تلاحق

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



پیچھے آنے کو تلاحق کہتے ہیں۔ کتاب الحج میں اس لفظ کا استعمال وارد ہوا ہے۔


رمی جمرۃ کی ایک شرطتَلَاحُق

[ترمیم]

رمی جمرہ کی شرائط میں سے ایک شرط رمی میں تلاحق کا ہونا ہے۔ تلاحق سے مراد ایک کنکری کے پیچھے دوسری کنکری مارنا ہے۔ حج کے اعمال میں سے ایک منی میں جمرات کو کنکریاں مارنا ہے۔ جمرات سے مراد وہ مخصوص عمارت ہے جس پر کنکری ماری جاتی ہے۔ اسی جمرۃ سے کنکری کو جمار کہا جاتا ہے۔ جب کنکریاں ماری جاتی ہیں تو اس کے فقہی احکام بیان کرتے ہوئے تلاحق کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے جس سے مراد ایک کنکری کا دوسرے کے پیچھے پے در پے مارنا ہے۔ اس حکم سے یہ بھی واضح ہو جاتا ہے کہ رمی یعنی کنکری مارنے کے عمل میں کنکری کا جمرہ کو لگنا معتبر نہیں ہے کہ صرف اس طرف توجہ رکھی جائے کہ آیا جمرہ کو کنکری لگی ہے یا نہیں۔ چنانچہ اگر ایک ساتھ چند کنکریاں ماری جائیں اور وہ جدا جدا طور پر جمرہ کو لگیں تو بھی یہ ایک ہی کنکری مارنا شمار ہو گا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. شہید ثانی، زین الدین، الروضۃ البہیۃ، ج۲، ص۲۸۴۔    
۲. نراقی، احمد، مستند الشیعۃ، ج۱۲، ص۲۸۶۔    
۳. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج۱۹، ص۱۰۶۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ج۲، ص۶۱۱۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : حج | فقہی اصطلاحات




جعبه ابزار