تیس

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



نر بکرا اگر ایک سال کا ہو جائے تو اس کو تَیس کہتے ہیں۔ اس مناسبت سے کتاب حج میں بحث کی جاتی ہے۔


تیس کی تعریف

[ترمیم]

تَیۡس عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب نر بکرے کا ایک سال مکمل کر لینا ہے۔ اس کی جمع أَتۡیَاس اور تیوس آتی ہے۔ نیز پہاڑی بکرے، بارہ سنگھے اور ہرن کو بھی عربی میں تَیس کہا جاتا ہے۔ عرب بکری کو عنز اور بکرے کو تیس کہتے ہیں۔

حج میں قربانی کے افضل مراتب

[ترمیم]

حج کے موقع پر قربانی میں سب سے افضل یہ ہے کہ اونٹ اور مادہ گائے کو قربان کیا جائے۔ اس کے بعد افضل نر دنبہ یا بھیڑ ہے۔ اس کے بعد افضل تَیس یعنی بکرے کی قربانی کرنا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. طریحی، فخر الدین، مجمع البحرین، ج۴، ص۵۶۔    
۲. ابن فارس، احمد، معجم مقاییس اللغۃ، ج ۱، ص ۳۶۰۔    
۳. ابن سعید حلی، یحیی بن سعید، الجامع للشرائع، ص۲۱۱۔    
۴. جواہری نجفی، محمد حسن، جواہر الکلام، ج۱۹، ص۱۵۴-۱۵۵۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۲، ص۶۷۶-۶۷۷۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : الفاظ شناسی | حج




جعبه ابزار