بدر بن رقیط

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



بعض منابع کے مطابق بدر بن رقیط کا شمار شہداء کربلا میں ہوتا ہے۔ زیارت رجبیہ کے علاوہ کسی قدیم مصادر میں رقیط کا ذکر موجود نہیں ہے۔ محمّد مہدی شمس ‌الدین نے اپنی کتاب انصار الحسینؑ میں بدر بن رقیط کو یزید بن نبیط کے نام سے تحریر کیا ہے۔


بدر بن رقیط کا شہداء کربلا میں سے ہونے کی دلیل

[ترمیم]

زیارت رجبیہ جسے سید ابن طاووس نے کتاب الاقبال میں نقل کیا ہے میں بدر بن رقیط اور ان کے دو بیٹوں عبد الله اور عبید الله کو شہداء کربلا میں سے قرار دیتے ہوئے سلام بھیجا گیا ہے۔ زیارت رجبیہ کے کلمات یہ ہیں: السَّلَامُ عَلَى بَدْرِ بْنِ رَقِيطٍ وَ ابْنَيْهِ عَبْدِ اللَّهِ وَ عُبَيْدِ اللہ؛ سلام ہو بدر بن رقیط اور ان کے دونوں فرزندوں عبد اللہ اور عبید اللہ پر۔

← کتاب فرسان الہیجاء میں تذکرہ


معاصرین میں سے کتاب فرسان الہیجاء کے مؤلف ذبیح اللہ محلاتی نے زیارت میں بدر بن رقیط اور ان کے بیٹوں کے تذکرہ پر یہ احتمال دیا ہے کہ ممکن ہے یہ حصہ زیارت میں اضافہ کیا گیا ہو۔
[۵] محلاتی، ذبیح الله، فرسان الهیجا، ج۱، ص۴۹۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. خویی، ابوالقاسم، معجم رجال الحدیث، ج۴، ص۱۸۱۔    
۲. شمس الدین، محمد مہدی، انصار الحسین علیہ السلام، ص۱۱۲۔    
۳. ابن طاووس، علی بن موسی، اقبال الاعمال، ج۳، ص۳۴۵۔    
۴. مجلسی، محمد باقر، بحارالانوار، ج۹۸، ص۳۴۰۔    
۵. محلاتی، ذبیح الله، فرسان الهیجا، ج۱، ص۴۹۔


ماخذ

[ترمیم]

جمعی از نویسندگان، پژوہشی پیرامون شہدائے کربلا، ص۱۰۵۔    






جعبه ابزار