غصبی پانی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



غصبی پانی سے مراد وہ پانی ہے جو مالک کی مرضی اور رضا مندی کے بغیر استعمال کیا جائے۔ فقہِ اسلامی میں طہارت کے باب میں اس موضوع سے بحث کی جاتی ہے۔


غصبی پانی کے احکام

[ترمیم]

غصبی پانی کے احکام احکامِ تکلیفی اور احکامِ وضعی میں تقسیم ہوتے ہیں۔

← احکامِ تکلیفی


غصبی پانی کا ہر قسم کا استعمال حرام ہے، مثلا کسی شیء کو پاک کرنے کے لیے کیا جائے یا وضو و غسل کے لیے استعمال کیا جائے یا پینے اور پیاس بجھانے کے لیے استعمال کیا جائے غرض غصبی پانی کا ہر قسم کا استعمال ممنوع اور حرام ہے۔ اگر اجمالی طور معلوم ہو کہ یہ پانی نجس ہے یا غصبی ہے تو اس پانی کا پینا، اس سے وضو یا غسل کرنا جائز نہیں ہے۔ لیکن اگر اجمالی طور علم ہو کہ یہ پانی یا تو آبِ مضاف ہے یا غصبی ہے تو اس صورت میں پانی فقط پینا جائز ہے بقیہ استعمالات جائز نہیں۔ اگر کسی کو علم ہو کہ یہ ان چند برتنوں میں غصبی پانی موجود ہے تو واجب ہے کہ اس پانی سے احتناب کیا جائے۔

← احکامِ وضعی


نجس چیز اور غصبی پانی پاک ہو سکتا ہے۔ اسی طرح اگر کوئی شخص جان بوجھ کر عمدًا غصبی پانی سے وضو یا غسل کرے جبکہ وہ جانتا ہے کہ غصبی پانی سے وضو یا غسل کرنا حرام ہے اور یہ پانی جس سے وہ وضو و غسل انجام دے رہا ہے غصبی ہے تو ایسی صورت میں اس کا وضو و غسل باطل ہو گا۔ لیکن اگر وہ جاہل تھا کہ یہ پانی غصبی ہے یا یہ پانی کے غصبی ہونے کا علم تھا لیکن اس حکم سے جاہل تھا کہ غصبی پانی کا استعمال حرام ہے تو ان دونوں صورتوں میں مشہور قول کے مطابق وضو یا غسل باطل نہیں ہو گا۔ البتہ اگر جاہلِ مقصر ہو اور اپنی تقصیر کی وجہ سے جاہل رہا ہے تو مشہور کے نزدیک یہ اس شخص کے ساتھ محلق قرار پائے گا جس کو غصبی پانی کا اور اس کی حرمت کا علم تھا اور جان بوجھ کر اس نے اس کو استعمال کیا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. طباطبائی یزدی، سید محمد کاظم، العروۃ الوثقی، ج۱، ص۴۰۲۔    
۲. امام خمینی، سید روح اللہ، تحریر الوسیلۃ، ج ۱، ص ۲۵۔    
۳. طباطبائی یزدی، سید محمد کاظم، العروة الوثقی، ج۱، ص۱۱۳۔    
۴. طباطبائی یزدی، سید محمد کاظم، العروة الوثقی، ج ۱، ص ۱۱۴۔    
۵. أردبیلی، أحمد بن محمّد، مجمع الفائدۃ، ج۱، ص۹۲۔    
۶. نجفی جواہری، محمد حسن، جواہر الکلام، ج۱۲، ص۲۳۳۔    
۷. طباطبائی یزدی، سید محمد کاظم، العروة الوثقی، ج۱، ص۴۰۴۔    
۸. خوئی، سید أبو القاسم، التنقیح (طہارت)، ج۴، ص۳۶۷۔    


مأخذ

[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۱، ص۱۰۲-۱۰۳۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : پانی | غصب کے احکام | فقہی مباحث




جعبه ابزار