خطبہ فدکیہ میں اثبات وراثت

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



فاطمه زہراؑ نے اپنے حق کے اثبات اور پدر سے اپنے حقِ وراثت پر حجت تمام کرنے کیلئے (کہ اصولی طور پر انبیأ کی اولاد بھی اپنے آبأ سے وراثت پاتے تھے) درج ذیل آیات سے استدلال فرمایا۔


پہلی آیت

[ترمیم]

صدر سوره نمل آیت ۱۶ : « وَ وَرِثَ سُلَيْمٰانُ دٰاوُدَ» ( اور سلیمان داؤد کے وارث ہوئے)

دوسری آیت

[ترمیم]

ذیل آیه ۵ و صدر آیه ۶ سوره مریم کی پانچویں آیت کا ذیل اور چھٹی کا پہلا حصہ؛ : «.. فَهَبۡ لِي مِن لَّدُنكَ وَلِيّٗا يَرِثُنِي وَيَرِثُ مِنۡ ءَالِ يَعۡقُوبَۖ ... تو مجھے اپنے پاس سے ایک وارث عطا فرما جو میرا اور آل یعقوب کا وارث ہو۔

تیسری آیت

[ترمیم]

صدر آیه ۱۱ سوره نسأ کی آیت ۱۱ کا پہلا حصہ : « يُوصِيكُمُ ٱللَّهُ فِيٓ أَوۡلَٰدِكُمۡۖ لِلذَّكَرِ مِثۡلُ حَظِّ ٱلۡأُنثَيَيۡن...» خدا تمہاری اولاد کے بارے میں تم کو ارشاد فرماتا ہے کہ ایک لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے حصے کے برابر ہے۔

چوتھی آیت

[ترمیم]

سوره بقره کی آیت ۱۸۰ کے ذیل میں : «.. إِن تَرَكَ خَيۡرًا ٱلۡوَصِيَّةُ لِلۡوَٰلِدَيۡنِ وَٱلۡأَقۡرَبِينَ بِٱلۡمَعۡرُوفِۖ حَقًّا عَلَى ٱلۡمُتَّقِينَ اگر وہ کچھ مال چھوڑ جانے والا ہو تو ماں با پ اور رشتہ داروں کے لئے دستور کے مطابق وصیت کرجائے (خدا سے) ڈر نے والوں پر یہ ایک حق ہے۔
پہلے دونوں موارد میں تصریح ہے کہ انبیأ کی اولاد اپنے آبأ سے وراثت پائیں گے اور آخر دو موارد میں انبیأ کی اولاد آیات کے عموم میں شامل ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. نمل/سوره۲۷، آیه۱۶۔    
۲. مریم/سوره۱۹، آیه۵۔    
۳. مریم/سوره۱۹، آیه۶۔    
۴. نسأ/سوره۴، آیه۱۱۔    
۵. بقره/سوره۲، آیه۱۸۰۔    


ماخذ

[ترمیم]
دانشنامه کلام و عقاید، ماخوذ از مقالہ «استدلال به آیات قرآن در خطبه فاطمه زهرا»۔    



جعبه ابزار