ارتثاث
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
اگر کوئی شخص کسی حملے میں زخمی ہو جائے اور اس میں ابھی جان باقی ہو اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ مر جائے تو اس کو ارتثاث کہتے ہیں۔ علم فقہ میں
طہارت اور
میت کے احکام کے ذیل میں اس عنوان سے بحث کی جاتی ہے۔
[ترمیم]
اِرۡتِثَاثٌ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے اصلی حروف ر-ث-ث ہیں۔ اس کے لغوی معنی کسی حملے میں زخمی ہو کر اس طرح گرنے کے ہیں کہ اس میں ابھی جان باقی ہو۔
اگر کوئی شخص
جنگ میں برے طریقے سے زخمی ہو کر گر پڑتا ہے تو اس میں تھوڑی سی جان رہ جاتی ہے اور بعد میں وہ مر جاتا ہے تو اس کو شخص کو
مُرۡتَثّ کہتے ہیں۔ اگر وہ شخص اس حالت میں نہ مرے تو اس کو مُرتث نہیں کہتے۔
پس محاذ یا جنگ میں مجروح ہونے والے کو
رَثِیۡث اور
مُرۡتَثٌّ کہتے ہیں۔
[ترمیم]
اگر محاذ یا جنگ میں زخمی ہونے کے بعد انسان
شہادت پا لے تو اس کو
غسل دینا اور
کفن دینا
واجب ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام ج۱، ص۳۶۶۔