آیت عدت طلاق
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
سورہ احزاب آیت ۴۹ کو آیتِ عدت کہتے ہیں جس میں
طلاق کی عدت کے ہونے یا نہ ہونے کا تذکرہ ہے۔ ارشاد باری تعالی ہوتا ہے:
یا أَیهَا الَّذِینَ آمَنُوا إِذا نَکحْتُمُ الْمُؤْمِناتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوهُنَّ فَما لَکمْ عَلَیهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ؛ اے ایمان لانے والو! اگر تم نے مومنات سے نکاح کیا ہے اور پھر تم نے ان کو طلاق دے دی ہے قبل اس کے کہ تم انہیں چھوتے، تو تمہاری طرف سے ان پر کسی قسم کی عدت نہیں ہے۔
طلاق کے باب میں اس
آیت کریمہ سے استدلال کرتے ہوئے اس مورد کو بیان کیا جاتا ہے جس میں خاتون پر عدت نہیں ہے۔
[ترمیم]
اس آیت کریمہ کے ذریعے ثابت کیا جاتا ہے کہ خاتون طلاق کی صورت میں عدت گزارے گی سوائے اس خاتون کے جس سے
نکاح ہوا لیکن شوہر نے اپھی اس سے نزدیکی اور قربت نہیں کی۔ پس جس خاتون سے شوہر نے نزدیکی نہ کی ہو اور اس کا شوہر اسے طلاق دے دے تو اس خاتون پر عدتِ طلاق نہیں ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ج۱، ص۱۹۸۔