حدیث عزیزپی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریںحديثِ عزيز علم حدیث كى ايك اصطلاح ہے جس سے مراد وہ حديث ہے جس كو نقل كرنے والے راوى ہر طبقے ميں دو سے كم نہ ہوں۔ اصطلاح كى وضاحت[ترمیم]علم حديث ميں حديث كو مختلف جہات سے مختلف قسموں ميں تقسيم كيا جاتا ہے۔ انہى اقسام ميں سے ايك حديث عزيز ہے جو حديثِ صحیح، حسن اور ضعیف ميں مشترك ہے۔ حدیث عزیز كى تعريف[ترمیم]حديث عزيز كى دو تعريفيں ذكر كى گئى ہيں جنہيں مختلف اسلوبوں كے ساتھ ذكر كيا جاتا ہے جوكہ درج ذيل ہيں: ۱۔ حدیث عزیز وہ حديث ہے جس كو نقل كرنے والے راوى ہر طبقے دو سے كم نہ ہوں۔ ۲- حدیث عزیز وہ حديث ہے جس كو جمع كرنے والے راويوں ميں سے دو يا تين نے اس كو نقل كيا ہوا ہو اگرچے وہ ايك طبقے شمار كيے جاتے ہوں ۔ عزيز كے لغوى معانى ذكر كيے گئے ہيں: ۱۔ قليل و كم ، ۲۔ قوى و توانا۔ پس ان شرائط كى حامل احاديث كو عزيز اس ليے كہا جاتا ہے كيونكہ يا تو ان كا وجود كم ہے اور ان شرائط كى حامل روايات بہت قليل پائى جاتى ہيں يا چونكہ ان روايات كے ديگر طرق مل جاتے ہيں جس كى وجہ سے ان كو تقويت حاصل ہو جاتى ہے۔ حديثِ عزيز كے مترادف روايتِ عزيز، خبرِ عزيز اور عزيز ہے۔ [۵]
مدیرشانہچی، کاظم، درایہ الحدیث، ص۴۹۔
[۶]
علامہ نجفی، سیدضیاءالدین، ضیاء الدرایہ، ص۲۱۔
[۸]
نادرعلی، عادل، علوم حدیث و اصطلاحات آن، ص۱۱۷-۱۷۲۔
[۹]
فصلنامہ علمی تخصصی علوم حدیث، ج۱۰، ص۵۴-۵۵۔
[۱۰]
فصلنامہ علمی تخصصی علوم حدیث، ج۱۰، ص۶۸-۶۹۔
[۱۲]
مامقانی، عبدالله، مستدرکات مقباس الہدایہ، ج۵، ص۷۲۔
[۱۴]
صدوق، محمد بن علی، من لایحضره الفقیہ، ص۱۴۔
حوالہ جات[ترمیم]
مأخذ[ترمیم]پایگاه مدیریت اطلاعات علوم اسلامی، ماخوذ از مقالہ حدیث عزیز، تاریخِ لنک ۱۳۹۶/۷/۲۔ |