اسحاق بن عمار ساباطی فطحی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



اسحاق بن عمار ساباطی فطحی امام جعفر صادقؑ کے اصحاب اور دوسری صدی ہجری کے محدثین میں شمار ہوتے ہیں۔ آپ سے کثیر احادیث نقل کی گئی ہیں۔ اگرچے آپ فطحی المذہب تھے لیکن اس کے باوجود علماء رجال نے آپ کو ثقہ اور قابل اعتماد قرار دیا ہے۔


اجمالی تعارف

[ترمیم]

آپ کا نام اسحاق بن عمار بن موسی بن مہران ساباطی ہے اور بغداد کے رہنے والے ہیں۔ آپ کا مذہب فطحی ذکر کیا گیا ہے۔ آپ کا شمار امام جعفر صادقؑ کے اصحاب میں ہوتا ہے۔
[۲] ابن‌ شہر آشوب، محمد علی، معالم العلماء، ص۲۶۔
آپ نے اپنے والد اور اپنے بھائی سے روایات نقل کی ہیں۔
[۳] اعلمی‌ حا‌ئری، محمد حسین‌، دائرة المعارف الشیعیۃ العامۃ، ج۳، ص۳۵۵۔
محمد بن ابی‌ عمیر جوکہ اجلاء اور مشایخ الثقات میں سے ہیں نے اسحاق بن عمار سے احادیث نقل کی ہیں۔

اسحاق بن عمار کا مذہب

[ترمیم]

رجالی کتب کے مطابق اسحاق بن عمار ساباطی کے مذہب میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض محققین انہیں بارہ امامی
[۵] اعلمی‌ حا‌ئری، محمدحسین‌، دائرة المعارف الشیعیۃ العامۃ، ج۱، ص۳۵۵.
جبکہ بعض انہیں فطحی المذہب قرار دیتے ہیں۔ البتہ ہر دو صورتوں میں اسحاق بن عمار ساباطی ثقہ اور قابل اعتماد ہیں۔

علمی آثار

[ترمیم]

اسحاق بن عمار ساباطی نے قیمتی کتابیں لکھی ہیں جوکہ اصل شمار ہوتی ہیں اور ان کو موردِ اعتماد قرار دیا گیا ہے۔ محمد بن ابی عمیر نے اسحاق بن عمار سے احادیث کو نقل کیا ہے۔

دو یا ایک شخصیت

[ترمیم]

بعض علماء اسحاق بن عمار ساباطی اور ابو یعقوب اسماعیل بن عمار کو ایک شخصیت قرار دیتے ہیں۔ بزرگ تہرانی معتقد تھے کہ یہ دونوں جدا جدا شخصیات ہیں۔

مزید مطالعہ کے لیے مصادر و منابع

[ترمیم]

اس موضوع پر مزید مطالعہ کرنے کے لیے درج ذیل منابع و مصادر کی طرف رجوع کریں:
[۱۰] قہپائی، عنایۃ الله، مجمع الرجال، ج۱، ص۱۹۶۔
[۱۴] دہخدا، علی‌ اکبر، لغت‌نامہ دہخدا، ج۲، ص۱۸۹۳۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. مامقانی، عبدالله، تنقیح المقال، ج۹، ص۱۶۶۔    
۲. ابن‌ شہر آشوب، محمد علی، معالم العلماء، ص۲۶۔
۳. اعلمی‌ حا‌ئری، محمد حسین‌، دائرة المعارف الشیعیۃ العامۃ، ج۳، ص۳۵۵۔
۴. طوسی، محمد بن حسن، الفہرست، ص۱۵۔    
۵. اعلمی‌ حا‌ئری، محمدحسین‌، دائرة المعارف الشیعیۃ العامۃ، ج۱، ص۳۵۵.
۶. طوسی، محمد بن حسن، الفہرست، ص۱۵۔    
۷. تستری، محمد تقی، قاموس الرجال، ج۱، ص۷۷۰۔    
۸. امین، سید محسن، اعیان الشیعۃ، ج۳، ص۲۷۳۔    
۹. آقا بزرگ تهرانی، محمدمحسن، الذریعه، ج۲، ص۱۴۱۔    
۱۰. قہپائی، عنایۃ الله، مجمع الرجال، ج۱، ص۱۹۶۔
۱۱. سید بحر العلوم، سید محمد مہدی، رجال بحر العلوم، ج۱، ص۳۰۳۔    
۱۲. خوئی، سید ابو القاسم، معجم رجال الحدیث، ج۳، ص۲۲۳۔    
۱۳. مازندرانی، محمّد بن اسماعیل، منتہی المقال، ج۲، ص۲۴۔    
۱۴. دہخدا، علی‌ اکبر، لغت‌نامہ دہخدا، ج۲، ص۱۸۹۳۔


مأخذ

[ترمیم]

پژوهشگاه فرہنگ و معارف اسلامی، دائرة المعارف مؤلفان اسلامی، ج۱، ص۱۶۶، یہ تحریر مقالہِ اسحاق بن عمار ساباطی فطحی سے مأخوذ ہے۔






جعبه ابزار