اروی بنت عبد المطلب
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
اروی بنت
عبد المطلب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی چچی تھیں۔ آپ اولین اسلام لانے والی خواتین اور صحابیت کا شرف بھی حاصل ہے۔ اسلام قبول کرنے کے بعد آپ نے مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی اور ۱۵ ہجری قمری کو دنیا سے رخصت ہوئیں۔
[ترمیم]
اروی بنت عبد المطلب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی چچی تھیں اور ان عظیم قرشی ہاشمی خواتین میں سے ہیں جنہوں نے
زمانہ جاہلیت اور زمانہ اسلام ہر دو پایا اور
رسول اللہؐ پر ایمان لے آئیں۔ مسلمان ہونے کے بعد آپ نے
مکہ سے
مدینہ کی طرف ہجرت کی۔ آپ کا پورا نام اروی بنت عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی ہے اور آپ کی والدہ فاطمہ بنت عمرو بن عائذ بن عمران بن مخزوم ہیں۔ زمانہ جاہلیت میں آپ نے عمیر بن وہب بن عبد مناف سے ازدواج کیا اور ان سے ایک فرزند پیدا ہوئے جن کا نام [[
طُلَیۡب بن عمیر]] تھا جو آغاز میں ہی اسلام لے آئے تھے اور
حبشہ کی جانب ہجرت کی اور جب مدینہ ہجرت کر کے منتقل ہوئے تو
جنگ بدر میں شرکت کا شرف حاصل کیا۔ اروی نے پہلے شوہر کے بعد
أَرۡطَاۃ بن شُرَجَیۡل بن ہاشم بن عبد مناف ازدواج کیا جس سے آپ کی ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام فاطمہ تھا۔ آپ نے مکہ میں ایمان قبول کیا اور مدینہ کی طرف ہجرت کی۔
آپ لوگوں کو
رسول اللہؐ کی مدد کے لیے ابھرا کرتی تھیں اور علی الاعلان
آنحضرتؐ کی حمایت کیا کرتیں۔ آپ انتہائی معاملہ فہم اور صاحب رائےخاتون تھیں۔
فصاحت و بلاغت خصوصا شعر میں ید طولی رکھتیں تھیں اور بہترین شعراء میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔
جب آپ ایمان لائیں تو
قریش نے طرح طرح کی اذیتیں دینا شروع کر دیں جن کو آپ صبر و تحمل سے چھیل گئیں اور
رسول اللہؐ کی نصرت اور حمایت کو ترک نہ کیا۔
[ترمیم]
[ترمیم]
عبدالسلام ترمانینی، رویدادہای تاریخ اسلام، ترجمہ پژوهشگاه علوم و فرہنگ اسلامی، ج۱، ص۱۳۱۔
بعض مطالب اور حوالہ جات محققینِ ویکی فقہ اردو کی طرف سے اضافہ کیے گئے ہیں۔