سوال

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



پرسش فارسی لفظ ہے جس کا مطلب سوال پوچھنا ہے۔ سوال کرنا ایک انسانی خصلت ہے کہ انسان جس شیء کے بارے میں نہیں جانتا اس کے بارے میں سوال کرتا ہے۔ علم فقہ میں مذکور ہے کہ قضاوت کے مقام میں قاضی کی جانب سے سوال پوچھا جاتا ہے۔


قضاوت کے باب میں سوال

[ترمیم]

قضاوت کے باب میں مذکور ہے کہ قاضی وضاحت طلب کرنے کے لیے سوال کرتا ہے۔ اگر کوئی مبہم امر کا اقرار کرے تو قاضی اس مدعی سے وضاحت طلب کرے گا۔ اسی طرح قاضی حقیقت کو کشف کرنے کے لیے اور دعوی کے مثبت یا منفی پہلو کو آشکار کرنے کے لیے سوال کرتا ہے، مثلا قاضی کا گواہوں اور متہم مجرم سے سوال کرنا۔

جاننے کے لیے سوال

[ترمیم]

قضاوت سے ہٹ کر سوال کو دیکھا جاۓ تو انسان مختلف جہات سے سوال کرتا ہے۔ اگر کوئی آگاہی یا معلومات کے اضافے کے لیے سوال کرے تو اسے استعلام کہتے ہیں۔ اگر بحیثیت مقلد اپنے مرجع تقلید سے فقہی سوال کرے تو اسے استفتاء کہتے ہیں۔ يہ جانتے ہوۓ کہ سامنے والے شخص کو کسی سوال کا جواب علم نہیں پھر بھی اسے شرمسار کرنے کے لیے اور دوسروں کے سامنے اسے عاجز کرنے کے لیے سوال کرنے یعنی تعنت کی روایات میں شدید مذمت وارد ہوئی ہے جبکہ جاہل کو تعلیم دینے اور جاننے کے لیے پوچھنے کی تاکید وارد ہوئی ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. شیخ حر عاملی، محمد بن حسن، وسائل الشیعۃ، ج۲۵، ص۲۳۴۔    
۲. کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، ج۶، ص ۳۸۱۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۲، ص۲۵۴۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : قاضی | قرآنی معارف | قضاوت




جعبه ابزار