اعتصام
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
اگر پانی نجاست کے ملنے سے نجس نہ ہو تو اس کو
عربی زبان میں اعتصام کہتے ہیں۔ کلمہِ اعتصام پانی اس کی کیفیت و حالت کے لیے استعمال ہوتا ہے جس میں اگرچے پانی نے نجاست سے ملاقات کی ہے لیکن اس کے باوجود پانی نجس شمار نہیں ہو گا۔ باب
طہارت میں اس لفظ کا استعمال
علم فقہ کیا جاتا ہے۔
[ترمیم]
حالتِ اعتصام سے مراد پانی کا نجاست کے ملنے سے
نجس نہ ہونا ہے۔ ایسے پانی کو
مَاءٌ مُعۡتَصِمٌ کہا جاتا ہے۔
[ترمیم]
پانی یا تو
مطلق ہو گا یا
مضاف۔ آبِ مطلق دو قسموں میں تقسیم ہوتا ہے کہ یا تو آب مطلق معتصم ہے یا غیر معتصم۔
[ترمیم]
آب معتصم نجاست سے ملاقات کی صورت میں نجس نہیں ہوتا۔ اگر آب معتصم کا رنگ ، ذائقہ ، بو یا ان تین اوصاف میں سے ایک وصف متغیر ہو جائے تو آب معتصم نجس ہو جائے گا۔
اس صورت میں آب معتصم کو پاک کرنے کے لیے ضروری ہے کہ رنگ ، ذائقہ یا بُو سے جو تغیر بربا ہوا ہے اس کو پہلے زائل کیا جائے اور دوسرے آب معتصم سے اس نجس آب معتصم کو ملایا جائے تو یہ نجس آب معتصم پاک ہو جائے گا۔
[ترمیم]
اعتصام کا منشاء اور سبب دو چیزیں ہیں: ۱۔ مادہ کے ساتھ اتصال، جیسے چشمہ وغیرہ، ۲۔
آب کُر کا ہونا اور اس سے اتصال۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۱، ص۵۹۷۔