جہاد تبیین
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
’’جہاد تبیین‘‘ ایک اصطلاح ہے جو
رہبر معظم سید علی خامنہ ای کی سنہ ۱۴۰۰شمسی کے ماہِ آذر میں ایک خطاب کے دوران پیش کی گئی تاکہ
اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے انجام شدہ سرگرمیوں کی نسبت رائے عامہ کو روشن کیا جائے۔ یہ مقالہ
جہاد اور
تبیین کے کلمات کو بیان کرنے کے ضمن میں ان کی اہمیت اور وہ اثرات جو معاشرے میں تبیین حقائق سے حاصل ہوتے ہیں از قبیل
تحریف کا سد باب، مکالمے کی ابتدا، مشکلات کا خاتمہ ۔۔۔ کو بیان کرے گا ۔ اس کے علاوہ جہاد تبیین کیلئے سرمشق اور اخلاقی تقاضے ہیں کہ جن کی رعایت کرنے کی صورت میں یہ نتیجہ خیز ہو گا۔
[ترمیم]
رہبر معظم کی جانب سے دو کلموں ’’جہاد‘‘ اور ’’تبیین‘‘ کو باہم مرکب کرنے
کا معنی
دشمن کی جانب سے جوانوں کے ذہن کو غبار آلود کرنے پر مبنی اہداف کا مقابلہ کرنے کی کوشش ہے؛ کیونکہ ’’جہاد‘‘ نام ہے اس ہدف کو آگے بڑھانے کی جدوجہد اور کوشش کا کہ جو دشمن سے لڑائی کے ہمراہ ہوتی ہے۔
اس بنیاد پر ہر سعی و کوشش جہاد نہیں ہو گی۔
کیونکہ جہاد کی اصلی شرط دشمن کے خصومت آمیز اور غرض آلود اقدام کا مقابلہ کرنا ہے۔
کلمہ ’’تبیین‘‘ کا معنی روشن گری، منطقی و استدلالی بیان ہے جو شور و غل اور فتنے سے دور ہو۔
کیونکہ ’’تبیین‘‘ و بیان حقیقت کا مسئلہ
انبیائے الہٰی کے اعلیٰ اہداف میں سے ہے؛ اس کی وجہ یہ ہے کہ حقیقت سے عدم شناخت،
انسان کی گمراہی کا اہم عامل ہے۔
اس اعتبار سے حقیقت کو آشکار کر کے ذہنی گتھیوں کو سلجھانا ضروری ہے۔
اس بنا پر فکری جہاد بھی جہاد کی اقسام میں سے ہے اور فکری انحراف کے ذریعے انسان کو خطا و اشتباہ کی وادی میں دھکیلنے اور
جوانوں اور عام لوگوں کو غفلت کا شکار کرنے والے کا راستہ روکا جائے۔
[ترمیم]
’’جہاد تبیین‘‘ کا مسئلہ
قرآن کریم کی صراحت {{(آیت):لَتُبَیِّنُنَّهُ لِلنّٰاسِ وَ لاٰ تَکْتُمُونَهُ.}} کے مطابق
نہایت عمیق اہمیت کا حامل ہے؛ کیونکہ اس میں الہٰی جنبہ بھی ہے اور انسانی جنبہ بھی ہے۔ اس بیان کے ساتھ کہ تبیین ایسے انسانوں کے دلوں اور ذہنوں کی دستگیری ہے جو عدم علم، شک اور جہالت کا شکار ہیں۔
اسی جہت سے گمراہ کن اقدامات جو دشمن کا ہدف ہیں اور عام لوگوں اور جوانوں کے ذہن و فکر کو ابہام و شک میں مبتلا کرتے ہیں؛ انہیں جہاد تبیین کے ذریعے زائل کیا جا سکتا ہے۔ آیت شریفہ {{(آیه):اَلَّذِینَ یُبَلِّغُونَ رِسٰالاٰتِ اللّٰهِ وَ یَخْشَوْنَهُ وَ لاٰ یَخْشَوْنَ اَحَداً اِلاَّ اللّٰهَ.}}
کی رو سے اہم ترین ذمہ داری
تبلیغ و تبیین ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای اس موضوع کی اہمیت کے بیان میں فرماتے ہیں:
’’آپ اپنے معاشرے، اپنے ملک اور اپنے انقلاب کے حقائق کی روایت نقل کریں، اگر روایت نقل نہیں کریں گے تو دشمن روایت کرے گا؛ آپ اگر انقلاب کو روایت نہیں کرو گے تو دشمن روایت کرے گا؛ آپ اگر
دفاع مقدس کے حادثے کی روایت نہیں کرو گے تو دشمن روایت کرے گا، جیسے چاہے گا اس میں دخل و تصرف کرے گا،
جھوٹ بولے گا؛ وہ بھی ۱۸۰ درجے خلاف حقیقت؛
ظالم و
