عقد فضولی
پی۔ڈی۔ایف فارمیٹ میں مقالہ محفوظ کریں
عقد فضولی سے مراد ایسا معاملہ جو مالک کی اجازت کے بغیر انجام پائے اور اس کا صحیح ہونا
اجازت پر موقوف ہو۔ علم فقہ میں
بیع اور دیگر ابوابِ فقہی کے تحت اس سے بحث کی جاتی ہے۔
[ترمیم]
عقد فضولی سے مراد ایسا
عقد ہے جس کو ایک شخص دوسرے کی طرف سے بغیر اس کے علم میں لائے منعقد کیا جائے، مثلاً کوئی شخص ایک شیء کے [مالک]] کی اجازت کے بغیر اس کی چیز کو فروخت کر دے یا انہی مثالوں میں سے ایک مثال کسی لڑکی کا
نکاح اس کے
ولی کی اجازت کے بغیر کر دیا جائے۔ ایسا معاملہ جس میں
مالک کی رضا مندی یا جس کی اجازت لینا ضروری ہو اس کی اجازت کے بغیر شیء فروخت کر دی جائے یا اس کا معاملہ کر دیا جائے۔
[ترمیم]
عقد فضولی عقدِ
صحیح ہے یا
باطل؟ فقہاء میں اس بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
[ترمیم]
[ترمیم]
جابری عربلو، محسن، فرہنگ اصطلاحات فقہ فارسی، ص۱۳۰۔
بعض مطالب اور حوالہ جات محققین ویکی فقہ اردو کی جانب سے اضافہ کیے گئے ہیں۔