افق (فقہ)

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



آسمان کے اطراف و کنار کو افق کہتے ہیں۔ کتاب الصلاۃ اور کتاب الصوم میں اس سے بحث کی جاتی ہے۔


افق کے احکام

[ترمیم]

۱) جب فجر صادق طلوع ہوتی ہے تو اس وقت نمازِ صبح کا وقت شروع ہوتا ہے۔ جیسے صبحِ صادق ہوتی ہے نماز فجر کا وقت داخل ہو جاتا ہے۔ صبحِ صادق کی علامت یہ ہے کہ افق پر صبح کی سفیدی پھیل جاتی ہے اور اس طرح فجر صادق کا وقت ہوتا ہے۔
۲) وہ فقہاء جو قائل ہیں کہ سورج کی ٹکیہ کا غائب ہونا مغرب کہلاتا ہے کی نظر میں غروب کا شرعی ملاک سورج کا افق میں پوشیدہ ہو جانا ہے۔ البتہ اس شرط کے ساتھ کہ بادل یا پہاڑ و بلندی یا تاریکی وغیرہ جیسی کوئی شیء سورج کو دیکھنے سے مانع نہ بن رہی ہو۔
۳) ہلال یعنی مہینے کی پہلی رات کے چاند کو آنکھوں سے دیکھ کر ثابت کیا جاتا ہے۔ اگر ایک شہر والوں نے پہلی کا چاند اپنی آنکھوں سے دیکھا ہو تو وہ چاند بقیہ ان علاقے والوں کے لیے بھی ثابت ہو جائے گا جن کا افق اس شہر کے ساتھ ایک ہے۔ پس دو ہم افق شہر میں سے ایک شہر میں چاند کا نظر آنا دوسرے کے لیے بھی کفایت کرے گا۔
۴) اسی طرح ہلال کو دیکھنے کے لیے شرقی علاقوں کا افق غربی علاقوں والے کے لیے بھی کفایت کرے گا۔ البتہ قول مشہور کے مطابق اس کا برعکس نہیں ہے، یعنی اگر غربی علاقوں میں ہلال نظر آیا ہے تو وہ شرقی علاقوں والوں کے لیے کفایت نہیں کرے گا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. شہید ثانی، زین الدین بن علی، مسالک الافہام، ج ۱، ص ۱۳۹۔    
۲. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج ۷، ص ۱۰۶۔    
۳. خوئی، سید ابو القاسم، مستند العروة الوثقی، ج ۲۲، ص ۱۱۵۔    


مآخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج‌۱، ص۶۲۷۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : احکام نماز | الفاظ شناسی | رؤیت ہلال




جعبه ابزار