بالغ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



جو شخص بلوغت کی عمر کو پہنچ چکا ہو یا جس شخص میں بلوغت کی علامات ظاہر ہو جائیں اس کو بالغ کہا جاتا ہے۔


علم فقہ میں بلوغت

[ترمیم]

علم فقہ میں شروطِ عامہ میں سے ایک بلوغت ہے۔ جب ایک شخص سنِ بلوغت کو پہنچ جائے تو اس کو بالغ کہا جاتا ہے۔ بالغ ہونے پر احکامِ شرعیہ عملی طور پر انسان پر جاری ہوتے ہیں۔ بالغ ہونے کی درج ذیل علامات ذکر کی گئی ہیں:
۱۔ مرد کو احتلام ہونا، یعنی سوتے ہوئے منی کا خارج ہونا۔
۲۔ انزال، یعنی منی کا نکلنا۔
۳۔ خاتون ہو تو اس کے لیے خونِ حیض کا آنا۔
۴۔ خاتون کا حاملہ ہو جانا۔
۵۔ مرد کے لیے ۱۵ سال قمری اور خاتون کے لیے ۹ سال قمری پورے ہونا۔ یہ تب ہے جب اوپر بیان کی گئی شرائط معلوم نہ ہوں۔

صوفیہ کی نظر میں بلوغت

[ترمیم]

صوفیہ کی اصطلاح میں بالغ اسے کہا جاتا ہے جس میں چار صفات بیک وقت پائی جائیں:
۱۔ اقوال
۲۔ افعال
۳۔ معارف
۵۔ اخلاقِ حمیدہ

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج ۲۶، ص ۴۲۔    
۲. خمینی، سید روح اللہ، تحریر الوسیلۃ، ج ۲، ص ۱۳۔    
۳. نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج ۲۶، ص ۱۷۔    
۴. خوئی، سید ابو القاسم، منہاج الصالحین، ج ۲، ص ۱۷۹۔    
۵. تہانوی، محمد علی، کشاف اصطلاحات الفنون و العلوم، ج ۱، ص ۳۰۸۔    


مأخذ

[ترمیم]
سیدجعفرسجادی،فرہنگ معارف اسلامی،ج۱،ص۳۷۹۔
بعض مطالب اور حوالہ جات ویکی فقہ اردو کی طرف سے اضافہ کیے گئے ہیں۔


اس صفحے کے زمرہ جات : تکلیف | فقہ




جعبه ابزار