خلیہ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



خَلِیَّۃ علم فقہ کی اصطلاحات میں سے ایک اصطلاح ہے جس سے طلاق کے باب میں بحث کی جاتی ہے۔


خَلیّہ کا معنی

[ترمیم]

کلمہ خلیہ عربی زبان کا لفظ ہے جوکہ خاء پر فتحہ اور لام پر کسرہ کے ساتھ آتا ہے۔ اس کے اصلی حروف خ-ل-ی ہیں۔ اس کا معنی کسی خاتون کا بغیر شوہر کے ہونے کے ہیں۔

خَلیّۃ کے احکام

[ترمیم]

طلاق فقط طلاق کے صریح الفاظ یا صیغہ کے ذریعے سے جاری ہوتی ہے۔ لہٰذا طلاق کا صریح جس سے طلاق متحقق ہوتی ہے أنۡتِ طَالِق ہے۔ مکتب امامیہ کے نزدیک طلاق کا صریح لفظ أنتِ طَالق ہے۔ بقیہ کلمات اگرچے جدائی پر دلالت کرتے ہوں تو بھی ان سے طلاق جاری نہیں ہوتی، مثلا أنۡتِ خَلِیَّۃ کہنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی اور یہ لفظ طلاق کے لیے کفایت نہیں کرتا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. شیخ طوسی، محمد بن حسن، المبسوط ج۵، ص۲۵-۲۶۔    
۲. ابن البراج، عبد العزیز بن نحریر، المہذّب فی الفقہ، ج۲، ص۲۷۶۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ج۳، ص۴۹۰۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : طلاق | فقہی اصطلاحات




جعبه ابزار