باب بنی شیبہ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



باب بنی شیبہ یا باب بنی الشمس
[۱] تونہ‌ای، مجتبی، فرہنگ‌نامہ حج، ص۱۶۸۔
مسجد الحرام کا ایک دروازہ ہے اور اس باب سے مسجد الحرام میں داخل ہونا مستحب ہے۔


باب بنی شیبہ کا مقام

[ترمیم]

باب بنی شیبہ مسجد الحرام کا ایک دروازہ ہے۔ یہ باب مسجد الحرام کے مشرق میں ہے اور مسعیٰ کے سامنے ہے۔ مسجد الحرام کی توسیع کے دوران یہ مسجد کے احاطے میں داخل ہو چکا ہے۔ اس لیے کہا جاتا ہے کہ باب بنی شیبہ اس وقت موجودہ باب السلام کے سامنے اور مسجد کے منفرد ستونوں کے نزدیک واقع ہے۔
لہٰذا باب السّلام سے داخل ہونے اور اس کے موازی مسجد کی طرف آگے بڑھنے سے باب بنی شیبہ سے داخل ہونا صادق آتا ہے۔ باب حج میں یہ مطلب مذکور ہے۔

باب بنی شیبہ کے احکام

[ترمیم]

مسجد الحرام میں باب بنی شیبہ سے داخل ہونا مستحب ہے۔
روایات کے مطابق ہبل نامی بت کو کعبہ کی چھت سے گرائے جانے کے بعد حضرت علیؑ نے اسے باب بنی شیبہ کے پاس مسجد کے راستے میں دفن کیا تھا۔ اس دروازے سے وارد ہو کر اس بت کو پاؤں تلے روندا جاتا ہے۔
مسجد میں داخل ہوتے وقت باب بنی شیبہ کے مقام پر وارد ہونے والی دعا کو پڑھنا مستحب ہے۔

شیبہ سے مقصود

[ترمیم]

شیبہ ایک شخص کا نام ہے کہ جو فتح مکہ کے موقع پر مسلمان ہوا اور پیغمبرؐ نے اسے کعبہ کا کلید بردار مقرر فرمایا۔ قبیلہ بنو شیبہ عرصہ دراز تک خانہ خدا کے چابی بردار رہے۔
[۸] تونہ‌ای، مجتبی، فرہنگ‌نامہ، حج، ص۱۶۸۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. تونہ‌ای، مجتبی، فرہنگ‌نامہ حج، ص۱۶۸۔
۲. مکی عاملی، محمد بن جمال الدین، الروضة البہیۃ فی شرح اللمعة الدمشقیۃ، ج۲، ص۲۵۳۔    
۳. نجفی جواہری، محمدحسن، جواہر الکلام، ج۱۹، ص۲۸۳۔    
۴. بحرانی، یوسف، الحدائق الناضرة، ج۱۶، ص۹۵۔    
۵. مکی عاملی، محمد بن جمال الدین، الروضة البہیۃ فی شرح اللمعة الدمشقیۃ، ج۲، ص۲۵۳۔    
۶. ابن اثیر، علی بن محمد، اسدالغابہ، ج۳، ص۷۔    
۷. ابن اثیر، علی بن محمد، اسدالغابہ، ج۳، ص۳۷۲۔    
۸. تونہ‌ای، مجتبی، فرہنگ‌نامہ، حج، ص۱۶۸۔


ماخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۲، ص۳۵۔    






جعبه ابزار