دلالت طبعی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



دلالت طبعی سے مراد طبع انسانی کی وجہ سے دال اور مدلول کے درمیان تلازم کا ہونا ہے۔


دلالتِ طبعی کی وضاحت

[ترمیم]

دلالتِ ذاتی کی اقسام میں سے ایک دلالتِ طبعی ہے۔ اگر دو چیزوں کے درمیان تلازم طبعی ہو یعنی طبعِ انسانی کا تقاضا ہو تو اس کو دلالتِ طبعی کہا جاتا ہے۔ بالفاظِ دیگر بعض اوقات دال اور مدلول کے درمیان تلازم طبعِ انسانی کی وجہ سے پایا جاتا ہے اور طبع انسانی یہ تقاضا کرتی ہے کہ دال اور مدلول کے درمیان تعلق اور تلازم ایجاد ہو۔ اس صورت میں عقل انسانی دال اور مدلول کے درمیان علاقہِ طبعی کو درک کرتی ہے اور اس تعلق کے توسط سے دال کے ذریعے مدلول تک ذہن منتقل ہو جاتا ہے۔

← مثال


مثلا کسی شخص کا درد و تکلیف کے وقت آہ آہ کرنا، یا کسی شخص کا غم اور حزن کی وجہ سے افّ کرنا، کسی شخص کا سوچتے ہوئے ہاتھ پر سر رکھنا وغیرہ۔

دلالتِ طبعی کا حکم

[ترمیم]

دلالت طبعی مختلف بھی ہو سکتی ہے اور تبدیل بھی ہو سکتی ہے۔ ممکن ہے بعض انسانوں میں ان کی طبیعت کے مطابق دلالت طبعی دیگر خطوں میں بسنے والے افراد سے جدا ہو، مثلا ممکن ہے کوئی شخص درد میں آہ کہے اور کسی اور خطے میں درد کے وقت وہ آؤچ کہے۔ پس دلالتِ طبعی انسانی طبیعتوں کے اختلاف سے مختلف ہو جاتی ہے۔
[۳] منطق نوین، صدر الدین شیرازی، محمد بن ابراہیم، ص ۱۳۰۔
[۴] منطق صوری، خوانساری، محمد، جزء۱، ص ۵۸۔
[۶] شرح المنظومۃ - منطق-، سبزواری، ہادی بن مہدی، ص ۱۰۳۔
[۷] درة التاج، منطق، قطب الدین شیرازی، محمود بن مسعود، جزء ۲، ص ۱۴۔
[۸] منطق مقارن، گرامی، محمد علی، ص ۴۴۔
[۹] فرصت اشکال المیزان، شیرازی، محمد نصیربن جعفر، ص ۸۔
[۱۰] الکبری فی المنطق، جرجانی، علی بن محمد، ص ۱۷۲۔
[۱۱] رہبرخرد، شہابی، محمود، ص ۱۷۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. المنطق، مظفر، محمد رضا، ص ۴۱۔    
۲. الحاشیۃ علی التہذیب، ملا عبد الله بن حسین یزدی، ص ۳۹۔    
۳. منطق نوین، صدر الدین شیرازی، محمد بن ابراہیم، ص ۱۳۰۔
۴. منطق صوری، خوانساری، محمد، جزء۱، ص ۵۸۔
۵. اساس الاقتباس، نصیر الدین طوسی، محمد بن محمد، ص ۶۲-۶۳۔    
۶. شرح المنظومۃ - منطق-، سبزواری، ہادی بن مہدی، ص ۱۰۳۔
۷. درة التاج، منطق، قطب الدین شیرازی، محمود بن مسعود، جزء ۲، ص ۱۴۔
۸. منطق مقارن، گرامی، محمد علی، ص ۴۴۔
۹. فرصت اشکال المیزان، شیرازی، محمد نصیربن جعفر، ص ۸۔
۱۰. الکبری فی المنطق، جرجانی، علی بن محمد، ص ۱۷۲۔
۱۱. رہبرخرد، شہابی، محمود، ص ۱۷۔


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص ۴۵۹، مقالہِ دلالتِ طبعی سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    

رده:منطق رده:دلالت رده:اصطلاحات منطقی





جعبه ابزار