آب خالص
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
خالص
پانی اس پانی کو کہتے ہیں جو کسی دوسری چیز کے ساتھ ملا ہوا نہ ہو۔ علم فقہ میں اس کا
حکم باب
طہارت میں آتا ہے۔
[ترمیم]
فقہی احکام میں بیان کیا گیا ہے کہ
میت کو جو تین
غسل دیئے جاتے ہیں جن میں سے ایک خالص پانی ہے۔ روایات میں تواتر کے ساتھ آیا ہے کہ جب میت کو
سدر یا
کافور سے ملاوٹ شدہ پانی سے غسل دے دیا جائے تو میت کو ماءِ قراح سے غسل دیا جائے گا۔ عربی زبان میں ماء قراح خالص پانی کو کہتے ہیں۔
[ترمیم]
میت کو غسل دیتے ہوئے اگر سدر اور کافور نہ ملے یا ایسا مورد آن پڑے جس میں
شریعت کی رو سے سدر اور کافور کا استعمال جائز نہ ہو، جیسے کوئی شخص حج کے لیے گیا ہو اور حالتِ احرام میں اس کا انتقال ہو جائے تو حالتِ احرام میں اس
میت کو سدر و کافور کے پانی سے غسل دینا
جائز نہیں ہے کیونکہ
مُحۡرِم یعنی حالتِ احرام میں
خوشبو کا استعمال ممنوع ہوتا ہے، اس صورت میں سدر و کافور کی بجائے خالص پانی سے غسل دیا جائے گا۔
[ترمیم]
[ترمیم]
فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۱، ص۹۶-۹۷۔