احتیاط مستحب

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



وہ احتیاط جس پر عمل کرنا لازمی اور ضروری نہیں ہے کو احتیاطِ مستحب کہتے ہیں۔


اصطلاح کی وضاحت

[ترمیم]

احتیاطِ مستحب سے مراد فتاوی کی کتب میں موجود وہ احتیاط ہے جس کی رعایت کرنا مستحب ہے۔ فقہاء کرام نے اپنے فتاوی میں ذکر کیا ہے کہ وہ احتیاط بھی مستحب کہلاتی ہے جو فتوی ذکر کرنے کے بعد ذکر کی گئی ہو یا فتوی کے ساتھ ملحق ذکر کی گئی ہو یا فتوی کے ساتھ ملا کر ذکر کی گئی ہو۔


فتاوی میں احتیاط مستحب کی دیگر تعبیرات

[ترمیم]

فتاوی میں احتیاطِ مستحب کو بیان کرنے کے لیے جہاں لفظِ احتیاط مستحب استعمال کیا جاتا ہے وہاں بعض اوقات درج ذیل کلمات استعمال کیے جاتے ہیں جن سے مراد احتیاط مستحب ہے:
۱۔ یجوز علی اشکال
۲۔ یجوز علی تأمّل
۳۔ إن کان الأحوط کذا
۴۔ الأحوط كذا وإن كان الحكم كذا أو وإن كان الأقوى كذا
۵۔ والأولی والأحوظ کذا

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. العروة الوثقی، طباطبائی یزدی، سید محمد کاظم، ج۱، ص۵۴۔    
۲. منہاج الصالحین، حکیم، سید محسن، ج ۱، ص ۱۶۔    
۳. تحریر الوسیلۃ، خمینی، سید روح اللہ، ج ۱، ص۱۱۔    
۴. تحریر الوسیلۃ، خمینی، سید روح اللہ، ج ۱، ص۱۱۔    
۵. منہاج الصالحین، خوئی، سید ابو القاسم، ج۱، ص۱۲۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ج۱، ص۲۹۶۔    
بعض حوالہ جات ویکی فقہ اردو کی جانب سے اضافہ کیے گئے ہیں۔


اس صفحے کے زمرہ جات : احتیاط | اصول عملیہ | علم فقہ | فقہ | فقہی اصطلاحات




جعبه ابزار