درۃ الصدف

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



دُرَّةُ الصَّدف ایک خاتون ہیں جنہیں یزیدی لشکر نے شہید کر دیا ۔ آپ کا شمار شہداء کربلا میں ہوتا ہے۔


درة الصدف کی شہادت کا واقعہ

[ترمیم]

درۃ الصدف کا تذکرہ معتبر منابع تاریخ میں وارد نہیں ہوا۔ فاضل دربندی نے ابو مخنف کی کتاب کبیر سے نقل کیا ہے کہ جب ابن زیاد کی طرف سے مأمور سپاہی شہداء کربلا کے سر مبارک اور کربلا کے قیدیوں کے کاروان کو لیے شام کی طرف روانہ ہوئے تاکہ یزید بن معاویہ کے سپرد ان کو کیا جائے تو شہر حلب کے نزدیک درۃ الصدف جوکہ عبد اللہ بن عمر انصاری کی بیٹی تھیں اور بعض دیگر خواتین نے شہداء کربلا اور اسیروں کو رہا کرانے کے لیے حکومتی اہل کاروں کے ساتھ لڑائی کی۔ اہل علاقہ نے خواتین کی مدد کی لیکن یہ مدد اتنی مقدار کی نہیں تھی کہ حکومتی اہلکاروں سے لڑائی کی جا سکے۔ لہٰذا یہ لوگ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے جس کے نتیجہ میں دُرۃ الصدف اور چند خواتین بھر پور مقابلے کرتے ہوئے شہید کر دی گئیں۔
[۱] فاضل دربندی، اکسیر العبادات فى اسرار الشہادات، ج۳، ص۴۴۵- ۴۵۰۔
[۲] انصاری، عبد الامیر، حركۃ النساء فى المسیرة الحسینیۃ، عبد الامیر انصاری، ج۱، ص۴۸- ۴۹۔
[۳] حسون، محمد، أعلام النساء المؤمنات، ج۱، ص۳۳۶- ۳۳۷۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. فاضل دربندی، اکسیر العبادات فى اسرار الشہادات، ج۳، ص۴۴۵- ۴۵۰۔
۲. انصاری، عبد الامیر، حركۃ النساء فى المسیرة الحسینیۃ، عبد الامیر انصاری، ج۱، ص۴۸- ۴۹۔
۳. حسون، محمد، أعلام النساء المؤمنات، ج۱، ص۳۳۶- ۳۳۷۔


مأخذ

[ترمیم]

جمعی از نویسندگان، پژوہشی پیرامون شہدای کربلا، ج۱، ص۱۶۰۔    
[[زمرہ: کربلا غیر ہاشمی شہداء]





جعبه ابزار