سیرت متشرعہ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



سیرت متشرعہ دیندار طبقے میں یا مذہبی لوگوں میں یا کسی خاص فرقے میں رائج عملی عادت کو کہتے ہیں۔


سیرت متشرعہ کا معنی

[ترمیم]

سیرت متشرعہ اس مستمر اور مسلسل عملی روش اور شیوہ کو کہتے ہیں جو دینداروں، یا مذہبی لوگوں یا خاص گروہوں کے درمیان انجام دینے یا ترک کرنے کے اعتبار سے پائی جاتی ہے، مثلا خبرِ ثقہ کی حجیت، وضو میں بعض ہتھیلی سے پاؤں پر مسح کرنا۔ پس اگر تمام مسلمان یا کسی خاص مذہب کے پیرو یا مسلمانوں میں خاص طبقہ، مثلا امامیہ ایک عمل کو انجام دیتے ہیں یا کسی عمل کو ترک کرتے ہیں تو اس پر سیرتِ مسلمین یا سیرتِ متشرعہ کا اطلاق ہوتا ہے۔

اہم نکتہ

[ترمیم]

سیرتِ متشرعہ کے دو اہم معنی ہیں:
۱۔ سیرت متشرعہ کا اس طرح سے ہونا کہ ان لوگوں کا تشرع سیرت کے لیے حیثیتِ تعلیلی رکھتا ہے، جیسے روزِ جمعہ نماز ظہر میں اونچی آواز سے سورتیں پڑھنا۔ اسے سیرتِ متشرعہ بمعنی اخص کہا جاتا ہے۔
۲۔ وہ سیرت جس کو عملی طور پر متدین و دیندار لوگوں نے انجام دیا، فرق نہیں پڑتا یہ عمل ان کے تشرع کی وجہ سے انجام پایا یا ان کی طبیعت کا تقاضا تھا، مثلا آئمہؑ کے اصحاب میں ثقہ کی خبر پر عمل کرنا سیرتِ متشرعہ کے طور پر رہا ہے۔ اس صورت میں ہمارے لیے جزمی و یقینی طور پر معلوم نہیں ہو پاتا کہ ان دینداروں نے عقلاء ہونے کے اعتبار سے اس معین عمل کو انجام دیا ہے یا اپنے متشرع ہونے کی بناء پر یا آئمہ معصومینؑ سے ملاقات کرنے اور ان سے رہنمائی لینے کی بناء پر انجام دیا ہے، اس کو سیرتِ متشرعہ بالمعنی الاعم کہتے ہیں۔
[۳] مبادی فقہ و اصول، فیض، علی رضا، ص۲۰۵۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. الاصول العامۃ للفقہ المقارن، طباطبائی حکیم، محمد تقی، ص۱۹۹۔    
۲. دروس فی علم الاصول، صدر، محمد باقر، ج۱، ص۲۷۶۔    
۳. مبادی فقہ و اصول، فیض، علی رضا، ص۲۰۵۔
۴. بحوث فی علم الاصول، صدر، محمد باقر، ج۴، ص۲۴۷۔    
۵. المعجم الاصولی، حیدر، محمد صنقور علی، ج ۲، ص ۱۸۵۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۴۹۶، مقالہِ سیرت متشرعہ سے یہ تحریر لی گئی ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : سیرت | سیرت متشرعہ | مباحث حجت




جعبه ابزار