شیعہ عورت کا سنی مرد کے ساتھ ازدواج

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



بعض اہل سنت نے دعویٰ کیا ہے کہ شیعہ سنیوں کے ساتھ ازدواج کو ممنوع قرار دیتے ہیں۔ اس مقالے میں ہم شیعہ عورت کی سنی مرد کے ساتھ شادی کے حوالے سے شیعہ فقہا کے فتاویٰ کا جائزہ لیں گے۔


اہل ‌سنت کا نقطہ نظر

[ترمیم]

اہل سنت کے بعض فرقوں میں ایک دوسرے کے ساتھ ازدواج کی حرمت کا فتویٰ موجود ہے:
حرمة الزواج الحنفی من الشافعیة؛ قال الشیخ ابو حفص فی فوائده:
لا ینبغی للحنفی ان یزوّج بنته من رجل شافعیّ المذهب. وهکذا قال بعض مشایخنا ولکن یتزوج بنتهم. زاد فی البزازیة تنزیلا لهم منزلة اهل الکتاب۔
سزاوار نہیں ہے کہ حنفی اپنی لڑکی شافعی مرد کو دے (ایسا ہمارے بعض اساتذہ نے کہا ہے) مگر شافعیوں سے لڑکی کو لیا جا سکتا ہے۔ بزازیہ میں اس کی علت یہ بیان کی گئی ہے کہ یہ اہل کتاب کی مانند ہیں!!!

شیعہ نقطہ نظر

[ترمیم]

تاہم شیعہ میں ایسی بات حکم اوّلی کے عنوان سے موجود نہیں ہے بلکہ اس کے جواز کا فتویٰ دیا گیا ہے:

← صاحب جواہر کا کلام


ولعله اشار بذلک الی ما فی النکاح من عدم جواز تزویج المخالف المؤمنة مخافة علی دینها فلا یکون کفوا لها ولکنه کما تری، لا یصلح بمجرد ذلک للخروج عن مقتضی العمومات جنسا ونوعا
شاید اس کا اشارہ اس مطلب کی طرف ہے کہ شیعہ عورت کا سنی مرد کے ساتھ ازدواج اس کے دین پر خوف کی وجہ سے جائز نہیں ہے پس سنی شیعہ کا کفو نہیں ہے۔ تاہم اس پر اشکال ہے اور صرف اس کی بنیاد پر عمومات (اہل سنت کے ساتھ ازدواج کو جائز قرار دینے والی روایات اور ادلہ) کے مضمون سے جنس و نوع کے اعتبار سے خارج نہیں ہوا جا سکتا۔

← سخن شیخ انصاری


الا اذا قلنا بحرمة تزویج المؤمنة من المخالف، لاخبار دلت علی ذلک... لکن الاقوی عدم التحریم.
سوائے یہ کہ ہم اس چیز کے قائل ہو جائیں کہ شیعہ عورت کا سنی مرد کے ساتھ ازدواج جائز نہیں ہے چونکہ اس حوالے سے روایات ہیں ۔۔۔ تاہم اقویٰ، عدمِ تحریم ہے۔