مظلوم کی جگہ بدل ڈالے گا
اس بنا پر حقیقت کی تبیین اور رائے عامہ تک اطلاع رسانی بہت اہم ہے؛ کیونکہ ایک تاریخی واقعے میں
رسول خدا کو خدا تعالیٰ نے آیت {{(آیه):وَ اِذْ تَقُولُ لِلَّذِی اَنْعَمَ اللَّهُ عَلَیْهِ وَاَنْعَمْتَ عَلَیْهِ اَمْسِکْ عَلَیْکَ زَوْجَکَ وَاتَّقِ اللَّهَ وَتُخْفِی فِی نَفْسِکَ مَا اللَّهُ مُبْدِیهِ وَتَخْشَی النَّاسَ وَاللَّهُ اَحَقُّ اَنْ تَخْشَاهُ.}}
کے ذریعے اطلّاع رسانی کی اور مسئلے (حضرت رسول کی اپنے منہ بولے بیٹے
زید بن حارثہ کی مطلقہ زوجہ سے ازدواج کے حکم) کی حقیقت
کو واضح فرمایا۔
اسی طرح
حضرت زینب کبریؑ کی جدوجہد کے واقعات میں دیکھیں کہ ان معظمہ نے جہاد تبیین اور جہادِ روایت کی بنیاد رکھی؛ اجازت نہیں دی اور موقع نہیں دیا کہ حادثے سے متعلق دشمن کی روایت کا غلبہ ہو؛ ایسا کام کیا کہ آپؑ کی روایت رائے عامہ پر غالب ہو گئی۔
’
آئمہؑ کے اہم ترین جہادی اقدامات
حدیث شریف {{روایت:رَحِمَ اللَّهُ عَبْداً اَحْیَا اَمْرَنَا.}}
کی بنیاد پر ’’جہاد تبیین‘‘ ہے اور آئمہؑ نے اس پر تاکید کی ہے۔
[ترمیم]
مجاہدانہ صورت میں تبیین اگر اسلامی فکر کے تناظر میں اس کی شرائط، معیارات اور عناصر کی رعایت کے ساتھ انجام دی جائے تو
سیاسی ، معاشرتی ،
معاشی ، ثقافتی اور ۔۔۔ میدانوں میں اس کے گہرے اثرات ظاہر ہوں گے کہ جن میں سے بعض یہ ہیں:
==تحریف کا سدّ باب ===
تحریف کے خلاف جدوجہد کا ایک طریقہ جہاد تبیین ہے۔ اس بیان کے ساتھ کہ آج دشمن لوگوں کی نگاہوں میں حقائق کو منحرف کرنے کے درپے ہے تاکہ لوگوں کے عمل، قوت اور ارادے کو گمراہی کی طرف لے جائے؛
اس کا ایک نمونہ
پہلوی حکومت کی تطہیر ہے۔
[ترمیم]
(۱) قرآن کریم۔
(۲) خامنهای، سیدعلی، ارمغان، تحقیق موسی هلودی، تهران، انتشارات انقلاب اسلامی، ۱۳۹۸شمسی۔
(۳) خامنهای، سیدعلی، انتخاب صالحان، تهران، انتشارات انقلاب اسلامی، ۱۳۹۸شمسی۔
(۴) خامنهای، سیدعلی، جهاد تبیین، تحقیق سعید صلح میرزایی، تهران، انتشارات انقلاب اسلامی، ۱۴۰۰شمسی۔
(۵) خامنهای، سیدعلی، همرزمان حسین (علیهالسلام)،تهران، انتشارات انقلاب اسلامی، ۱۳۹۷شمسی۔
(۶) خمینی، روحالله، صحیفه امام، تهران، موسسه تنظيم و نشر آثار امام خمينى، ۱۳۸۹شمسی۔
(۷) صبحی، صالح، نهج البلاغه، تحقیق جمعی از راویان، قم، مركز البحوث الاسلاميه، ۱۳۷۴شمسی۔
(۸) طباطبایی، محمدحسین، المیزان فی تفسیر القرآن، قم، اسماعیلیان، بیتا۔
(۹) کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تهران، دار الكتب الإسلامية، ۱۴۰۷ہجری۔
(۱۰) نرم افزار حدیث ولایت، قم، تولید مرکز تحقیقات کامپیوتری نور۔ ۱۳۹۹شمسی۔
[ترمیم]
[ترمیم]
•
سایت پایگاه اطلاعرسانی دفتر حفظ و نشر آثار آیت الله خامنهای، ماخوذ از بیانات «رهبر معظم انقلاب»، تاریخ بازیابی:۱۴۰۱/۰۵/۰۲. •
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مقام معظم رهبری، برگرفته از بیانات «رهبر معظم انقلاب»، تاریخ نظر ثانی:۱۴۰۱/۰۵/۰۲ • خامنهای، سیدعلی، جهاد تبیین، تحقیق سعید صلح میرزایی، تهران، انتشارات انقلاب اسلامی، ۱۴۰۰ش.
• گروه پژوهشی ویکی فقه.