دلالت لفظی
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
دلالت لفظی سے مراد لفظ کا کسی شیء پر
دلالت کرنا ہے۔ اس کو دلالتِ لغوی بھی کہا جاتا ہے۔
[ترمیم]
دلالتِ لفظی کا مطلب لفظ کا اپنے معنی پر دلالت کرنا ہے۔ یہ دلالت واضع کا لفظ کو
وضع کرنے سے جنم لیتی ہے۔ لفظ اور معنی میں ایسا تلازم اور ربط پایا جاتا ہے کہ جیسے ہی لفظ کو انسان سنتا ہے اس کا ذہن فورا معنی کی طرف منتقل ہو جاتا ہے۔ لفظ
دال اور معنی مدلول کہلاتا ہے اور ان دونوں میں باہمی ربط کی وجہ سے لفظ سنتے معنی کا ذہن میں آ جانا دلالتِ لفظی کہلاتا ہے۔
[ترمیم]
دلالت لفظی اس وقت برپا ہوتی ہے جب درج ذیل شرائط پائی جائیں:
۱۔
لفظ کے وضع ہونے کا علم ہو۔ یعنی یہ معلوم ہو کہ اس معنی کے لیے یہ لفظ وضع اور ایجاد کیا گیا ہے۔
۲۔ لفظ اور معنی کے درمیان
ذہن میں شدید تعلق قائم ہو کہ لفظ سنتے ساتھ معنی تک ذہن پہنچ جائے۔ اگر لفظ اور معنی میں شدید تعلق نہ ہو تو لفظ کی دلالت معنی پر نہیں ہو گی۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگنامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص ۴۶۰، مقالہِ دلالت لفظی سے یہ تحریر لی گئی ہے۔