← آیت اللہ تبریزی کا فتویٰ


سؤال ۱۶۸۱: المشهور انه یکره تزویج الامامیة من المخالف، ولهذا فالعلماء فی الخلیج (حفظهم الله) یمتنعون من اجراء العقد بینهما فلعل ذلک یکون رادعا للفتاة او اهلها عن المضی فی هذا الامر، والذی یحصل فی بعض الاحیان انهما یصران علی التزویج من بعضهما البعض او ان الولی یشترط ان یکون العقد عند احد علماء الامامیة، ومع ذلک العالم یرفض والولی یصر علی ذلک، وقد تحصل المعصیة مع مواصلة الرفض فما هو برایکم الحل المناسب؟
التبریزی: ما ذکره المشهور من علمائنا حکم لتزویج المؤمنة نفسها من المخالف بعنوانه الاولی، واما بالنظر الی بعض العناوین خصوصا ملاحظة امر اولادها مستقبلا، فاللازم ان لا تقدم علی امر یخرج معه اولادها عن ولایة اهل البیت (سلام‌الله‌علیها) الی ولایة غیرهم فضلا عما اذا کان خوف من لحوقها بنفسها بولایة غیرهم قبل اولادها، والله العالم.
سوال ۱۶۸۱: مشہور یہ ہے کہ امامی لڑکی کی مخالف کے ساتھ شادی مکروہ ہے، اسی لیے خلیج کے علما ان کا نکاح نہیں پڑھتے ہیں؛ شاید اس کا مقصد یہ ہو کہ لڑکی یا اس کے گھر والوں کو اس کام سے روکا جائے، بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ وہ دونوں ایک دوسرے سے شادی کرنے پر اصرار کرتے ہیں یا ولی یہ شرط رکھ دیتا ہے کہ عقد شیعہ علما میں سے کوئی ایک پڑھے گا مگر اس کے باوجود عالم اس کا انکار کر دیتا ہے اور ولی اس پر اصرار کرتا ہے اور مسلسل انکار کے باعث بعض اوقات گناہ واقع ہو جاتا ہے؛ تو اس کے مناسب حل کیلئے آپ کا فتویٰ کیا ہے؟!
جواب: ہمارے مشہور علما نے جو شیعہ لڑکی کے سنی مرد کے ساتھ ازدواج کی کراہت کا فتویٰ دیا ہے؛ یہ حکمِ اوّلی ہے (یعنی ازدواج بذات خود حرام نہیں ہے اور مکروہ ہے) تاہم کچھ امور بالخصوص لڑکی کے آئندہ کے حالات (مستقبل میں اس کے دین اور جان کی حفاظت) کو دیکھتے ہوئے یہ لازم ہے کہ ایسا عمل انجام نہ دیا جائے جو اس کی اولاد کے اہل بیتؑ کی ولایت سے خروج کا موجب ہو؛ لیکن اگر اولاد سے پہلے خود لڑکی کے تشیع سے خروج کا خوف ہو تو بدرجہ اولیٰ اس سے اجتناب لازمی ہے!
یہ چیز (کہ معاشرے کی موجودہ صورتحال اور شیعہ لڑکیوں پر ان کے سنی شوہروں یا ان کے خاندانوں کی طرف سے ڈالے جانے والے دباؤ جو بعض اوقات شدید جسمانی ٹارچر اور بعض اوقات جانی نقصان کا باعث بنتا ہے) ان تمام علما کے فتوے کی علت ہے جو شیعہ لڑکیوں کے اہل سنت کے ساتھ ازدواج کو جائز نہیں سمجھتے۔

← علما کے فتاویٰ


اب ہم بعض فتاویٰ کی طرف اشارہ کریں گے:

←← آیت اللہ خامنہ ‌ای


سوال: شیعہ عورت کے سنی مرد کیساتھ ازدواج کا کیا حکم ہے؟!
جواب: اگر مذہب سے انحراف کا خوف نہ ہو تو اس میں کوئی مانع نہیں ہے۔

←← آیت اللہ مکارم شیرازی


سوال: کیا میں شیعہ لڑکی ایک ایسے سنی لڑکے سے ازدواج کر سکتی ہوں کہ جو خدا و پیغمبروں پر ایمان رکھتا ہے اور حضرت علیؑ کو ایک عظیم شخصیت سمجھتا ہے اور تمام اماموں کا احترام کرتا ہے، مگر جس طرح ہم امامت کا عقیدہ رکھتے ہیں، وہ اس طرح کا عقیدہ نہیں رکھتا ہے؟! لازم الذکر ہے کہ وہ تمام آئمہؑ کا ’’خاص افراد‘‘ کے عنوان سے احترام کرتا ہے۔
جواب: احتیاط یہ ہے کہ ان کے ساتھ ازدواج نہ کریں کیونکہ کل کو مذہبی اعتبار سے آپ کے بچوں کا مستقبل روشن نہیں ہے۔

