جلد پر نکلنے والے دانے

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



جلد کے اوبر ابھرنے والے دانوں کو فارسی زبان میں جوش کہتے ہیں۔ جبکہ اردو میں اس کو دانے نکلنے سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ فقہِ اسلامی میں طہارت کے باب میں اس سے بحث کی جاتی ہے۔


دانوں کا نکلنا

[ترمیم]

انسانی بدن میں چربی کے غدود سے جلد پر مختلف قسم کے ابھار اور دانے نکل آتے ہیں جنہیں فارسی زبان میں جوش کہتے ہیں۔ عربی زبان میں انہیں ثَالُول اور بُثُورسے تعبیر کیا جاتا ہے۔

دانوں سے متعلق احکام

[ترمیم]

انسانی بدن سے جدا ہونے والے اجزاء نجس ہوتے ہیں۔ لیکن بدن اور جلد کے اوپر نکلنے والے مختلف قسم کے دانوں کے چھلکے اس حکم سے مستثنی ہیں۔ لہذا دانے کے چھلکے اور دانوں کے یہ خشک اجزاء نجس شمار نہیں ہوں گے۔ اسی طرح ہونٹ اور بدن سے اترنے والے چھلکے بھی پاک اور طاہر شمار ہوں گے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. علامہ حلی، حسن بن یوسف، منتہی المطلب، ج۳، ص۲۱۰۔    
۲. ابن فہد حلی، احمد، الرسائل العشر، ص۵۸۔    
۳. بحرانی، یوسف، الحدائق الناضرة، ج۵، ص۷۵-۷۶۔    
۴. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج۵، ص۳۱۵۔    
۵. طباطبائی یزدی، سید محمد کاظم، العروة الوثقی، ج۱، ص۱۲۷۔    


منبع

[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۳، ص۱۳۸۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : فقہ | نجاسات




جعبه ابزار