امام صادقؑ کی ولادت

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



امام جعفر صادقؑ مشہور قول کی بنا پر نبی کریمؐ کی ولادت کے ہی دن یعنی ۱۷ ربیع الاول کو مدینہ میں پیدا ہوئے۔


امامؑ کی ولادت کا تاریخ کے اعتبار سے جائزہ

[ترمیم]

عام مورخین نے آپؑ کی ولادت کا سال ۸۳ ہجری ذکر کیا ہے۔ کتاب تاریخ تشیع میں ہے:
امام صادقؑ ۱۷ ربیع الاول بروز جمعہ بمطابق ۸۰ یا ۸۳ ہجری کو دنیا میں تشریف لائے۔
[۳] خضری، سید احمد رضا، تاریخ تشیع، ج۱، ص۲۳۹، قم، پژوهشکده حوزه و دانشگاه، ۱۳۸۵۔

کتاب موسوعۃ الامام الصادق میں منقول ہے:
شہید اول نے اپنی کتاب دروس میں حضرتؑ کا روز ولادت ۱۷ ربیع الاول سنہ ۸۳ھ ذکر کیا ہے اور اسے شیعہ کا مشہور قول قرار دیا ہے اور اسی دن رسول خداؐ بھی دنیا میں تشریف لائے تھے۔ یہ مطلب آئمہ اہل بیتؑ کے نزدیک ثابت ہے۔ یقینا گھر والوں کو گھر کی بات کی زیادہ خبر ہوتی ہے۔
[۴] قزوینی، محمدکاظم، موسوعة الامام الصادق علیه‌السلام، اهل البیت ادری بما فی البیت، ج۱، ص۱۶۰، قم، بصیرتی، ۱۴۱۴۔

پھر لکھتے ہیں:
رسول خداؐ اور امام صادقؑ کی ولادت کی تاریخ ایک ہونے کا شاید اس نکتے کی طرف اشارہ ہے کہ جس طرح رسول خداؐ انسانوں کی ہدایت کیلئے دین اسلام لے کر آئے، امام صادقؑ بھی اس توفیق کے ذریعے جس سے حضرتؑ اپنے وقت میں برخوردار تھے ؛ اس امر میں کامیاب ہوئے کہ اسلامی تعلیمات کا احیا کریں اور انہیں عالم اسلام میں شائع کریں۔
[۵] قزوینی، محمدکاظم، موسوعة الامام الصادق علیه‌السلام، اهل البیت ادری بما فی البیت، ج۱، ص۱۶۰، قم، بصیرتی، ۱۴۱۴۔


امام صادقؑ کے والدین

[ترمیم]

امام جعفر صادقؑ کے والد گرامی حضرت امام باقرؑ ہیں اور والدہ کا نام فاطمہ ہے جن کی شہرت ام فروہ تھی۔ (ام فروہ آپ کی کنیت ہے)
[۶] قزوینی، محمدکاظم، موسوعة الامام الصادق علیه‌السلام، اهل البیت ادری بما فی البیت، ج۱، ص۱۵۷، قم، بصیرتی، ۱۴۱۴۔
امام صادقؑ اپنی والدہ کا ذکر ہمیشہ اچھے الفاظ میں فرماتے تھے اور آپؑ کے تقویٰ، ایمان اور نیک کاموں کو خراج تحسین پیش کرتے تھے۔ شیخ عباس قمیؒ لکھتے ہیں: امام صادقؑ نے اپنی والدہ کیلئے فرمایا: کانت امی ممن آمنت و اتقت و احسنت.
میری والدہ ان خواتین میں سے تھیں جو ایمان لائیں، تقویٰ اختیار کیا اور نیک کام کرتی رہیں۔
[۷] قمی، شیخ عباس، منتهی الامال، ص۷۱۰، مطبوعاتی حسینی۔


حضرتؑ کے اہم القاب

[ترمیم]

امام صادقؑ کے اہم ترین القاب میں سے منجملہ صابر، فاضل، طاہر اور صادق کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے۔ حضرتؑ کا مشہور ترین لقب صادق ہے جو رسول خداؐ نے آپؑ کو عطا فرمایا تھا۔ امام سجادؑ نے ایک روایت میں اپنے والد گرامی سے، اپنے جد سے اور رسول خداؐ سے روایت کی ہے کہ آپؐ نے فرمایا:
جب میرا فرزند جعفر بن محمد بن علی بن حسین بن علی بن ابی طالبؑ پیدا ہو تو اس کا نام صادقؑ رکھا جائے کیونکہ اس کی اولاد میں ایک اور شخص اس کا ہم نام ہے جو امامت کا دعویٰ کرے گا، یہ جعفر کذاب بن امام ہادیؑ کی طرف اشارہ ہے جو امام حسن عسکریؑ کی نیابت کا دعویدار تھا حالانکہ اس کا امامت میں کوئی حق نہ تھا اور اسے کذاب کہا جاتا ہے۔

حضرتؑ کی شہادت

[ترمیم]

امام صادقؑ کی امامت کے دوران اسلامی دنیا پر امویوں کی حکومت تھی۔ اموی حکومت سنہ ۱۳۲ھ تک قائم رہی۔ امام صادقؑ ۱۱۴ھ میں امامت کے منصب پر فائز ہوئے اور سنہ ۱۴۸ھ تک شیعوں کی امامت کے فرائض ادا کرتے رہے۔ پھر عباسی خلیفہ منصور کے حکم پر انہیں شہید کر دیا گیا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ابن نعمان، محمد بن محمد، الارشاد، ج۲، ص۳۰۴، قم، آل البییت علیهم‌السلام، ۱۴۱۳۔    
۲. کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۱، ص۴۷۲، تهران، دارالکتب الاسلامیه، ۱۳۳۸۔    
۳. خضری، سید احمد رضا، تاریخ تشیع، ج۱، ص۲۳۹، قم، پژوهشکده حوزه و دانشگاه، ۱۳۸۵۔
۴. قزوینی، محمدکاظم، موسوعة الامام الصادق علیه‌السلام، اهل البیت ادری بما فی البیت، ج۱، ص۱۶۰، قم، بصیرتی، ۱۴۱۴۔
۵. قزوینی، محمدکاظم، موسوعة الامام الصادق علیه‌السلام، اهل البیت ادری بما فی البیت، ج۱، ص۱۶۰، قم، بصیرتی، ۱۴۱۴۔
۶. قزوینی، محمدکاظم، موسوعة الامام الصادق علیه‌السلام، اهل البیت ادری بما فی البیت، ج۱، ص۱۵۷، قم، بصیرتی، ۱۴۱۴۔
۷. قمی، شیخ عباس، منتهی الامال، ص۷۱۰، مطبوعاتی حسینی۔
۸. شیخ صدوق، علل الشرائع، ج۱، ص۲۳۴، نجف، مکتبه الحیدریه، ۱۳۸۶ھ۔    


ماخذ

[ترمیم]
سائٹ پژوھہ، ماخوذ از مقالہ «میلاد امام صادق»، نظر ثانی:۵/۴/۱۶۔    






جعبه ابزار