←← آیت اللہ فاضل


آیت اللہ فاضل لنکرانی، کتاب جامع المسائل میں ازدواج کے متفرق مسائل کے ضمن میں کہتے ہیں:
سوال ۱۵۶۸: کیا جائز ہے کہ شیعہ لڑکی سنی شوہر کو دے دی جائے؟!
جواب: بہتر ہے کہ اس کام سے اجتناب کیا جائے۔

←← آیت اللہ نوری ہمدانی


س ۶۶۸: کیا شیعہ مرد یا عورت کا سنی مرد یا عورت کے ساتھ ازدواج جائز ہے یا نہیں؟!
جواب: اگر انہیں اطمینان ہو کہ اپنی مذہبی شناخت محفوظ رکھیں گے تو جائز ہے۔
[۵] نوری همدانی، حسین، استفتائات، ج۱، احکام نکاح وطلاق۔


←← آیت اللہ سیستانی


سوال: ۱۔ کیا ایک سید شیعہ لڑکی کا ایک سنی مرد کے ساتھ ازدواج جائز ہے؟!
۲۔ جواز کی صورت میں آیا اس کی نسل سید رہے گی یا سید نہیں رہیں گے؟!
۳۔ اگر سنی مرد شیعہ ہو جائے اور اس کے والدین سنی رہیں تو اس صورت میں کیا کہیں گے؟!
جواب: اگر یہ خوف ہے کہ اس کے ساتھ ازدواج کے بعد گمراہی میں مبتلا ہو جائے گی تو جائز نہیں ہے۔
۲۔ بہرحال اس کا شوہر چونکہ سید نہیں ہے، اس کی نسل بھی سید (یعنی بنی ہاشم ) سے نہیں ہو گی۔
۳۔ اس صورت میں کوئی مانع نہیں ہے۔
[۶] پایگاه اطلاع رسانی آیت اللہ العظمی سیستانی، بخش سوالها و جوابهای سایت ازدواج دائم۔


←← آیت اللہ تبریزی


سئوال ۱۴۷۴ ـ کیا کسی ایسے شخص کے ساتھ ازدواج جو کسی ایک اسلامی فرقے سے تعلق رکھتا ہے؛ صحیح ہے؟!
جواب: بسمہ تعالیٰ؛ اگر اس غیر شیعہ پر کفر کا حکم نہ لگایا گیا ہو تو شیعہ لڑکی کا اس کے ساتھ ازدواج صحیح ہے، لیکن اگر ضلالت و گمراہی کا خوف ہو تو اجتناب ضروری ہے۔ واللہ العالم۔

←← آیت اللہ گرامی


سؤال: ۸۵ ـ کیا یہ جائز ہے کہ شیعہ لڑکی سنی کو دی جائے؟!
جواب: چونکہ عام طور پر عقیدے کے زائل ہونے کا خوف ہے لہٰذا جائز نہیں ہے تکلیفا (شرعی ذمہ داری کے اعتبار سے)، اگرچہ باطل نہیں ہے وضعا(عقد صحیح ہے اور باطل نہیں ہے)۔

←← آیت اللہ مظاہری


مسئلہ: شیعہ مرد سنی عورت کے ساتھ ازدواج کر سکتا ہے اور اسی طرح شیعہ عورت سنی مرد کے عقد میں آ سکتی ہے مگر سزاوار نہیں ہے کہ ایسا کیا جائے۔
[۷] مظاهری، حسین، رساله توضیح المسائل احکام ازدواج، کسانی که ازدواج با آنها حرام است۔


