خرابی کی رپورٹ
ہر لفظ کے معنی اور تفصیل دیکھنے کے لیے اس پر کلک کریں۔
سياسية ، اخلاقية
وَ مِنْ خُطْبَة لَهُ (عَلَيْهِالسَّلامُ) امامؑ کے خطبات میں سے
يَصِفُ فيهَا الْمُنافِقينَ اس میں منافقین کی صفات بیان کی ہیں
«نَحْمَدُهُ عَلَى مَا وَفَّقَ لَهُ مِنَ الطَّاعَةِ، وَ ذَادَ عَنْهُ مِنَ الْمَعْصِیَةِ،»۱ہم اس کی حمد و ستائش کرتے ہیں جس نے اطاعت کی توفیق بخشی اور معصیت سے روک کر رکھا
«وَ نَسْأَلُهُ لِمِنَّتِهِ تَمَاماً، وَ بِحَبْلِهِ اعْتِصَاماً.»۲ہم اس سے نعمتوں کے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خواہش اور اس سے (اسلام کی)رسی سے وابستہ رہنے کا سوال کرتے ہیں
«وَ نَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَ رَسُولُهُ،»۳اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ محمد ﷺ اس کے عبد اور رسول ہیں
«خَاضَ إِلَى رِضْوَانِ اللهِ كُلَّ غَمْرَة،»۴جو اللہ کی رضا مندی حاصل کرنے کیلئے ہر سختی میں پھاند پڑے
«وَ تَجَرَّعَ فِيهِ كُلَّ غُصَّة.»۵اور جنہوں نے اس کیلئے غم و غصہ کے گھونٹ پئے
«وَ قَدْ تَلَوَّنَ لَهُ اؤأَدْنَوْنَ،»۶جن کے قریبیوں نے بھی مختلف رنگ بدلے
«وَ تَأَلَّبَ عَلَيْهِ الْأَقْصَوْنَ،»۷اور دور والوں نے بھی ان کی دشمنی پر ایکا کر لیا
«وَ خَلَعَتْ إِلَيْهِ الْعَرَبُ أَعِنَّتَهَا،»۸اور عرب والے بھی ان کے خلاف بگٹٹ چڑھ دوڑے
«وَ ضَرَبَتْ إِلَى مُحَارَبَتِهِ بُطُونَ رَوَاحِلِهَا،»۹سواریوں کے پیٹ پر ایڑ لگاتے ہوئے آپؐ سے لڑنے کیلئے جمع ہو گئے
«حَتَّى أَنْزَلَتْ بِسَاحَتِهِ عَدَاوَتَهَا،»۱۰اور عداوتوں کے (پشتارے) آپؐ کے صحن میں لا اتارے
«مِنْ أَبْعَدِ الدَّارِ، وَ أَسْحَقِ الْمَزَارِ.»۱۱دور دراز جگہوں اور دور افتادہ سرحدوں سے
«أُوصِیکُمْ، عِبَادَ اللهِ، بِتَقْوَی اللهِ،»۱۲اے خدا کے بندو! میں اللہ سے ڈرتے رہنے کی تمہیں وصیت کرتا ہوں
«وَ أُحَذِّرُکُمْ أَهْلَ النِّفَاقِ،»۱۳اور منافقوں سے بھی چوکنا کئے دیتا ہوں
«فَإِنَّهُمُ الضَّالُّونَ الْمُضِلُّونَ،»۱۴کیونکہ وہ گمراہ اور گمراہ کرنے والے
«وَ الزَّالُّونَ الْمُزِلُّونَ،»۱۵بے راہ اور بے راہروی پر لگا نے والے ہیں
«یَتَلَوَّنُونَ أَلْواناً،»۱۶وہ مختلف رنگ
«وَ یَفْتَنُّونَ افْتِنَاناً.»۱۷اور ہر بات میں جداگانہ پینترا بدلتے ہیں
«وَ یَعْمِدُونَکُمْ بِكُلِّ عِمَاد»۱۸اور (تمہیں ہم خیال بنانے کیلئے) ہر قسم کے مکر و فریب کے اُڑانوں کا سہارا دیتے ہیں
«وَ یَرْصُدُونَکُمْ بِكُلِّ مِرْصَاد»۱۹اور ہر گھات کی جگہ میں تمہاری تاک لگائے بیٹھے ہیں
«قُلُوبُهُمْ دَوِیَّةٌ،»۲۰ان کے دل (نفاق کے) روگ میں مبتلا
«وَ صِفَاحُهُمْ نَقِیَّةٌ.»۲۱اور چہرے (بظاہر کدورتوں سے) پاک و صاف ہیں
