بیع مؤقت

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



محدود زمانے تک کسی شیء کو فروخت کرنا بیع مؤقت کہلاتا ہے۔ اس عنوان سے باب تجارت میں بحث کی جاتی ہے۔


بیع موقت سے مراد

[ترمیم]

بیع مؤقت سے مراد ایک معین مدت تک کسی شیء کو فروخت کرنا ہے، مثلا ایک سال تک کے لیے شیء فروخت کی گئی ہے جس کے بعد وہ شیء واپس پلٹا دی جائے گی۔ اس مدت کے بعد ثمن اور مثمن میں سے ہر ایک بغیر کسی جدید معاہدہ کے قہری طور پر پہلے مالک کی طرف لوٹ جائیں گے۔

بیع موقت کا حکم

[ترمیم]

بیع موقّت باطل ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. نجفی خوانساری، موسی بن محمد، منیۃ الطالب، ج۲، ص۲۷۳۔    
۲. علامہ حلی، حسن بن یوسف، تذکرة الفقہاء، ج۲، ص۴۱۶۔    
۳. علامہ حلی، حسن بن یوسف، تذکرة الفقہاء، ج۲، ص۴۴۹۔    
۴. یزدی طباطبائی، سید محمد کاظم، حاشیۃ المکاسب، ج۱، ص۶۶۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج‌۲، ص۲۰۲۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : بیع | بیع کی اقسام | معاملات




جعبه ابزار