←← آیت اللہ محقق کابلی


س: ۱۲۵۶ – کیا شیعہ کا غیر متعصب سنی کے ساتھ ازدواج جائز ہے؟!
ج: جی ہاں، البتہ مکروہ ہے لیکن اگر انحراف کا خوف ہو تو جائز نہیں ہے۔
[۸] پایگاه اطلاع رسانی آیت اللہ العظمی محقق کابلی، استفتائات جدید، ج۱، احکام نکاح، سوال ۱۲۵۶۔


←← آیت اللہ روحانی


سؤال: کیا شیعہ اثنا عشری عورت مسلمان سنی مرد کے ساتھ ازدواج کر سکتی ہے یا نہیں؟!
جواب: ھو العالم، جی ہاں، اس میں کوئی مانع نہیں ہے۔

←← آیت اللہ شاہرودی


سؤال ۸۰۸: کیا شیعہ خواتین کا سنیوں اور وہابیوں کے ساتھ ازدواج جائز ہے؟! اگر کسی علاقے میں انہیں شیعہ زوجہ نہ ملے تو کیا اس علاقے سے ہجرت کر لیں یا کسی سنی مرد کے ساتھ ازدواج کریں؟! ازدواج جائز ہونے کی صورت میں اگر مخالفین کے طریقے پر عقد پڑھا جائے تو صحیح ہے یا لازمی ہے کہ شیعہ طریقے کے مطابق عقد پڑھا جائے؟!
جواب: اہل بیتؑ کے دشمن وہابیوں اور تمام ناصبیوں کے ساتھ ازدواج حرام ہے اور وہ نجس ہیں بلکہ کافر اور کتے سے زیادہ نجس ہیں لیکن اگر وہابی اتفاقا اہل بیتؑ کا دشمن نہ ہو تو دیگر سنیوں کے حکم میں ہے۔ دیگر سنی جو ناصبی نہیں ہیں ان کے ساتھ ازدواج شدید مکروہ ہے اور علی الاظھر حرام نہیں ہے اور عورت کیلئے یہ اطمینان حاصل کرنا ضروری ہے کہ شوہر اس کے دین پر اثر انداز نہیں ہو گا اور اگر اس علاقے سے نکل جائیں اور کسی شیعہ کے ساتھ ازدواج کریں تو بہت اچھا ہے اور بہرصورت ضروری ہے کہ شیعہ طریقے سے عقد پڑھا جائے۔
[۹] حسینی شاهرودی، سیدمحمد، استفتائات، احکام نکاح، کسانی که ازدواج با آنها حرام است، ناصبی و وهابی و سنی۔


حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ابن نجیم المصری، زین الدین بن إبراهیم، البحر الرائق، ج۲، ص۴۹۔    
۲. الشیخ الجواهری، محمد حسن، جواهر الکلام، ج۲۲، ص۳۳۸۔    
۳. شیخ انصاری، مرتضی، کتاب المکاسب، ج۳، ص۵۹۲۔    
۴. فاضل لنکرانی، محمد، جامع المسائل، ج۱، ص۴۱۶۔    
۵. نوری همدانی، حسین، استفتائات، ج۱، احکام نکاح وطلاق۔
۶. پایگاه اطلاع رسانی آیت اللہ العظمی سیستانی، بخش سوالها و جوابهای سایت ازدواج دائم۔
۷. مظاهری، حسین، رساله توضیح المسائل احکام ازدواج، کسانی که ازدواج با آنها حرام است۔
۸. پایگاه اطلاع رسانی آیت اللہ العظمی محقق کابلی، استفتائات جدید، ج۱، احکام نکاح، سوال ۱۲۵۶۔
۹. حسینی شاهرودی، سیدمحمد، استفتائات، احکام نکاح، کسانی که ازدواج با آنها حرام است، ناصبی و وهابی و سنی۔


منبع

[ترمیم]

موسسه ولیعصر، ماخوذ از مقالہ «آیا یک خانم شیعی می‌تواند با یک فرد سنی ازدواج کند؟»    






جعبه ابزار