شیخ حسن کافیؒ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



حسن کافی خراسانی (۱۳۴۷-۱۴۲۱ھ/۱۳۰۷-۱۳۷۹شمسی)، ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی سے قبل مشہد کے مشہور خطیب تھے۔ آپ کی تقاریر کا اسلامی انقلاب کی کامیابی میں بہت اہم کردار تھا۔ ان کاوشوں کی وجہ سے آپ کو کئی مرتبہ جیل جانا پڑا اور ساواک کا تشدد برداشت کیا۔ آپ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد بھی اسلامی جمہوریہ کے نظام حکومت کی حمایت کرتے تھے۔ انہی سرگرمیوں کے باعث منافقین نے حملہ کر کے آپ کو زخمی کر دیا۔ آپ نے بہت سے آثار یادگار چھوڑے ہیں۔


تاریخ ولادت

[ترمیم]

حجۃ الاسلام و المسلمین حاج شیخ حسن کافی خراسانی، سنہ ۱۳۰۷شمسی ۱۳۴۷ھ کو پیدا ہوئے۔

تعلیم

[ترمیم]

حجۃ الاسلام حسن کافی نے ادبیات اور اعلیٰ علوم کی تعلیم شیخ‌ ہاشم قزوینی اور محمدتقی ادیب نیشاپوری کے پاس حاصل کی۔ کچھ عرصے کے بعد آپ حوزه علمیہ نجف اشرف روانہ ہو گئے اور فقہ و اصول کے دروس کی تعلیم وہاں کے علماء سے حاصل کی۔

تبلیغی و انقلابی سرگرمیاں

[ترمیم]

حجۃ الاسلام کافی نجف میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد مشہد واپس آ گئے اور تبلیغ دین میں مصروف ہو گئے۔ آپ نے تیل کی صنعت کو قومیانے اور استعمار کے خلاف مزاحمت کی تحریک میں آیت ‌اللّه سید ابوالقاسم کاشانی کے نمائندے کی حیثیت سے عوام تک حقائق پہنچانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ آپ نے سنہ ۱۳۴۰شمسی کے بعد مشہد میں اپنی فکر انگیز تقاریر کا دائرہ کار بڑھا دیا تھا کہ جس کے بعد ساواک نے آپ کو تہران ہجرت کرنے پر مجبور کر دیا۔ تہران میں شہر کی ایک مسجد کے اندر امامتِ جماعت اور تبلیغ و تالیف میں مشغول ہو گئے۔ حجۃ الاسلام کافی نے تہران میں امام خمینیؒ کی ہمہ جہت حمایت اور شاہ کی حکومت کے خلاف جدوجہد کر کے اسلامی انقلاب کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ آپ کو اس وجہ سے کئی مرتبہ گرفتار کیا گیا اور ساواک نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

قاتلانہ حملہ

[ترمیم]

اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اسلامی حکومت کی ہمیشگی حمایت کرنے پر منافقین حجۃ الاسلام حسن کافی کے سخت دشمن بن گئے اور انہوں نے آپ پر قاتلانہ حملہ کر دیا کہ جس کے نتیجے میں آپ زخمی ہو گئے۔

آثار

[ترمیم]

حجۃ الاسلام کافی کے بہت زیادہ آثار ہیں کہ جن میں سے بعض یہ ہیں: تعالیم امام حسن مجتبیٰ، تعالیم امام هفتم در دعا و حدیث، امام رضاؑ اسوه صراط مستقیم اور تعالیم پیامبر اکرم حضرت محمدؐ ۔

تاریخ وفات

[ترمیم]

حجۃ الاسلام کافی آخر کار تیس بہمن سنہ ۱۳۷۹ شمسی بمطابق ۲۴ ذیقعد ۱۴۲۱ھ کو بہتر سال کے سن میں انتقال کر گئے۔

ماخذ

[ترمیم]

حائری، علی، روزشمار شمسی، ج۱، ص۸۱۸۔    






جعبه ابزار