پکنا (فقہ میں)

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



پکنے کا معنی واضح ہے جسے عربی زبان میں طبخ کہتے ہیں۔ کائنات میں مختلف چیزیں ہیں جو پکنے کی صفت سے متصف ہوتی ہیں۔ اس لفظ کا استعمال علم فقہ کے بعض ابواب طہارت، نماز اور نکاح کے بعض مسائل میں آتا ہے۔


طہارت کے باب میں لفظ کا استعمال

[ترمیم]

مطہرات میں سے ایک استحالہ ہے۔ استحالہ کے تحقق کے بعض موارد میں فقہاء میں اختلاف پایا گیا ہے جن میں سے ایک مورد نجس مٹی ہے۔ کیا نجس مٹی آگ کی تپش اور آگ سے پکنے کی بنیاد پر پاک ہو جاتی ہے یا نہیں ؟ مثلا نجس مٹی اینٹ یا مٹی کا برتن بن جائے تو کیا وہ نجس مٹی پاک ہو جائے گی؟ ایک قول کی بناء پر اس صورت میں استحالہ ہو جائے گا اور مٹی تبدیل ہو کر اینٹ یا مٹی کا برتن بن جانے کی وجہ سے پاک ہو جائے گی۔

نماز کے باب میں لفظ کا استعمال

[ترمیم]

نماز میں سجدہ کے احکام کے ذیل میں فقہاء نے بیان کیا ہے کہ پکی ہوئی مٹی جیسے اینٹ یا مٹی کے برتن پر سجدہ کرنا جائز ہے۔ اسی طرح یہ مسئلہ نماز کے احکام میں بیان کیا جاتا ہے کہ آیا پکی ہوئی مٹی سے اختیار کی حالت میں تیمم کرنا جائز ہے؟ اس مسئلہ میں اختلاف وارد ہوا ہے۔

نکاح کے باب میں لفظ کا استعمال

[ترمیم]

بابِ نکاح میں وارد ہوا ہے کہ اگر خاتون گھر میں کچن کے کام اور کھانا پکانے سے انکار کر دے تو وہ ناشزہ شمار نہیں ہو گی۔ اسی طرح یہ مسئلہ بھی علم فقہ میں بیان کیا جاتا ہے کہ شوہر پر واجب ہے کہ وہ اپنی زوجہ کے لیے کچن کے تمام وسائل خصوصا کھانا بنانے کا ساز و سامان فراہم کرے کیونکہ یہ نان نفقہ کا حصہ ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. نجفی جواہری، محمد حسن، جواہر الکلام، ج ۶، ص۲۷۱- ۲۷۲۔    
۲. نجفی جواہری، محمد حسن، جواہر کلام ج۸، ص۴۱۳- ۴۱۴۔    
۳. یزدی طباطبائی، سید محمد کاظم، العروة الوثقی، ج۲، ص ۱۹۶۔    
۴. سیستانی، سید علی حسینی، منہاج الصالحین، ج ۱، ص ۱۸۴۔    
۵. نجفی جواہری، محمد حسن، جواہر الکلام ج۵، ص۱۲۴- ۱۳۰۔    
۶. سیستانی، سید علی حسینی، منہاج الصالحین، ج ۱، ص ۱۲۷۔    
۷. خمینی، سید روح اللہ، تحریر الوسیلۃ، ج۲، ص۳۰۵۔    
۸. نجفی جواہری، جواہر الکلام، ج ۳۱، ص ۳۳۵۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام ج۲، ص۲۴۲۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : طہارت | علم فقہ | نماز




جعبه ابزار