھا جانے) سے پہلے
«وَ امْهَدُوا لَهُ قَبْلَ حُلُولِهِ،»۱۳فرائض و اعمال اپنے پورے کر دو اور اس کے آنے سے پہلے اس کا سر و سامان کر لو
«وَ أَعِدُّوا لَهُ قَبْلَ نُزُولِهِ:»۱۴اور اس کے وارد ہونے سے قبل تہیہ کر لو
«فَإِنَّ الْغَایَةَ الْقِیَامَةُ;»۱۵کیونکہ آخری منزل قیامت ہے
«وَ کَفَی بِذلِكَ وَاعِظاً لِمَنْ عَقَلَ،»۱۶اور یہ عقلمند کیلئے نصیحت دینے
«وَ مُعْتَبَراً لِمَنْ جَهِلَ!»۱۷اور نادان کیلئے عبرت بننے کیلئے کافی ہے
«وَ قَبْلَ بُلُوغِ الْغَایَةِ مَا تَعْلَمُونَ مِنْ»۱۸اور اس آخری منزل کے پہلے تم جانتے ہی ہو کہ کیا کیا ہے
«ضِیقِ الْأَرْمَاسِ،»۱۹قبروں کی تنگنائی
«وَ شِدَّةِ الْإِبْلاَسِ،»۲۰خوف کی دہشتیں
«وَ هَوْلِ الْمُطَّلَعِ،»۲۱برزخ کی ہولناکی
«وَ رَوْعَاتِ الْفَزَعِ،»۲۲پے در پے خوف
«وَ اخْتِلاَفِ الْأَضْلاَعِ،»۲۳(فشار قبر سے) پسلیوں کا اِدھر سے اُدھر ہو جانا
«وَ اسْتِکَاکِ الْأَسْمَاعِ،»۲۴کانوں کا بہرا پن
«وَ ظُلْمَةِ اللَّحْدِ،»۲۵لحد کی تاریکی
«وَ خِیفَةِ الْوَعْدِ،»۲۶عذاب کی دھمکیاں
«وَ غَمِّ الضَّرِیحِ،»۲۷قبر کے شگاف کا بند کیا جانا
«وَ رَدْمِ الصَّفِیحِ.»۲۸اور اس پر پتھر کی سلوں کا چن دیا جانا
«فَاللهَ اللهَ عِبَادَ اللهِ!»۲۹اے اللہ کے بندو! اللہ سے ڈرو!
«فَإِنَّ الدُّنْیَا مَاضِیَةٌ بِكُمْ عَلَى سَنَنٍ،»۳۰ڈرو کیونکہ دنیا تمہارے لئے ایک ہی دھڑے پر چل رہی ہے
«وَ أَنْتُمْ وَ السَّاعَةُ فِي قَرَنٍ،»۳۱اور تم اور قیامت ایک ہی رسی میں بندھے ہوئے ہو
«وَ كَأَنَّهَا قَدْ جَاءَتْ بِأَشْرَاطِهَا،»۳۲گویا کہ وہ اپنی علامتوں کو آشکارا کر کے آ چکی ہے
«وَ أَزِفَتْ بِأَفْرَاطِهَا،»۳۳اور اپنے جھنڈوں کو لے کر قریب پہنچ چکی ہے
«وَ وَقَفَتْ بِكُمْ عَلَى سِرَاطِهَا.» (۱)۳۴اور تمہیں اپنے راستہ پر کھڑا کر دیا ہے
«وَ كَأَنَّهَا قَدْ أَشْرَفَتْ بِزَلَازِلِهَا،»۳۵گویا کہ وہ اپنی مصیبتوں کو لے کر تمہارے سر پر کھڑی ہوئی ہے
«وَ أَنَاخَتْ بِکَلَاکِلِهَا،»۳۶اور اپنا سینہ ٹیک دیا ہے
«وَ انْصَرَمَتِ الدُّنْیَا بِأَهْلِهَا،»۳۷اور دنیا اپنے بسنے والوں سے کنارہ کشی کر چکی ہے
«وَ أَخْرَجَتْهُمْ مِنْ حِضْنِهَا.»۳۸اور انہیں اپنی آغوش سے الگ کر دیا ہے
«فَکَانَتْ کَیَوْمٍ مَضَی،»۳۹گویا کہ وہ ایک دن تھا جو بیت گیا
«أَوْ شَهْرٍ انْقَضَی،»۴۰اور ایک مہینہ تھا جو گزر گیا
«وَ صَارَ جَدِیدُهَا رَثّاً،»۴۱اس کی نئی چیزیں پرانی
«وَ سَمِینُهَا غَثّاً.»۴۲اور موٹے تازے (جسم) دبلے ہو گئے
