ادوات عموم

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



ادواتِ عموم سے مراد وہ الفاظ اور ان کی ہیئات ہیں جو عموم پر دلالت کرتی ہیں۔


تعریف

[ترمیم]

وہ الفاظ اور خاص قسم کی ہیئات جو عموم پر دلالت کرتی ہیں ادواتِ عموم کہلاتی ہیں، جیسے کُلّ، جَمِیۡع، نکرہ کا سیاق نفی میں آنا وغیرہ۔

ادواتِ عموم کی اقسام

[ترمیم]
عموم کی نوعیت کے اعتبار سے ادواتِ عموم دو حصوں میں تقسیم ہوتے ہیں:
۱۔ ادواتِ عمومِ بدلی
۲۔ ادواتِ عمومِ شمولی۔

اسی طرح عموم کے افراد اور مصادیق کے اعتبار سے ادواتِ عموم درج ذیل آتے ہیں:
۱۔ جمع محلّی بہ لام
۲۔ جمع مضاف
۳۔ جمع تنکیر
۴۔ کُلّ
۵۔ مفرد محلّی بہ لام
۶۔ نکره کا سیاق اثبات میں ہونا
۷۔ نکره کا سیاق نفی میں ہونا
۸۔ نکره کا ساقِ شرط میں ہونا
۹۔ نکره کا سیاقِ استفہام میں ہونا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. مظفر، محمد رضا، اصول الفقہ، ج۱، ص۱۴۰۔    
۲. شہید صدر، محمد باقر، دروس فی علم الاصول، ج۱، ص۲۴۴۔    
۳. شہید صدر، محمد باقر، المعالم الجدیدة للاصول، ص۱۳۶۔    
۴. آخوند خراسانی، محمد کاظم بن حسین، کفایۃ الاصول، ص۲۱۸۔    
۵. حلی، حسن بن یوسف، مبادئ الوصول الی علم الاصول، ص۱۲۰۔    
۶. حلی، جعفر بن حسن، معارج الاصول، ص۸۱۔    
۷. مشکینی، علی، تحریر المعالم، ص۱۰۱-۹۹۔    
۸. نائینی، محمد حسین، اجود التقریرات، ج۱، ص۴۵۱۔    
۹. خوئی، ابو القاسم، محاضرات فی اصول الفقہ، ج۴، ص۴۲۴۔    
۱۰. نائینی، محمد حسین، اجود التقریرات، ج۱، ص۴۵۱۔    


مأخذ

[ترمیم]
فرہنگ‌ نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص ۱۳۸، برگرفتہ از مقالہ ادوات عموم۔    






جعبه ابزار