صفت تفشی

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



صفت تفشی سے مراد حرف کا تلفظ ادا کرتے ہوئے منہ کی فضاء میں ہوا کا منتشر ہونا ہے۔ حروف کی فرعی صفات میں سے ایک صفتِ تفشی ہے۔


تعریف

[ترمیم]

علم تجوید میں صفتِ تفشی سے یحث کی جاتی ہے۔ لفظِ تَفَشِّی باب تفعل کا مصدر ہے۔ لغوی طور پر اس کا معنی ظاہر ہونا اور نشر ہونا کے ہیں۔ اصطلاحی طور پر اس سے مراد حرف کا تلفظ ادا کرتے ہوئے منہ کی فضاء میں کا منتشر ہونا ہے۔

صفتِ تفشی حرفِ شین کے ساتھ خاص ہے

[ترمیم]

تمام حروف میں صرف حرفِ ش میں صفتِ تفشی پائی جاتی ہے۔ یہ صفت حروف کی فرعی اور عارضی صفات میں سے ہے۔
[۳] پور فرزیب مولائی، ابراہیم، تجوید جامع، ص۵۴۔
[۴] بیگلری، حسن، سرالبیان فی علوم القرآن، ص۱۷۲۔
[۵] فاضل گروسی، عبد الحسین، - ۱۳۲۴، تجوید استدلالی، ص۱۵۳۔
[۶] جمعی از محققان، التجوید، ص۲۰۔
[۷] موسوی بلده، محسن، حلیۃ القرآن قواعد تجوید مطابق با روایت حفص از عاصم، ج۲، ص۶۰۔
[۸] محیسن، محمد سالم، تجوید القرآن، ص۵۰۔
[۹] قرطبی، عبد الوہاب بن محمد، -۴۶۱ق، الموضع فی التجوید، ص۹۶۔
ابن جزری متوفی ۸۳۳ ھ نے نقل کیا ہے کہ بعض علماء کے نزدیک صفتِ تفشی درج ذیل آٹھ حروف میں پائی جاتی ہے: ميم،شين،فاء، راء، ثاء، صاد، سين، ضاد۔ البتہ ابن جزری نے یہ تصریح کی ہے کہ فقط شین وہ حرف ہے جس کی ادائیگی کے وقت ہوا منتشر ہوتی ہے۔

مربوط عناوین

[ترمیم]

حرف تفشی۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ابن فارس، احمد، معجم مقاییس اللغۃ، ج ۴، ص ۵۰۴۔    
۲. ابن الجزری، محمد بن محمد، التمہید فی علم التجوید، ص ۱۲۸۔    
۳. پور فرزیب مولائی، ابراہیم، تجوید جامع، ص۵۴۔
۴. بیگلری، حسن، سرالبیان فی علوم القرآن، ص۱۷۲۔
۵. فاضل گروسی، عبد الحسین، - ۱۳۲۴، تجوید استدلالی، ص۱۵۳۔
۶. جمعی از محققان، التجوید، ص۲۰۔
۷. موسوی بلده، محسن، حلیۃ القرآن قواعد تجوید مطابق با روایت حفص از عاصم، ج۲، ص۶۰۔
۸. محیسن، محمد سالم، تجوید القرآن، ص۵۰۔
۹. قرطبی، عبد الوہاب بن محمد، -۴۶۱ق، الموضع فی التجوید، ص۹۶۔
۱۰. ابن الجزری، محمد بن محمد، التمہید فی علم التجوید، ص ۱۲۸۔    


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ علوم قرآنی، یہ تحریر مقالہ صفت تفشی سے ماخوذ ہے۔    
بعض مطالب محققینِ ویکی فقہ اردو کی جانب سے اضافہ کیے گئے ہیں۔


اس صفحے کے زمرہ جات : تجوید | قرآن شناسی




جعبه ابزار