«فِي مَوْقِفٍ ضَنْکِ الْمَقَامِ،»۴۳ایک ایسی جگہ میں (پہنچ کر) جو تنگ (و تار) ہے
«وَ أُمُورٍ مُشْتَبِهَةٍ عِظَامٍ،»۴۴اور ایسی چیزوں میں (پھنس کر) جو پیچیدہ و عظیم ہیں
«وَ نَارٍ شَدِیدٍ کَلَبُهَا،»۴۵اور ایسی آگ میں (پڑ کر) جس کی ایذائیں شدید
«عَالٍ لَجَبُهَا،»۴۶چیخیں بلند
«سَاطِعٍ لَهَبُهَا،»۴۷شعلے اٹھتے ہوئے
«مُتَغَیِّظٍ زَفِیرُهَا،»۴۸بھڑکنے کی آوازیں غضبناک
«مُتَأَجِّجٍ سَعِیرُهَا،»۴۹لپٹیں تیز
«بَعِیدٍ خُمُودُهَا،»۵۰بجھنا مشکل
«ذَاك وُقُودُهَا،»۵۱بھڑکنا تیز
«مَخُوفٍ وَعِیدُهَا،»۵۲خطرات دہشت ناک
«عَمٍ قَرَارُهَا،»۵۳گہراؤ نگاہ سے دور
«مُظْلِمَةٍ أَقْطَارُهَا،»۵۴اطراف تیرہ و تار
«حَامِیَةٍ قُدُورُهَا،»۵۵(آتشیں) دیگیں کھولتی ہوئیں
«فَظِیعَةٍ أُمُورُهَا.»۵۶اور تمام کیفیتیں سخت و ناگوار ہیں۔
(وَ سِیقَ الَّذِینَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ إِلَی الْجَنَّةِ زُمَراً)
(۲)۵۷«اور جو لوگ اللہ کا خوف کھاتے تھے انہیں جوق در جوق جنت کی طرف بڑھایا جائے گا»
«قَدْ أُمِنَ الْعَذَابُ،»۵۸وہ عذاب سے محفوظ
«وَ انْقَطَعَ الْعِتَابُ;»۵۹عتاب و سرزنش سے علیحدہ
«وَ زُحْزِحُوا عَنِ النَّارِ،»۶۰اور آگ سے بری ہوں گے
«وَ اطْمَأَنَّتْ بِهِمُ الدَّارُ،»۶۱گھر ان کا پر سکون
«وَ رَضُوا الْمَثْوَی وَ الْقَرَارَ.»۶۲اور وہ اپنی منزل و جائے قرار سے خوش ہوں گے
«الَّذِينَ کَانَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْیَا زَاکِیَةً،»۶۳یہ وہ لوگ ہیں جن کے دنیا میں اعمال پاک و پاکیزہ تھے
«وَ أَعْیُنُهُمْ بَاکِیَةً،»۶۴اور آنکھیں اشکبار رہتی تھیں
«وَ کَانَ لَیْلُهُمْ فِي دُنْیَاهُمْ نَهَاراً، تَخَشُّعاً وَ اسْتِغْفَاراً;»۶۵دنیا میں ان کی راتیں خضوع و خشوع اور توبہ و استغفار میں (بیداری کی وجہ سے)
«وَ کَانَ نَهَارُهُمْ لَیْلا، تَوَحُّشاً وَ انْقِطَاعاً»۶۶دن اور دن لوگوں سے متوحش و علیحدہ رہنے کے باعث ان کیلئے رات تھے
«فَجَعَلَ اللهُ لَهُمُ الْجَنَّةَ مَآباً،»۶۷تو اللہ نے جنت کو ان کی جائے بازگشت
«وَ الْجَزَاءَ ثَوَاباً،»۶۸اور وہاں کی نعمتوں کو ان کی جزا قرار دیا ہے
(وَ کَانُوا أَحَقَّ بِهَا وَ أَهْلَهَا)
(۳)۶۹اور وہ اس کے سزاوار اور اہل و حقدار تھے
«فِي مُلکٍ دَائِمٍ،»۷۰اس ہمیشہ رہنے والی سلطنت
«وَ نَعِیمٍ قَائِمٍ.»۷۱اور برقرار رہنے والی نعمتوں میں
«فَارْعَوْا عِبَادَ اللهِ مَا بِرِعَایَتِهِ یَفُوزُ فَائِزُکُمْ،»۷۲لہٰذا اے خدا کے بندو! ان چیزوں کی پابندی کرو جن کی پابندی کرنے سے تم میں سے کامیاب ہونے والا کامیاب
