صفت غنہ

پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں



صفت غنّہ سے مراد آواز کا ناک میں ڈالنا ہے۔ اس کا شمار حروف کی فرعی صفات میں ہوتا ہے۔


غنہ کی تعریف

[ترمیم]

غنہ وہ آواز ہے جو ناک کے خیشوم یا ناک کی اندرونی فضاء سے نکلتی ہے۔ بالفاظِ دیگر جب ہونٹ بند کیے جاتے ہیں تو ناک کی اندرونی فضاء یعنی خیشوم سے جو آواز نکلتی ہے اس کو غنّہ کہتے ہیں۔ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ ناک میں آواز کو لے جانا غنہ کہلاتا ہے۔

حروف غنہ کی خصوصیات

[ترمیم]

جو حروف صفتِ غنہ سے متصف ہوتے ہیں انہیں حروف غنوی کہتے ہیں۔ حروف کا اصلی مخرج جب حالتِ غنّہ سے دوچار ہوتا ہے تو حرف آخرِ خیشوم سے ادا ہوتا ہے۔ صفتِ غنہ کا شمار حروف کی فرعی یا عارضی صفات میں ہوتا ہے۔
[۲] فاضل گروسی، عبد الحسین، - ۱۳۲۴، تجویداستدلالی، ص ۱۲۶-۱۲۸۔
[۳] بیگلری، حسن، سرالبیان فی علوم القرآن، ص۱۷۴۔
[۴] موسوی بلده، محسن، حلیۃ القرآن قواعد تجوید مطابق با روایت حفص از عاصم، ج۲، ص ۶۰-۶۱۔
[۵] حبیبی، ابو طالب، آموزش تجوید، ص۴۴۔
[۶] قرطبی، عبد الوہاب بن محمد، -۴۶۱ ق، الموضع فی التجوید، ص۹۷۔
[۷] پور فرزیب مولائی، ابراہیم، تجویدجامع، ص۵۴۔


مربوط عناوین

[ترمیم]

حروف غنہ۔

حوالہ جات

[ترمیم]
 
۱. ابن الجزری، محمد بن محمد، التمہید فی علم التجوید، ص ۹۵۔    
۲. فاضل گروسی، عبد الحسین، - ۱۳۲۴، تجویداستدلالی، ص ۱۲۶-۱۲۸۔
۳. بیگلری، حسن، سرالبیان فی علوم القرآن، ص۱۷۴۔
۴. موسوی بلده، محسن، حلیۃ القرآن قواعد تجوید مطابق با روایت حفص از عاصم، ج۲، ص ۶۰-۶۱۔
۵. حبیبی، ابو طالب، آموزش تجوید، ص۴۴۔
۶. قرطبی، عبد الوہاب بن محمد، -۴۶۱ ق، الموضع فی التجوید، ص۹۷۔
۷. پور فرزیب مولائی، ابراہیم، تجویدجامع، ص۵۴۔


مأخذ

[ترمیم]

فرہنگ‌نامہ علوم قرآنی، یہ تحریر مقالہِ صفت غنہ سے ماخوذ ہے۔    


اس صفحے کے زمرہ جات : تجوید | قرآن شناسی




جعبه ابزار