ادلہ لفظی میں تعارض

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



ادلہِ لفظی میں تعارض سے مراد دو یا چند لفظی دلیلوں کے مدلول میں تنافی اور ٹکراؤ کا پایا جانا ہے۔


تعریف

[ترمیم]

ادلہِ لفظی میں تعارض کے مقابلے میں ادلہِ غیر لفظی میں تعارض آتا ہے۔ تعارضِ ادلہ لفظی کا مطلب دو یا چند دلیلِ لفظی کے مدلول کے درمیان تنافی و ٹکراؤ سے ہے، مثلا دو آیات یا دو روایات کے مدلول کے درمیان تعارض، جیساکہ ایک روایت میں وارد ہوا ہے: لا تشرب العصیر، اس کے مقابلے میں دوسری روایت کہتی ہے: لا بأس بشرب العصیر۔ ان دونوں روایاتوں کے مدلول میں تعارض پایا جاتا ہے کیونکہ پہلی روایت آپِ انگور کے عدمِ جواز پر دلالت کر رہی ہے اور دوسری دلیل اس کے جواز پر دلالت کر رہی ہے۔ پس جواز اور عدمِ جواز آپس میں تنافی و تعارض رکھتے ہیں۔

حکم

[ترمیم]

اگر لفظی ادلہ میں تعارض پیش آ جائے تو تعارضِ ادلہ کے قواعد کی طرف رجوع کیا جائے گا۔ چنانچہ اگر ان میں جمع عرفی جب تک کر سکیں اس وقت تک کسی اور قاعدہ کی طرف منتقل نہیں ہوں گے۔ اگر قاعدہ الجمع مھما أمکن أولی من الطرح قابل اجراء نہ ہو تو پھر مرجحات کی طرف رجوع کیا جائے گا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. دروس فی علم الاصول، صدر، محمد باقر، ج۱، ص۱۴۵۔    
۲. بحوث فی علم الاصول، صدر، محمد باقر، ج۷، ص۲۵۔    
۳. المعالم الجدیدة للاصول، صدر، محمد باقر، ص ۱۷۲-۱۷۱۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۳۱۳، مقالہِ تعارض ادلہ لفظی سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : اصولی اصطلاحات | تعارض ادلہ




جعبه ابزار