جامد

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



ان الفاظ کو جامد کہا جاتا ہے جنہیں کسی دوسرے الفاظ سے مشتق نہ کیا جائے۔


عربی ادبیات میں جامد کی تعریف

[ترمیم]

جوامد جامد کی جمع ہے۔ ان الفاظ کو الفاظِ جامد کہتے ہیں جو کسی دوسرے لفظ سے حاصل نہ کیے گئے ہیں۔ نحویوں کی نظر میں جامد مشتق کے مقابلے میں ہے، مثلا زوج، اخ ، قلم وغیرہ۔ اسم جامد میں یہ خصوصی معیار ہے کہ وہ کسی فعل یا کسی اور لفظ سے اخذ نہیں ہوتا۔ اس کو غیر مشتق بھی کہتے ہیں۔ بعض مشتق ایسے ہوتے ہیں جو خود تو کسی لفظ سے نہیں لیے گئے لیکن ان سے کئی مشتقات نکلتے ہیں، ثلاثی مجرد کے مصادرِ سماعی۔ اسی طرح بعض بعض ایسے جامد ہوتے ہیں جو مشتق کی تاویل میں ہو جاتے ہیں۔

علم صرف میں فعلِ جامد فعلِ متصرف کے مقابلے میں استعمال ہوتا ہے۔ فعلِ جامد کا معیار یہ ہے کہ وہ فعل جو فقط ایک صیغہ میں باقی رہے اور اس کی تصریف نہ ہوتی ہو، اس کو فعل جامد کہتے ہیں، مثلا نِعۡم، عسی وغیرہ۔ البتہ اگر ایک فعل کے بعض صیغوں میں تصریف ہوتی ہو لیکن بقیہ صیغوں میں اس کی تصریف نہ ہو تو اس کو شبہِ جامد کہا جاتا ہے، مثلا لیس۔

جامد اصولی اور جامدِ ادبی میں فرق

[ترمیم]

اصولِ فقہ میں مشتق کی بحث میں جامد کا تذکرہ آتا ہے۔ وہاں مشتق اصولی اور مشتق نحوی میں فرق کیا جاتا ہے۔ مشتقِ اصولی اور مشتقِ نحوی میں عموم خصوص من وجہ کی نسبت پائی جاتی ہے۔ مشتقِ اصولی کا معیار یہ ہے کہ ہر وہ چیز جو اس اعتبار سے ذات پر حمل ہو کہ صفت اس ذات میں موجود ہے اور وہ صفت اس ذات سے خارج ہے اور ذات سے زائل بھی ہو سکتی ہے۔ اگر یہ معیار پایا جائے تو اصولی کی نگاہ میں یہ مشتق ہو اگرچے یہ معیار نحوی کی نظر میں بعض جوامد میں پایا جاتا ہے، مثلا زوج، اخ وغیرہ، کہ زوج اور اخ نحوی کی نظر مین جامد اور اصولی کی نگاہ میں مشتق ہیں۔ مشتقِ اصولی نہ فعل کو شامل ہے چاہے فعل کی دلالت کسی بھی زمانے پر ہو اور نہ ہی مصدر کو شامل ہے۔ جبکہ نحوی کی نظر میں فعل اور مصادرِ ثلاثی مزید فیہ مشتقات میں سے ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. اسمر، راجی، المعجم المفصل فی علم الصرف، ص ۲۰۰۔    
۲. حسینی جلالی، سید محمد تقی، نزہۃ الطرف فی علم الصرف، ص ۲۳۵۔    
۳. اصول الفقہ، مظفر، محمد رضا، ج۱، ص۵۸۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌ نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص ۳۸۷، برگرفتہ از مقالہ جوامد۔    
بعض مطالب اور حوالہ جات ویکی فقہ اردو سے مربوط گروہِ محققین کی جانب سے اضافہ کیے گئے ہیں۔






جعبه ابزار