ثبوت ہلال

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



دن کے وقت بقصد قربت الہٰی مفطرات سے امساک (پرہیز) کو روزہ کہتے ہیں۔ روزے ماہ رمضان کے چاند کی رؤیت سے واجب ہوتے ہیں اور ماہ شوال کی رؤیت پر اختتام پذیر ہو جاتے ہیں۔ فقہ میں روزے کی ابحاث کا ایک مستقل باب ہے کہ جس میں تفصیل سے روزے کے احکام بیان کیے گئے ہیں۔


ثبوت ہلال کے راستے

[ترمیم]
ماہ رمضان کا روزہ اول ماہ میں چاند کو دیکھنے سے واجب ہوتا ہے؛ اسی طرح ماہ شوال کے چاند کی رؤیت سے اس کا ترک کرنا واجب ہے۔
چاند ثابت ہونے کے راستے درج ذیل ہیں:

← رؤیتِ مکلّف


مکلف بذات خود چاند کو دیکھے۔

← تواتر


بہت سے لوگ چاند دیکھنے کی خبر دیں کہ جس سے انسان کو تواتر اور یقین حاصل ہو جائے۔

← شیاع


متعدد افراد سے رؤیت کی خبر کو سنے بشرطیکہ اسے قطع حاصل ہو جائے۔ جو امور یقین کے حصول کا موجب ہوں اگرچہ قرائن و شواہد کی مدد سے ہی کیوں نہ ہو؛ وہ شیاع کے حکم میں ہیں۔

← تیس دن


ماہ شعبان یا ماہ رمضان کے تیس دن پورے ہونا؛ پہلی صورت میں روزہ اور دوسری صورت میں افطار واجب ہے۔

← شہادت


دو عادل مردوں کی شہادت معتبر ہے۔ اول ماہ کا چاند خواتین کی شہادت اور مشہور قول کی بنا پر ایک عادل مرد خواہ قسم کا ضمیمہ ہی کیوں نہ کر لیا جائے؛ سے ثابت نہیں ہوتا۔

← حاکم کا حکم


حکمِ حاکم بھی بعض کے نزدیک معتبر ہے۔
[۲] مستمسک العروة، ج۸، ص۴۵۲-۴۶۳۔


← ظنی قرائن سے چاند کا عدم ثبوت


مشہور قول کی بنا پر مہینے کا چاند منجّمین کے قول یا دوسری رات میں شفق(غروب آفتاب کے بعد کی سرخی) کے غائب ہونے سے یا تیس تاریخ کو زوال سے قبل دیکھے جانے سے یا اس کے گرد نور کا ہالہ بننے سے یا ایسے قرائن جو ظنی ہیں؛ سے ثابت نہیں ہوتا، سوائے اس اسیر یا نظر بند شخص کے جو یقین حاصل کرنے پر قادر نہیں ہے۔
[۴] مستمسک العروة، ج۸، ص۴۶۴-۴۶۹۔
[۵] مستمسک العروة، ج۸، ص۴۷۶۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. العروة الوثقی‌، ج۳، ص۶۲۸-۶۲۹۔    
۲. مستمسک العروة، ج۸، ص۴۵۲-۴۶۳۔
۳. العروة الوثقی‌، ج۳، ص۶۲۹-۶۳۲۔    
۴. مستمسک العروة، ج۸، ص۴۶۴-۴۶۹۔
۵. مستمسک العروة، ج۸، ص۴۷۶۔


ماخذ

[ترمیم]

فرهنگ فقه مطابق مذهب اهل بیت علیهم السلام، ج۴، ص۱۷۵۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : رؤیت ہلال | روزہ | فقہ




جعبه ابزار