«یَمْشُونَ الْخَفَاءَ،»۲۲وہ اندر ہی اندر چالیں چلتے ہیں
«وَ یَدِبُّونَ الضَّرَّاءَ.»۲۳اور (بہکانے کیلئے) اس طرح رینگتے ہوئے بڑھتے ہیں جس طرح مرض چپکے سے سرایت کرتا ہے
«وَصْفُهُمْ دَوَاءٌ،»۲۴ان کے طور طریقے دوا
«وَ قَوْلُهُمْ شِفَاءٌ،»۲۵باتیں شفا
«وَ فِعْلُهُمُ الدَّاءُ الْعَیَاءُ.»۲۶اور کرتوت درد بے درماں ہیں
«حَسَدَةُ الرَّخَاءِ،»۲۷(دوسروں کی) خوشحالی پر جلنے والے
«وَ مُؤَکِّدُو الْبَلَاءِ،»۲۸انہیں مصیبت میں پھنسانے کیلئے جدوجہد کرنے والے
«وَ مُقْنِطُوا الرَّجَاءِ.»۲۹اور انہیں امیدوں سے بے آس بنانے والے ہیں
«لَهُمْ بِكُلِّ طَرِیق صَرِیعٌ،»۳۰ہر راہ گزر پر ان کا ایک کشتہ
«وَ إِلَى كُلِّ قَلْبٍ شَفِیعٌ،»۳۱اور ہر دل میں گھر کرنے کا ان کے پاس وسیلہ ہے
«وَ لِكُلِّ شَجْو دُمُوعٌ.»۳۲اور ہر غم کیلئے (ان کی آنکھوں میں مگر مچھ کے) آنسو ہیں
«یَتَقَارَضُونَ الثَّنَاءَ،»۳۳ایک دوسرے کی قرضہ کے طور پر مدح و ستائش کرتے ہیں
«وَ یَتَرَاقَبُونَ الْجَزَاءَ.»۳۴اور اس کا بدلہ دیئے جانے کی آس لگائے رکھتے ہیں
«إِنْ سَأَلُو أَلْحَفُوا،»۳۵اگر مانگتے ہیں تو لپٹ ہی جاتے ہیں
«وَ إِنْ عَذَلُوا کَشَفُوا،»۳۶اور برا بھلا کہنے پر آتے ہیں تو پھر رسوا کر کے چھوڑتے ہیں
«وَ إِنْ حَکَمُوا أَسْرَفُوا.»۴۰اگر کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو بے راہروی میں حد سے بڑھ جاتے ہیں
«قَدْ أَعَدُّوا لِكُلِّ حَقٍّ بَاطِلاً، وَ لِكُلِّ قَائِم مَائِلاً، وَ لِكُلِّ حَیٍّ قَاتِلاً، وَ لِكُلِّ بَاب مِفْتَاحاً، وَ لِكُلِّ لَیْل مِصْبَاحاً.»۴۱انہوں نے ہر حق کے مقابلے میں باطل اور ہر راست کے مقابلے میں کج، ہر زندہ کیلئے قاتل، ہر دَر کیلئے کلید اور ہر رات کیلئے چراغ مہیا کر رکھا ہے
«یَتَوَصَّلُونَ إِلَى الطَّمَعِ بِالْیَأْسِ»۴۲وہ بے آسی میں بھی آس پیدا کر لیتے ہیں
«لِیُقِیمُوا بِهِ أَسْوَاقَهُمْ،»۴۳کہ جس سے اپنے بازار جمائیں
«وَ یُنْفِقُوا بِهِ أَعْلاَقَهُمْ.»۴۴اور اپنے مال کو رواج دیں
«یَقُولُونَ فَیُشَبِّهُونَ،»۴۵غلط بات کو صحیح بات کے انداز میں کہتے ہیں
«وَ یَصِفُونَ فَیُمَوِّهُونَ.»۴۶اور باطل کو حق کا رنگ دے کر پیش کرتے ہیں
«قَدْ هَوَّنُوا الطَّرِیقَ،»۴۷انہوں نے (اپنے لئے تو) راستے آسان بنا رکھے ہیں
«وَ أَضْلَعُوا الْمَضِیقَ،»۴۸اور دوسروں کیلئے پیچیدگیاں ڈال دی ہیں
«فَهُمْ لُمَةُ الشَّیْطَانِ،»۴۹وہ شیطان کا گروہ
«وَ حُمَةُ النِّیرَانِ:»۵۰اور آگ کا شعلہ ہیں
(أُولئِکَ حِزْبُ الشَّیْطَانِ أَلَا إِنَّ حِزْبَ الشَّیْطَانِ هُمُ الْخَاسِرُونَ)
(۱)۵۱(جیسا کہ اللہ کا ارشاد ہے کہ:) یہ شیطان کا گروہ ہے اور جانے رہو کہ شیطان کا گروہ ہی گھاٹا اٹھانے والا ہے۔
(۱)
مجادله/سوره۵۸، آیت۱۹۔