«وَ بِإِضَاعَتِهِ یَخْسَرُ مُبْطِلُکُمْ.»۷۳اور انہیں ضائع و برباد کرنے سے غلط کار نقصان رسیدہ ہو گا
«وَ بَادِرُوا آجَالَکُمْ بِأَعْمَالِکُمْ;»۷۴موت آنے سے پہلے اعمال کا ذخیرہ مہیا کر لو
«فَإِنَّكُمْ مُرْتَهَنُونَ بِمَا أَسْلَفْتُمْ،»۷۵اس لئے کہ جن اعمال کو تم آگے بھیج چکے ہو گے انہی کے ہاتھوں میں تم گروی ہو گے
«وَ مَدِینُونَ بِمَا قَدَّمْتُمْ.»۷۶اور جو کارگزاریاں انجام دے چکے ہو گے انہی کا بدلہ پاؤ گے
«وَ كَأَنْ قَدْ نَزَلَ بِكُمُ الْمَخُوفُ،»۷۷اور یہ سمجھتے رہنا چاہیے کہ گویا موت تم پر وارد ہو چکی ہے
«فَلَا رَجْعَةً تَنَالُونَ،»۷۸جس کے بعد نہ تو تمہارے لئے پلٹنا ہے
«وَ لَا عَثْرَةً تُقَالُونَ.»۷۹اور نہ گناہوں اور لغزشوں سے دستبرداری کا موقع ہے
«اسْتَعْمَلَنَا اللهُ وَ إِيَّاكُمْ بِطَاعَتِهِ وَ طَاعَةِ رَسُولِهِ،»۸۰خداوند عالم ہمیں اور تمہیں اپنی اور اپنے رسول ﷺ کی اطاعت کی توفیق دے
«وَ عَفَا عَنَّا وَ عَنْكُمْ بِفَضْلِ رَحْمَتِهِ.»۸۱اور اپنی رحمت کی فراوانیوں سے ہمیں اور تمہیں دامن عفو میں جگہ دے
«الْزَمُوا الْأَرْضَ،»۸۲زمین سے چمٹے رہو،
«وَ اصْبِرُوا عَلَى الْبَلاَءِ.»۸۳بلا و سختی کو برداشت کرتے رہو
«وَ لَا تُحَرِّکُوا بِأَیْدِیکُمْ وَ سُیُوفِکُمْ فِي هَوَی أَلْسِنَتِکُمْ،»۸۴اور اپنی زبان کی خواہشوں سے مغلوب ہو کر اپنے ہاتھوں اور تلواروں کو حرکت نہ دو
«وَ لَا تَسْتَعْجِلُوا بِمَا لَمْ یُعَجِّلْهُ اللهُ لَكُمْ.»۸۵اور جن چیزوں میں اللہ نے جلدی نہیں کی ان میں جلدی نہ مچاؤ
«فَإِنَّهُ مَنْ مَاتَ مِنْكُمْ عَلَى فِرَاشِهِ وَ هُوَ عَلَى مَعْرِفَةِ حَقِّ رَبِّهِ وَ حَقِّ رَسُولِهِ وَ أَهْلِ بَیْتِهِ مَاتَ شَهِیداً،»۸۶بلاشبہ تم میں سے جو شخص اللہ اور اس کے رسولؐ اور ان کے اہل بیتؑ کے حق کو پہچانتے ہوئے بستر پر بھی دم توڑے وہ شہید مرتا ہے
«وَ وَقَعَ أَجْرُهُ عَلَى اللهِ،»۸۷اور اس کا اجر اللہ کے ذمہ ہے
«وَ اسْتَوْجَبَ ثَوَابَ مَا نَوَی مِنْ صَالِحِ عَمَلِهِ،»۸۸اور جس عمل خیر کی نیت اس نے کی ہے اس کے ثواب کا مستحق ہو جاتا ہے
«وَ قَامَتِ النِّیَّةُ مَقَامَ إِصْلاَتِهِ لِسَیْفِهِ;»۸۹اور اس کی یہ نیت تلوار سونتنے کے قائم مقام ہے
«فَإِنَّ لِكُلِّ شَیْءٍ مُدَّةً وَ أَجَلاً.»۹۰بے شک ہر چیز کی ایک مدت اور میعاد ہوا کرتی ہے۔
(۱) کچھ نسخوں میں
«وَ وَقَفَتْ بِكُمْ عَلَى صِرَاطِهَا.» وارد ہوا ہے۔
(۲)
زمر/سوره۳۹، آیت۷۳۔ (۳)
فتح/سوره۴۸، آیت۲۶۔